اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) فاٹاکو صوبہ خیبر پختونخوا میں ضم کرنے کی31ویںآئینی ترمیم کی خیبر پختونخوا اسمبلی سے دو تہائی اکثریت سے منظوری کی سمری تاحال سینیٹ سیکرٹریٹ کو موصول نہیں ہوئی جس کے باعث سمری صدر مملکت کو بھجوائی نہیں جا سکی اس لئے تاحال صدر مملکت کے آئینی ترمیم پر دستخط نہیں ہوئے ،واضح رہے کہ اس سے قبل میڈیا رپورٹس میں بتایا گیاتھا کہ صدر مملکت نے فاٹا انضمام بل پر دستخط کر دیئے ہیںیہ کاروائی آج مکمل ہونے کا امکان ہے۔آئینی ضابطوں کی کاروائی مکمل ہونے کے بعد آج (منگل کو) چیئرمین سینیٹ اپنے تصدیقی خط کے ساتھ ترمیمی بل صدر پاکستان کو بھجوائیں گے۔ ذرائع کے مطابق خیبر پختونخوا اسمبلی سے فاٹا انضمام آئینی بل کی دو تہائی اکثریت سے منظوری کے بارے میں تاحال باضابطہ طور پر سینیٹ سیکرٹریٹ کو صوبے سے سمری موصول نہیں ہوئی ہے صرف فیکس پیغام کے ذریعے ترمیم کی منظوری سے سینیٹ کو آگاہ کیا گیا ہے ۔ذرائع نے بتایا ہے کہ سپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی نے ترمیمی بل کو دو تہائی اکثریت سے منظوری کے تصدیقی خط کے ساتھ چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا کو بھجوا دیا ہے۔ صوبائی حکومت سے ترمیمی بل وزارت قانون انصاف کو آئے گا۔ وزارت قانون و انصاف آئینی ضابطوں کی تکمیل کے لیے ترمیمی بل سینیٹ سیکریٹریٹ کو بھجوا دے گی جہاں سے ترمیمی آئینی بل کی قومی اسمبلی سینیٹ اور خیبر پختونخوا اسمبلی سے دو تہائی اکثریت سے منظوری کے بارے میں چیئرمین سینیٹ کے تصدیقی خط کے ساتھ یہ سمری ایوان صدر کو بھیج دی جائے گی نہ تاحال صدر مملکت نے فاٹا انضمام بل پر دستخط کیے ہیں اور نہ ہی آخری اطلاعات ملنے تک یہ بل سینیٹ سیکرٹریٹ سے ایوان صدر کو موصول ہوا ہے۔یاد رہے کہ یہ بل سینٹ سے وزیر اعظم کی توسط سے صدر مملکت کو جائے گا فائل میں وزیر اعظم کی ایڈدائس شامل ہوگی ۔ صدر مملکت ممنون حسین کے میڈیا ایڈوائزر فاروق عادل نے نوائے وقت کے استفسار پر بتایا کہ فاٹا کے انضمام کے بارے میں آئین میں 31 ویں ترمیم تاحال ایوان صدر نہیں آئی اس لئے ابھی تک صدر نے اس پر دستخط نہیں کئے۔