میڈیکل سٹوروں پرنشہ آور ٹیکوں‘سیرپ کی کھلے عام فروخت‘نئی نسل تباہ ہونے لگی

May 29, 2021

ملتان(خصوصی رپورٹر)میڈیکل سٹوروں پر نشہ آور ٹیکوں، سیرپ کی کھلے عام فروخت ہو رہی ہے۔ عمومی طور پر الپرازولیم (Alprazolam) اور برومیزیپیم (Bromazepam) نامی کیمیکلز پر مشتمل ادویات کا غلط استعمال عروج پر ہے۔ یہ ادویات مارکیٹ میں زینکس (Xanax) اور لیگزوٹینل (Lexotanil) سمیت دیگر ناموں سے فروخت کی جاتی ہیں۔ملتان شہر اور گردونواح میں میڈیکل سٹوروں پرنشہ آور ٹیکوں،گولیوں،شربتوں اور دونمبرادویات کی کھلے عام فروخت کی وجہ سے نئی نسل تباہ ہو رہی ہے،جبکہ محکمہ صحت خاموش تماشائی بنا ہوا ہے۔ نشہ آور ادویات۔فروخت کرنے والے میڈیکل سٹوروں کے ککھ پتی مالکان کروڑ پتی بن گئے۔عوامی و سماجی حلقوں کا دونمبر ادویات فروخت کرنے والے میڈیکل سٹوروں اور محکمہ صحت کے کرپٹ افسران کے خلاف فوری طور پر نوٹس لینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق ملتان شہر میں حرم گیٹ،پاک گیٹ،چوک شہیداں،سورج میانی،سوئی گیس روڈ، رشید آباد،گراس منڈی،ممتاز آباد ،پرانا شجاعباد روڈ،حسن آباد،نیو ملتان،پل واصل اورگردونواح علاقوں کے میڈیکل سٹوروں اور فارمیسیوں پرنشہ آور ٹیکوں،گولیوں،شربتوں اور دونمبرادویات کی کھلے عام فروخت جاری ہے اور ان نشہ آور ادویات کے استعمال کی وجہ سے نوجوان نسل کے سینکڑوں افراد نشہ کی لت میں مبتلا ہوکر زندہ لاشیں بن چکے ہیں۔یہ گھناؤنا کاروبار سر عام کیا ہوا ہے اور یہ کاروبار بہت منافع بخش ہے  یہ کاروبار محکمہ صحت کے افسراں کی ملی بھگت سے ہوتا ہے اور اس کیلئے ہر ماہ لاکھوں روپے کی منتھلیاں مجاز افسراں کی جیبوں میں جاتی ہیں اور یہ افسران ان موت کے سوداگروں کو کھلی چٹھی دیکر نئی نسل کی تباہی کا نظارہ کرتے ہیں۔بعض عطائی ڈاکٹروں نے ایک لمبے عرصہ سے اپنے کلینکوں کے باہر بڑے،بڑے بورڈ آویزاں کر رکھے ہیں جن پر پروفیسر و ایم بی بی ایس ڈاکٹروں کے نام لکھے ہوئے ہیں اور وہ دو نمبر سے لیکر چار نمبر تک کی ادویات کھلے دھڑلے سے فروخت کر رہے ہیں۔عوامی و سماجی حلقوں کا دونمبر ادویات فروخت کرنے والے میڈیکل سٹوروں اور محکمہ صحت کے کرپٹ افسران کے خلاف فوری طور پر نوٹس لینے کا مطالبہ کیا گیا ہے.ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ)  نے اس حوالے سے بتایا کہ ’گذشتہ سال مارچ میں ایک نیشنل ٹاسک فورس قیام میں آئی جس کا مقصد جعلی ادویات بنانے اور فروخت کرنے کے علاوہ ریکارڈ کے بغیر نشہ آور ادویات فروخت کرنے والوں کے خلاف کاروائی کرنا تھا مگر اسے روکا نہیں جا سکا ہے

مزیدخبریں