نیویارک (بی بی سی) امریکہ میں دو نوجوان لڑکیوں کو بچاتے ہوئے مارے جانے والے ایک شخص کی والدہ نے اپنے بیٹے کو مسلمانوں کا 'ہیرو' کہا ہے جو ان کے لیے 'ہمیشہ ہیرو رہے گا۔'جمعے کو امریکی ریاست اوریگن کے پورٹ لینڈ میں ایک شخص نے دو افراد کو چاقو مار کر ہلاک کر دیا۔ ان میں سے ایک ٹالیسن مائرڈن نامکائی میشے تھے۔پولیس نے مرنے والے دوسرے 53 سالہ شخص کا نام رکی جان بیسٹ بتایا ہے۔ وہ چار بچوں کے والد اور سابق فوجی تھے۔حملہ آور نے گرفتار ہونے سے قبل ان کے علاوہ ایک اور شخص کو زخمی کر دیا تھا۔پولیس نے حملہ آور کی شناخت 35 سا لہ جیریمی جوزف کرسٹیئن کے طور پر کی ہے جو کہ سزایافتہ مجرم ہے۔خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ملزم کو منگل کو عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ اوریگن میں وفاقی تفتیشی ادارے ایف بی آئی کے سپیشل ایجنٹ اور سربراہ لارین کینن کا کہنا ہے کہ ابھی یہ کہنا قبل از وقت ہوگا کہ آیا یہ پرتشدد واقعہ دیسی دہشت گردی ہے یا پھر وفاقی لحاظ سے نفرت پر مبنی جرم۔جمعے کو دو نوجوان لڑکیاں پورٹ لینڈ میں ٹرین پر سوار ہوئیں جن میں سے ایک مسلمان تھی اور اس نے سکارف پہنا ہوا تھا۔ نامکائی میشے اس وقت فون پر اپنی آنٹ سے بات کر رہے تھے جب مشتبہ شخص لڑکیوں سے متصادم تھا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے نامکائی میشے کو فون چھوڑ کر وہاں رونما ہونے والے واقعات کی ریکارڈنگ کرنے کےلئے کہا تھا۔ انہوں نے ایک ٹی وی کو بتایا میں یہ نہیں چاہتی تھی کہ وہ خود ہیرو بنے اور مارا جائے لیکن وہ لڑکیوں کو بچانے کی کوشش کر رہا تھا۔ ان کی والدہ نے فیس بک پر اپنے بیٹے کے لئے اظہار عقیدت ٰپیش کیا ہے۔ انہوں نے لکھا وہ ایک ہیرو تھا اور پردے کی دوسری طرف بھی ہیرو ہی رہے گا۔ میرے چمکتے ستارے میں تم سے ہمیشہ پیار کرتی ہوں۔ ٹرین میں سوار ایک لڑکی کی والدہ مسز ہڈسن نے لکھا شکریہ تمہارا شکریہ تم ہمیشہ ہمارے ہیرو رہوگے۔
ہیرو