اسلام آباد (نوائے وقت نیوز+ نیوز ایجنسیاں) پاکستان نے بھارتی وزیر دفاع منوہر پاریکر کے بیان کو اشتعال انگیز اور پورے خطے کیلئے تشویشناک قرار دیا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کہتے ہیں ملکی دفاع کیلئے ہر مناسب قدم اٹھایا جائے گا۔ ترجمان دفتر خارجہ خلیل اللہ قاضی نے ہفتہ وار میڈیا بریفنگ کے دوران کہا کہ ایگزیکٹ سکینڈل کی تحقیقات جاری ہے۔ جعلی ڈگری کیس میں بہت سی امریکی یونیورسٹیاں بھی سامنے آئی ہیں، اس لئے امریکی اداروں سے مدد لی جا رہی ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بعض جگہوں پر داعش کے پمفلٹس ضرور تقسیم کیے گئے لیکن پاکستان میں داعش کا کوئی وجود نہیں۔ امریکی کانگرس میں پیش کی جانے والی رپورٹ کا علم نہیں، امریکہ کو دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کا علم ہے۔ بھارتی وزیر دفاع کے بیان سے پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات میں بھارت کا ملوث ہونا ثابت ہوگیا ہے۔ پاکستان چین اقتصادی راہداری کو سبوتاژ کرنے کے بھارتی منصوبے سے بخوبی آگاہ ہیں۔ بھارت کو منصوبے میں کامیاب نہیں ہونے دیا جائیگا، قومی سلامتی اور دفاع کیلئے تمام اقدامات اٹھائے جائینگے، پاک چین اقتصادی راہداری سے خطے کی تقدیر بدل جائیگی، افغان مہاجرین کی باعزت واپسی کیلئے پاکستان، افغانستان اور اقوام متحدہ کے ادارے یو این ایچ سی آر سے رابطے میں ہیں۔ بھارتی وزیر دفاع کے بیان کو خطے سمیت پوری دنیا کیلئے تشویش ناک قرار دیتے ہوئے کہاکہ بھارتی وزیر دفاع کے بیان سے یہ خدشات پیدا ہوگئے ہیں کہ بھارت، پاکستان میں دہشت گری کی کڑیوں میں ملوث ہے۔ ترجمان نے کہا کہ پاکستان کی پالیسی بھارت سمیت تمام ہمسایہ ممالک سے پرامن تعلقات کا فروغ ہے، بھارت سے مسئلہ کشمیر سمیت تمام دیرینہ تنازعات کا پرامن حل چاہتے ہیں، پاکستان کئی برسوں سے دہشت گردی کا سامنا کررہا ہے، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں دنیا پاکستان کی قربانیوں کی معترف ہے، پاکستان بھارت سے دہشت گردی کا معاملہ اٹھاتا رہا ہے۔ بنگلہ دیش میں گرفتار پاکستانی شہری کے حوالے سے ترجمان نے کہاکہ خالد محمود 2014 میں باضابطہ طور پر بنگلہ دیش گئے اور وہاں ٹیکسٹائل انجینئر کے طور پر کام کر رہے تھے۔ ڈھاکہ میں پاکستانی ہائی کمشنر نے بنگلہ دیشی وزیر خارجہ سے ملاقات کی اور اپنے شہری تک قونصلر رسائی مانگ لی ہے، بنگلہ دیش نے قونصلر رسائی فراہم کرنے کا یقین دلایا۔ ترجمان نے کہا کہ افغان مہاجرین معاہدے کے تحت 31 دسمبر 2015 تک پاکستان میں قیام پذیر ہیں اور مہاجرین کے قیام میں توسیع سے متعلق کوئی نیا معاہدہ نہیں کیا گیا۔ امریکی سینٹ میں پیش کی جانیوالی دہشتگردی سے متعلق رپورٹ جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں اب بھی دہشتگرد تنظیمیں چلائی جارہی ہیں بارے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ابھی ہمیں رپورٹ کی کاپی نہیں ملی لہٰذا کوئی تبصرہ نہیں کرسکتے۔
اسلام آباد (آئی این پی) وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ بھارت پاکستان میں دہشتگردوں کی سرپرستی کرنا چاہتا ہے تو کر لے، ہم جواب دیں گے، بھارت کہتا ہے کہ کانٹے سے کانٹا نکالیں گے اس کا جواب بھی دیں گے، پاکستان جنگ لڑ رہا ہے، جلد سب کانٹے نکال دیں گے، بھارت کو پاکستان کی ترقی سے جھرجھری آتی ہے، بھارت کو ہماری ترقی اچھی نہیں لگتی اس لئے وہ پاکستان میں بدامنی پیدا کرنا چاہتا ہے، بھارت پاکستان میں بدامنی پیدا کرکے خود بھی امن سے نہیں رہ سکتا، وزیراعظم نواز شریف نے بھارت جا کر امن کا نیا دور کھولا، سیاسی حکومت اور افواج میں مکمل ہم آہنگی ہے۔ وہ نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ تمام مسائل کے حل میں عسکری قیادت اور حکومت ایک پیج پر ہیں۔ خواجہ محمد آصف نے کہا کہ بھارت دہشتگردی کے خلاف جنگ میں ہماری مدد کرنے کی بجائے مسائل پیدا کررہا ہے ، بھارت طالبان کی سرپرستی کررہا ہے لیکن ہماری افواج نے ان کے خلاف مسلسل کامیابیاں حاصل کی ہیں ، دہشت گردی پر جلد قابو پا لیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ آخری دہشت گرد کے خاتمہ تک جنگ جاری رہے گی ، بھارت جن دہشتگردوں کی سرپرستی کرنا چاہتا ہے وہ کر کے دیکھ لے ہماری افواج اس کا جواب دینا اچھی طرح جانتی ہے کیونکہ ان میں لڑنے کی ہمت اور طاقت ہے ۔ وزیراعظم نے تو بھارت جا کر امن کا نیا دور کھولا لیکن بھارت نے اس پر کوئی مثبت رد عمل نہیں دیا ۔