لاہور (نیوزرپورٹر) 28مئی 1998ء کے دن پاکستان نے ایٹمی دھماکے کر کے اپنا دفاع ناقابل تسخیر بنا لیا تھا۔ بھارت کے ایٹمی دھماکوں کے جواب میں ایٹمی دھماکے کر کے دشمن کے مذموم عزائم کو ناکام بنا دیا تھا۔ بھارت کے حالیہ انتخابات میں پاکستان اور اسلام دشمنی کی بنیاد پر نریندر مودی کی جیت نے ثابت کر دیا کہ بھارت ایک سیکولر نہیں بلکہ انتہاپسند ملک بن چکا ہے۔ بی جے پی کی کامیابی کے بعد ہمیں بہترین توقعات کے ساتھ ساتھ بدترین حالات کیلئے تیار رہنا چاہئے۔ان خیالات کا اظہار مقررین نے ایوان کارکنان تحریک پاکستان میں منعقدہ فکری نشست بعنوان ’’ بھارتی انتخابات۔ پاک بھارت تعلقات کا مستقبل؟ ‘‘ کے دوران کیا۔ اس نشست کی صدارت ممتاز صحافی ودانشور مجیب الرحمن شامی نے کی جبکہ اس موقع پر معروف دانشور پروفیسر عطاء الرحمن، سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان امیر العظیم، رہنما پاکستان پیپلز پارٹی نوید چودھری اور بیرسٹر عامر حسن، سیاسی و سماجی رہنما بیگم مہناز رفیع، کالم نگار ڈاکٹر محمد اجمل نیازی، حامد ولید، آغا یعقوب ضیائ، نواب برکات محمود، فدا حسین سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد موجود تھے۔ پروگرام کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا۔ نشست کی نظامت کے فرائض سیکرٹری نظریۂ پاکستان ٹرسٹ شاہد رشید نے انجام دیے۔مجیب الرحمن شامی نے کہا آج یوم تکبیر ہے، 28مئی کا دن ہمیں بتاتا ہے بحیثیت قوم جب ہم یکسو ہو گئے پاکستان کے ایٹمی پروگرام کی کامیابی میں سول اور فوجی دونوں قیادتوں کا بڑا کردار ہے۔ممتاز دانشور پروفیسر عطاء الرحمن نے کہا کہ حالیہ بھارتی انتخابات کے نتائج کے اس خطہ کی سیاست پر گہرے اثرات مرتب کریں گے۔ بی جے پی نے پاکستان دشمنی اورہندتوا کی بنیاد پر کامیابی حاصل کی ہے۔ پلوامہ واقعہ کے بعد نریندر مودی نے بی جے پی کے حق میں ایک فضا بنانا شروع کر دی۔بیگم مہناز رفیع نے کہا کہ دنیا کے تمام بڑے ٹی وی چینلز کا کہنا ہے کہ بھارت نے یہ تسلیم کر لیا ہے کہ بھارت ایک مذہبی ریاست ہے۔ پاکستان اور اسرائیل کے بعد اب بھارت تیسری ریاست ہے جو مذہبی ریاست بن گئی ہے۔نوید چودھری نے کہا کہ بھارت کے حالیہ انتخابی نتائج کو دیکھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ وہاں سیکولر ازم سے بنیاد پرستی کی طرف رحجان بڑھ گیا ہے۔ پلوامہ واقعہ کے بعد بھارت میں پاکستان کیخلاف ایک محاذ کھڑا کر دیا گیا۔سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان امیرالعظیم نے کہا کہ بھارت میں انتخابات اسلام ، مسلمان اور پاکستان دشمنی کی بنیاد پر لڑے جاتے ہیں۔ بھارت آج تک 1947ء کی نفسیات سے ہی باہر نہیں نکل سکا ہے۔بیرسٹر عامر حسن نے کہا کہ بھارت میںبی جے پی اور مودی ایک انتہاپسند قیادت کے طور پر ابھرے ہیں ۔ آج پوری دنیا انتہاپسندی کی لپیٹ میں ہے اور قیادتوں میں بھی انتہاپسندانہ رویے جنم لے رہے ہیں۔شاہد رشید نے کہا بھارت کے حالیہ انتخابات میں انتہاپسندانہ نظریات رکھنے والے نریندر مودی کی جیت دنیا کی آنکھیں کھولنے کیلئے کافی ہے کہ بھارت سیکولر نہیں تنگ نظر اور متعصب ذہنیت رکھنے والا ملک ہے۔
فکری نشست بعنوان’’بھارتی انتخابات۔ پاک بھارت تعلقات کامستقبل؟ ‘‘ کاانعقاد
May 29, 2019