28 مئی ملت اسلامیہ کا مبارک دن ہے۔ اس سال مبارک دن سے رحمت کے مہینے رمضان کی ابتداءہو رہی ہے۔ یہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے رحمتوں‘ برکتوں کے سائے میں ”انعام“ کا اعلان ہے اور یہ انعام خوشحالی‘ کامیابی‘ ترقی اور سربلندی کی صورت ظاہر ہونے والا ہے۔ قوم کو مبارک ہو جلد ہی ہم ان تمام فیوض و برکات سے مستفید ہونے والے ہیں جن کے خواب ہماری آنکھوں میں سال ہا سال سچے ہیں انشاءاللہ ان کی تعبیر ہم کھلی آنکھوں سے دیکھیں گے۔
روزانہ ہم ٹی وی پر خصوصاً ٹاک شوز میں رونا دھونا ہی سنتے ہیں بُری بُری پیش گوئیوں سے اب دل گھبراتا ہے۔ ہم پاکستانیوں کے لئے خوشخبری کا موسم بھی آنا چاہئے۔ یہ فقیر اپنے ہم وطنو کو ”نوید بہار“ دے رہا ہے۔ پاکستان انشاءاللہ جلد ہی اندھیروں سے نکل کر روشنیوں کا سفر طے کرے گا۔ مبارک ہو ہم وطن عزیز میں خوشحالی‘ نیک بختی‘ رواداری اور امن دیکھیں گے۔ یہ وقت خوشی کا ہے اور خوشی میں اس رب العزت کا شکر ادا کرنا چاہئے جس نے رحمتوں اور خوشیوں کو اکٹھا کیا۔
مجھے یاد ہے 28 مئی 1998ءکو ہم نے ایٹمی دھماکوں کے بعد لاہور سے چاغی کا سفر سبز ہلالی پرچم کے سائے میں طے کیا۔ میں نے اپنے ہمراہی سعد رفیق کو کہا تھا ان کے غریب ہم وطنو کے چہروں کو دیکھو اتنی مشکل زندگی میں ان کو خوشی اور فخر کی خبر نے کیسا پھول جیسا کھلا دیا ہے۔ یہی میرے وطن کے لوگ ایک دن خوشحالی اور ترقی کو دیکھیں گے۔ اس قوم کا کوئی مقابلہ نہیں کر سکتا یہ غریب ضرور ہیں لیکن خودار اور غیرت مند ہیں۔ یہ محنت کش اور ذہین لوگ ہیں ان کو سمت ملنی چاہئے یہ اپنا راستہ خود بنا لیں گے۔ اور سمت کا تعین ہمیشہ قیادت ہی کرتی ہے۔
تاریخ عالم گواہ ہے کہ افیون کی دلدادہ قوم کو ما¶زننگ نے کہاں سے کہاں پہنچا دیا۔ ملائیشیا کی مختلف مذاہب میں بٹی قوم کو مہاتیر نے ایشیئن ٹائیگر بنا دیا۔ لی اکون کے ملک کی دلدلی زمین اور حبس زدہ موسم والے خطے کو مثال کے طور پر پیش کیا جاتا ہے۔ سنگا پور ترقی اور خوشحالی کی معراج پر ہے۔ کس کس کی مثال دوں۔ کیسی کیسی قوموں کو قیادت نے کہاں سے کہاں پہنچایا۔ قائداعظم محمد علی جناح کی بے مثال قیادت نے بیسویں صدی کا معجزہ رونما نہیں کیا؟ ہندو¶ں کی اکثریت‘ تعلیم اور کاروبار میں واضح برتری‘ ان سب کے ہوتے ہوئے تصور کیا جا سکتا ہے کہ مسلمان ایک علیحدہ وطن حاصل کر لیں گے۔
میاں محمد نوازشریف اور میاں محمد شہباز شریف کی قیادت میں اتنا کچھ ممکن ہوا تو میرے ہم وطنوں کے سارے خواب پورے ہوں گے۔ ہم خوشحالی‘ ترقی‘ کامرانی کی شاہراہ پر قدم رکھ چکے ہیں۔ انشاءاللہ 2018ءتک ہم واضح طور پر اپنی منزل کو دیکھ سکیں گے اور 2018ءکے انتخابات کے بعد میاں محمد نوازشریف اور میاں محمد شہباز شریف کی قیادت میں اپنی منزل کو حاصل کر لیں گے۔ ہم ایک عظیم قوم ہیں۔ لیڈرشپ کی کمی تھی وہ اللہ کی رحمت سے پوری ہو گئی۔ قوم کو مبارک باد انشاءاللہ ہم اپنی منزل پر پہنچنے والے ہیں۔ شکر ادا کرو تاکہ تمہیں اور نوازا جائے۔