لاہور (صباح نیوز)بائیں بازو کی جماعتوں ، گروپوں، مزدور ، طلبہ ، سماجی بہبود کی تنظیموں اور میڈیا کارکنوں پر مشتمل مزاحمتی الائنس نے مہنگائی اور قومی اداروں کی نجکاری کے خلاف لاہور پریس کلب کے باہر تپتی دوپہر میں پُر امن مظاہرہ کیا جس میں الائنس میں شامل سیاسی جماعتوں۔ سماجی گروپوں میڈیا کارکنوں۔ مزدور تنظیموں اور سٹوڈنٹس تنظیموں کے نمائندوں کے ساتھ ساتھ خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد نے بھی شرکت کی۔ خواتین اور بچوں نے خالی برتن بجا کی مہنگائی میں مزید اضافے پر واویلا کیا ۔ مظاہرین نے وزیر اعظم عمران خان کی اس تصویر کے نیچے یوٹیلٹی بل بھی جلائے جس میں عمران خان ایک سال قبل خود احتجاج کرتے ہوئے یوٹیلٹی بل جلا تے نظر آرہے ہیں ۔ مظاہرین نے آئی ایم ایف کے ساتھ حالیہ معاہدے سے مہنگائی کے بڑے سیلاب پر تشویش کا اظہار کیا اور حکومت کی معاشی پالیسیوں پر کڑی تنقید کی ، ان کا کہنا تھا حکومیت عالمی مالیاتی اداروں سے لئے جانے والے قرض واپس کرنے سے انکار کردے اور عوام کو ریلیف دینے کے اقدامات اتھائے جائیں ایسے اقدامات فوری طور پر واپس لئے جو عوام کا جینا روز بروز دوبھر سے ناممکن بنا رہے ہیں ۔ مظاہرین نے قومی ادارون کی نجکاری کے منصوبے اور اشاعتی و نشریاتی اداروں میں کارکنوں کی چھانٹی کی بھی مذمت کی اور فارغ کیے گئے کارکنوں کی بحالی ، نجکاری کا عمل روکنے اور نیشنل پریس ترست کی بھالی کا مطالبہ بھی کیا ۔ مظاہرین نے یوٹیلی بلوں ، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں یوٹیلٹی بلوں میں اضافہ بھی فوری واپ لیکر مزدور کی کم از کم اجرت تیس ہزار روپے مقرر کرنے کا مطالبہ کیا۔
لاہور پریس کلب کے باہر تپتی دوپہر میں مہنگائی‘ آئی ایم ایف ڈیل کیخلاف مظاہرہ
May 29, 2019