چیئرمین نیب کے خلاف سپریم کورٹ میں ایک اور ریفرنس دائر

May 29, 2019

اسلام آباد(خصوصی رپورٹر)چیئرمین نیب جسٹس ریٹائر جاوید اقبال کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ایک اور ریفرنس دائر کردیا گیا ہے۔ریفرنس چوہدری محمد سعید ظفر ایڈوکیٹ نے سپریم کورٹ کی لاہور رجسٹری میں دائر کیاگیا جو سیکرٹری سپریم جوڈیشل کونسل آفس کو موصول ہوگیا ہے۔ریفرنس میں چیئر مین نیب سے متعلق آڈیو اور ویڈیو سکینڈل کے حوالے سے سوالات اٹھاتے ہوئے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ چیئرمین نیب کا آفس ایک معتبر اور حساس ادارہ ہے جس کے ذمے بدعنوانی اور بے قاعدگیوںمیں ملوث عہدیداروں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کرنا ہے۔درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ انسداد بدعنوانی کے نظام میں چیئر مین نیب کا منصب انتہائی کلیدی اور فیصلہ کن ہے اس لیے چیئرمین نیب کا عہدہ ایک اچھے کردار کے حامل شخص کے پاس ہونا چاہیے لیکن آڈیو ویڈیو اسکینڈل نے چیئرمین نیب کے کردار کے حوالے سے کئی سوالات پیدا کر دیئے ہیں۔ریفرنس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ آڈیو،ویڈیو سکینڈل سے جڑے سوالات نے احتساب کے نظام کو متنازعہ بنا دیا ہے کیونکہ ملک میں احتساب کا سارا نظام چیئرمین نیب پر منحصر ہے۔سپریم جوڈیشل کونسل سے چیئرمین نیب کے خلاف انکوائری کرکے کارروائی کرنے اور سکینڈل میں ملوث افراد کو سامنے لانے کی استدعا کی گئی ہے۔مزید کہا گیا ہے کہ اسکینڈل میں ملوث افراد کو سامنے لائے بغیر چیئرمین نیب کے لیے ذمہ داریاں سر انجام دینا مشکل ہوگا اس لئے سپریم جوڈیشل کونسل میں کارروائی ہونے تک چیئرمین نیب کو کام سے روکا جائے۔

مزیدخبریں