نوازشریف‘ شاہد خاقان کیخلاف بغاوت کے الزام میں کارروائی کی درخواستذ وفاقی حکومت کو نوٹس جاری

May 29, 2018

لاہور(وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اور سابق وزیر اعظم نواز شریف کیخلاف بغاوت کے الزام کے تحت کارروائی کیلئے دائر درخواست پر وفاقی حکومت اور سیکرٹری کیبنٹ ڈویژن کو نوٹس جاری کر دیئے ہیں اور ہدایت کی کہ اب تک اس سلسلے میں کیا کارروائی کی گئی ہے۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر اٹارنی جنرل کو بھی عدالتی معاونت کیلئے طلب کر لیا۔ جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کی سربراہی میں تین رکنی فل بنچ نے سول سوسائٹی کی رکن کی درخواست پر سماعت کی جس میں نواز شریف کے متنازعہ انٹرویو کو بنیاد بنایا گیا تھا۔ درخواست گزار کے وکیل نے نشاندہی کی کہ نواز شریف نے متنازعہ انٹرویو دیکر اپنے حلف کی پاسداری نہیں کی۔نواز شریف کیخلاف بغاوت کے الزام کے تحت کارروائی کی جائے۔ درخواست میں یہ بتایا گیا کہ نواز شریف کے بیان پر قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں اس بیان کو بے بنیاد قرار دیا گیا۔درخواست گراز کے وکیل نے یہ بھی نشاندہی کی کہ وزیراعظم نے بند کمرے کے اجلاس کارروائی کے بارے نواز شریف کو بتایا اس طرح شاہد خاقان عباسی نے اپنے حلف پر عمل نہیں کیا۔ درخواست میں نکتہ ہے وزیر اعظم اور سابق وزیر اعظم کا حلف کی پاسداری نہ کرنا قانون کے تحت قابل دست اندازی جرم ہیں اور قانون کے تحت کارروائی ہونی چاہیے۔ فل بنچ کے سربراہ نے درخواست گزار وکیل سے استفسار کیا کہ کیا جنرل اسد درانی کی کتاب پڑھی ہے جس پر وکیل نے وکیل نے نفی میں جواب دیا۔ درخواست گزار وکیل نے استدعا کی کہ شاہد خاقان عباسی اور نواز شریف کیخلاف حلف کی پاسداری نہ کرنے پر آئین کے آرٹیکل 6 اور ضابطہ فوجداری کی شق 124 اے کے کارروائی عمل میں لائی جائے۔

مزیدخبریں