اسلام آباد(آن لائن) متحدہ کے ڈپٹی کنونیئر اور رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر فاروق ستار نے شیڈو بجٹ 2015-16 پیش کرتے ہوئے کہا ہے یہ بجٹ الطاف حسین کی فلاحی سوچ کی عکاسی کرتا ہے، اقتصادی راہداری مضبوط نہ ہوئی تو پاکستان ترقی نہیں کرسکے گا، یہ بجٹ پاکستان کو معاشی اور اقتصادی خودمختاری کے راستے پر لائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم گزشتہ 3 سالوں سے شیڈو بجٹ پیش کررہے ہیں۔ اس شیڈو بجٹ میں ہم نے تھائی لینڈ، ملائیشیا، انڈونیشیا اور بنگلہ دیش کو ماڈل بنایا ہے جو گزشتہ 20 برس میں ان ممالک کی مجموعی پیداوارکم تھی آج ان کی مجموعی قومی پیداوار پاکستان سے زیادہ ہے۔ شیڈو بجٹ سے غربت کا خاتمہ ہوگا، پٹرول کی قیمتوں میں کمی سے ملک کی صنعتی ترقی میں اضافہ ہوگا، اسی طرح تیل کی قیمتوں میں کمی سے کرایوں میں کمی ہوگی۔ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کو انکم جنریشن پروگرام کا نام دیا جائے۔ گیس کی قیمتوں کوکم کردیا جائے اور بجلی گیس پر ٹیکس کو کم کیا جائے جبکہ اسی طرح یوٹیلیٹی سٹور پر اشیاءکی قیمتوں کو بھی کم کرنا ہوگا۔ 5 فیصد ملکی پیداوار صحت اور 5 فیصد تعلیم پر خرچ کی جائے۔ میٹروبس اور دیگر تعمیراتی منصوبوں کو توانائی پر ترجیح دی جائے۔ ٹیکس نیٹ کو ٹھیک کیا جائے نہ کہ ٹیکس کی شرح میں اضافہ کیا جائے۔ سندھ اور بلوچستان کے نمائندہ علاقوں کیلئے خصوصی پیکیجز ہونے چاہئیں، جبکہ پنجاب میں سرائیکی علاقوں پر خصوصی توجہ دی جائے۔انہوں نے کہا کہ نوجوانوں، خواتین اور غیر مسلموں کو بھی اقتصادی ومعاشی پروگرام میں شامل کیا جائے۔
متحدہ بجٹ
گیس، بجلی کی قیمتیں کم کی جائیں، متحدہ نے شیڈو بجٹ پیش کردیا
May 29, 2015