کراچی (سٹاف رپورٹر) نگران وزیراعظم کے انتخاب کے بعد ملک کے سیاسی حلقوں میں یہ بحث ہورہی ہے کہ نگران وزیراعظم کس کی چوائس ہے۔ ان حلقوں کے مطابق ناصر الملک کم از کم وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اوراپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کو پسند نہیں ہیں اور ان کے نام کی منظوری نواز شریف اور آصف علی زرداری نے دی ہے، یہ ہی موجودہ جمہوری نظام کی سب سے بڑی خرابی ہے کہ جمہوریت میں وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کو اتنا اختیار نہیں کہ وہ نگران وزیراعظم یا نگران وزرائے اعلیٰ کا انتخاب کر سکیں اس لئے ملک میں حقیقی جمہوریت کے نفاذ کے لئے اس سقم کو ختم کرنے کی ضرورت ہے، ملک میں ایک نہیں سارے پس پردہ کردار ختم ہونے چاہئیں چاہے وہ سیاسی ہوں یا غیر سیاسی۔ سیاسی حلقوں کے مطابق سیاسی جماعتیں اگر جمہوریت کی بات کرتی ہیں تو وہ کم از کم صدر، وزیراعظم اور وزیراعلیٰ کو بھی اختیارات دیں اور ان کو ڈمی نہ بنائیں یہ دو ریت جمہوریت سے متصادم ہے کہ کسی کرسی پر کوئی بیٹھے اور فیصلے پس پردہ کردار کریں۔