اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) اقوام متحدہ آج 29 مئی امن کے قیام کا دن منا رہا ہے مشن کا قیام 29 مئی 1948ء کو عمل میں آیا۔ اس موقع پر پاکستان کی طرف سے کہا گیا کہ اقوام متحدہ کے ساتھ ہماری وابستگی کی جڑیں بانی پاکستان قائداعظمؒ کے وژن سے جڑی ہیں۔ پاکستان وہ واحد ملک ہے جس نے پسماندہ ملکوں میں مشکل حالات سے نمٹنے کیلئے 30 ستمبر 1947ء کو اقوام متحدہ میں شمولیت اختیار کی۔ خواتین کو امن سلامتی آپریشنز میں بھیجنے والا پاکستان واحد ملک ہے۔ اس بات کی تصدیق سیکرٹری جنرل یو این انتونیوگوتریس بھی کر چکے ہیں کہ پاکستان اقوام متحدہ امن مشنز میں ٹاپ کنٹری بیوٹر ہے۔ 18 فروری 2020ء کو اپنے ٹوئٹر پیغام میں انہوں نے پاکستان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ امن مشن میں شامل پاکستانی خواتین اور مرد اہلکاروں سے ملاقات بڑی متاثر کن تھی۔ 18 فروری کو ایک ٹویٹ میں ان کا کہنا تھا کہ خواتین دستوں کی امن دستوں میں شمولیت بہت ضروری ہے تاکہ امن کارروائیوں کو موثر بنانے کیلئے مقامی کمیونٹی سے مضبوط تعلق بنایا جا سکے۔ پاکستانی خواتین اہلکاروں کی امن مشن میں شمولیت پر مشکور ہوں۔ 16 فروری کے ٹویٹ میں انہوں نے ایک دفعہ پھر یہ کہہ کر مہر ثبت کر دی کہ دنیا بھر میں پاکستان یو این امن مشن کا بہت ہی مستقل اور قابل اعتمار ملک ہے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستانی فوج کی اقوام متحدہ کے ساتھ امن کے حوالے سے خدمات سر انجام دینے کی ایک نمایاں اور طویل تاریخ ہے۔ بین الاقوامی امن و سلامتی کو فروغ دینے کے لئے اقوام متحدہ کے ساتھ ہماری وابستگی کی جڑیں بانی قائداعظم محمد علی جناح کے وژن سے جڑی ہیں، جو اقوام متحدہ کے میثاق کے اصولوں کی پاسداری کرتے ہوئے، دنیا کی اقوام کے مابین امن اور خوشحالی کے فروغ میں اپنا بھر پور تعاون کرنے کے عزم کی پابندی کرتا ہے۔ پاکستان نے 30 ستمبر 1947 کو اقوام متحدہ میں شمولیت اختیار کی۔ یہ ایک نامور دور کا آغاز تھا جس کی تاریخ بے مثال ہے۔ اقوام متحدہ کے امن آپریشن کے لئے ہماری مدد کا آغاز 1960 میں ہوا جب پاکستان نے کانگو میں اقوام متحدہ کے آپریشنز میں اپنا پہلا دستہ تعینات کیا۔ اس ابتدائی اقدام کو آگے بڑھاتے ہوئے، پچھلے 60 سالوں میں پاکستان اقوام متحدہ کے مشن کے مینڈیٹ کو پوری دنیا میں نافذ کرنے میں معاون رہا ہے۔ اس سلسلے میں ہماری کامیابیوں کا سفر متوازی ہے۔ پاکستان نے دنیا بھر کے تقریبا 28ممالک میں دو لاکھ سے زیادہ فوج کے ہمراہ 46 مشترکہ مشن میں حصہ لیا۔ ہماری افواج نے ا قوام متحدہ کے زیراہتمام ہنگامہ خیز خطوں میں انسانیت کی مدد کرنے اور امن کو بحال رکھنے سمیت دنیا بھر کے آج کے دن کو بہتر بنانے کے لئے قربانیاں دیں۔ جس میں 157 پاکستانی سلامتی جوانوں نے 24 افسران سمیت اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے۔ پاکستان پچھلے کئی سالوں میں مستقل طور پر تعاون کرنے والے ممالک میں سب سے بڑا اور مؤثر ملک رہا ہے۔ بیرون ملک ہمارے دستوں نے جنگ زدہ علاقوں کو معمول پر لانے، امن وامان برقرار رکھنے اور انتخابات کی نگرانی کے ذریعے سیاسی تقسیم کے کامیاب منتقلی کو یقینی بنانے میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔ متعدد عالمی رہنماؤں اور اقوام متحدہ کی قیادت نے عالمی سطح پر پاکستان کی پرامن فوج کی کارکردگی کو بڑے پیمانے پر تسلیم کیا ہے۔ اس وقت پاکستان کے فوجی کانگو، وسطی افریقی جمہوریہ، جنوبی سوڈان، دارفور، صومالیہ، مغربی صحارا، مالی، بی سی اور قبرص میں تعینات ہیں۔ جو ان ممالک میں انسانی ہمدردی کے پیش نظر امن کو برقرار رکھتے ہیں اور استحکام لاتے ہیں۔ ان کی خدمات کی بدولت امن اور استحکام کو فروغ ملتا ہے۔ اقوام متحدہ کے سلامتی کے حوالے سے مختلف مشترکہ آپریشنز میں پاکستان کی مستقل طور پر شمولیت میثاق کے مقصد اور اصولوں کے لئے ہماری پائیدار عزم کی تصدیق ہے جس کے باوجود ان اندرونی سکیورٹی فورسز پر بھاری ذمہ داری عائد ہے۔ پاکستان اقوام متحدہ کے حوالے سے بہترین خدمات سرانجام دے رہا ہے۔ خاص طور پر پیس کیپنگ کا سٹرٹیجک جائزہ، پیس کیپنگ کیپبلٹی ریڈیینس سسٹم کے ذریعے فورس جنریشن ہے تاکہ دنیا بھر میں امن بحال رکھا جاسکے۔ پاکستان وہ واحد ملک ہے جس نے پسماندہ ملکوں میں مشکل حالات سے نمٹنے کے لئے ایک طرف امن کے قیام کے حوالے سے جاری آپریشن میں خواتین کی نمائندگی اور درجہ بندی پر خصوصی توجہ دی ہے۔ پاکستان امن سلامتی آپریشنز میں خواتین کو بھیجنے والا واحد ملک ہے۔ جس میں فی الحال 2 ایف ای ٹی کو یو این مشن کانگو اور سی اے آر میں تعینات کیا گیا ہے۔ جبکہ ایک اور ایف ای ٹی کو 20 جون تک کانگو میں تعینات کیا جائے گا۔ پاکستان دوست ممالک، اقوام متحدہ کو بین الاقوامی امن کیپنگ ٹریننگ انسٹی ٹیوشن میں شامل کرنے کے لئے باقاعدہ رسائی کا پروگرام رکھتا ہے۔ ان دوطرفہ سرگرمیوں میں 5 ممالک کے ساتھ 19 انسٹرکٹر ایکسچینج پروگرام، 7 ایکس انٹرنیشنل ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ اور سنٹر فار انٹرنیشنل پیس اینڈ سٹیبلٹی (سی آئی پی ایس)، اقوام متحدہ کی خواتین، یو این او سی ایچ اے، یو این ایچ سی آر اور اقوام متحدہ کے آئی ٹی ایس کے ساتھ تعاون کرنا شامل ہے۔اقوام متحدہ کی طرف سے امن بحالی کے عالمی دن پر جاری بیان میں کہا گیا کہ آج کا دن یو این امن مشن کیلئے 1948 سے اب تک جام شہادت نوش کرنے والے فوجی اور سول 3900 افراد کو خراج عقیدت پیش کرنے کا دن ہے جنہوں نے امن مشن کیلئے انمول کام اور کاوشیں کی ہیں۔ اس سال یوم امن بحالی کا موضوع ’’یو این میں خواتین، امن کی کلید‘‘ ہے۔ یو این ایس سی آر کی قرارداد ’’1325 خواتین امن اور سکیورٹی‘‘ اقوام متحدہ کے آپریشنز میں سول ملٹری خواتین کے رول میں اضافہ پر زور دیتی ہے۔ خواتین نے امن بحالی مشن کی کارکردگی کو بڑھایا‘ عوام خاص طورپر خواتین تک زیادہ سے زیادہ رسائی کو ممکن بنایا‘ انسانی حقوق اور سویلین کی حفاظت میں مدد کی‘ خواتین کو امن اور سیاست میں بامعنی کردار ادا کرنے کیلئے حوصلہ افزائی کی۔
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے امن مشنز کے عالمی دن پر پیغام میں کہا ہے کہ پاکستان اپنی بہادر امن فورسز کی قربانیوں کے جذبے کو یاد کرتا ہے۔ ہمارے امن کے پیامبر دنیا میں انسانیت کی خدمت میں ہر مشکل جگہ مصروف ہیں۔ یو این چارٹر کے تحت عالمی امن کیلئے پاکستان کا عزم غیر متزلزل ہے
بحالی امن کا دن آج، گوئترس پاکستان کے معترف: عالمی امن کیلئے ہمارا عزم غیر متزلزل ہے: جنرل باجوہ
May 29, 2020