پاکستان ، بیلا روس میں دفاع، تجارت معیشت ، تعلیم، ثقافت کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق

اسلام آباد(آن لائن)صدر مملکت ممنون حسین اور بیلاروس کے صدر الیگزنڈر لوکاشینکو نے دونوں ملکوں کے درمیان تجارت ،معیشت، تعلیم ، دفاع اور ثقافت کے شعبے میں تعاون کو مزید فروغ دینے پر اتفاق کیا ہے۔ دونوں ملکو ں کے درمیان یہ اتفاقِ رائے ایوانِ صدر میں ہونے والے مذاکرات میں کیا گیا۔ دونوں صدور کے درمیان پہلے ون آن ون ملاقات ہوئی، بعد میں دونوں ملکوں کے وفود بھی بات چیت میں شریک ہوگئے۔اس موقع پر بیلا روس کے صدر الیگزنڈر لوکاشینکو نے کہا پاکستان دہشت گردی پھیلانے کا ذمہ دار نہیں اور ایسے الزامات میں کوئی صداقت نہیں۔ صدر مملکت نے کہا دونوں ملکوں کے درمیان موجودہ تجارتی حجم صلاحیت سے کم ہے جس کو مزید بڑھانے کی ضرورت ہے۔ پاکستان کی لبرل سرمایہ کاری پالیسی اور بڑی مارکیٹ ہونے کی وجہ سے بیلا روس کے سرمایہ کاروں کے لئے بہترین مواقع موجود ہیں۔ بیلاروس کے سرمایہ کار حکومت کی جانب سے قائم کئے گئے سپیشل اکنامک زونزمیں مہیا کی گئی سہولیات سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔صدرمملکت نے کہا پاکستان بیلا روس بزنس اینڈ انوسٹمنٹ فورم کا انعقاد ایک مثبت پیش رفت ہے۔ صدر نے امیدظاہر کی پاکستان بیلا روس جوائنٹ اکنامک کمیشن باہمی تجارت میں اضافے کے لئے مفید ثابت ہوگا۔ صدر نے دونوں ملکوں کے ایوان ہائے تجارت کے درمیان قریبی تعلقات قائم کرنے اور پاکستان بیلاروس جوائنٹ بزنس کونسل کے قیام پر زور دیا۔ صدر نے کہا پاکستان اور بیلاروس کے درمیان ٹیکسٹائل، زرعی آلات، ہیوی مشینری ، ادویات ، ٹرانسپورٹ اور ڈیری پروڈکٹس میں تعاون کے بہت سے امکانات موجود ہیں۔ صدر نے اس امید کا اظہار کیا ان شعبوں میں کل طے پانے والی کئی مفاہمتی یادداشتیں مستقبل میں مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کے لئے ایک مضبوط بنیاد ثابت ہوں گی۔ صدر نے کہا دونوں ملکوں کے درمیان پارلیمانی سطح پر بھی تعلقات کو فروغ دینا چاہئے۔صدر نے کہا پاکستان دہشت گردی کا بری طرح سے شکار رہا ہے۔ اس جنگ میں پاکستان نے بہت مالی اور جانی نقصان اٹھایا۔ یہی وجہ ہے پاکستان نے اپنی سرزمین سے دہشت گردی کے عفریت کے خاتمے کا تہیہ کر رکھا ہے۔ آپریشن ضرب عضب تمام دہشت گردوں کے خاتمہ تک جاری رہے گا۔ صدر نے بیلا روس کے صدر کی والدہ کے انتقال پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔ مہمان صدر نے اپنے اور اپنے وفد کے پرجوش استقبال پر صدر کا شکریہ ادا کیا اور کہا ان کا ملک مختلف شعبوں میں پاکستان کے تجربات سے فائدہ اٹھانے کا خواہش مند ہے۔ بیلاروس کے صدر نے ممنون حسین کو دورے کی دعوت دی جو صدرمملکت نے قبول فرمائی۔ بیلاروسی صدر نے مزیدکہا دوطرفہ تعلقات کو فروغ دینے کے لئے بیلاروس میں پاکستانی سفارتخانے کے لئے اراضی کے حصول اور تعمیر میں مدد کریں گے۔ ایوان صدر میں استقبال کے بعد سانحہ نلتر میں جاں بحق ہونے والے سفرا کے احترام میں ایک منٹ کی خاموشی بھی اختیار کی گئی۔ صدر نے بیلاروسی ہم منصب کے ا عزازمیں عشائیہ بھی دیا۔ بیلا روس کے صدر اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ 2 روزہ دورے پر پاکستان پہنچے تو وزیر اعظم نواز شریف نے بیلا روس کے صدر کا ائرپورٹ پر استقبال کیا۔ اس موقع پر معزز مہمان کو 21 توپوں کی سلامی دی گئی۔ بیلا روس کے کسی بھی صدر کا یہ پہلا پاکستان کا دورہ ہے۔ صدر الیگزینڈ لوکا شینکو اور وزیر اعظم نوازشریف کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کے حوالے سے مذاکرات ہوں گے۔ بیلا روس کے ملٹری چیئرمین سرگئی گورولیو نے چیئرمین جائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل راشد محمود سے ملاقات کی، دونوں ممالک کی عسکری قیادت نے دفاعی تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا، ملاقات میں دو طرفہ تعلقات اور پیشہ وارانہ امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ای پیپر دی نیشن