افواج پر فخر، ایٹمی دھماکوں سے پاکستان ناقابل تسخیر ہوگیا: مجید نظامی

لاہور (نیوز رپورٹر) نظریۂ پاکستان ٹرسٹ کے زیر اہتمام ’’ یوم تکبیر‘‘ کے موقع پر منعقدہ خصوصی آن لائن تقریب کے دوران آبروئے صحافت اور سابق چیئرمین نظریۂ پاکستان ٹرسٹ مجید نظامی کے 27مئی 20211ء کوایوان کارکنان تحریک پاکستان، لاہور میں کیے گئے یادگار خطاب کی ویڈیو بھی دکھائی گئی۔ مجید نظامی نے اس موقع پر اپنے خطاب میں کہا تھا کہ ’’ہماری فوج کا شمار دنیا کی بہترین افواج میں ہوتا ہے۔ ہمیں اپنی افواج پر فخر ہے اور فوج کیلئے جان بھی قربان ہے۔ تا ہم جہاں تک فوج کی حکومت کرنے کا تعلق ہے تو انہیںکوئی حق نہیں کہ وہ قائداعظمؒ اور علامہ محمد اقبالؒ کے ملک پر حکومت کریں۔ قائداعظمؒ اور علامہ محمد اقبالؒ کا پاکستان اسلامی جمہوری فلاحی ملک ہے۔ 28مئی 1998ء میں جب میاں نواز شریف کی حکومت نے چاغی میں ایٹمی دھماکے کئے تو پاکستان کا دفاع ناقابل تسخیر ہو گیا تھا اور اس کا کریڈٹ ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو جاتا ہے۔ مئی 1998ء کو بھارت کی طرف سے ایٹمی دھماکے کرنے کے بعد پاکستانی حکومت پر ایٹمی دھماکے نہ کرنے کیلئے بہت دبائو تھا۔ امریکہ نہیں چاہتا تھا کہ پاکستان ایٹمی قوت بنے۔ اس وقت کے امریکی صدر بل کلنٹن نے میاں نواز شریف کو پانچ مرتبہ ٹیلی فون کیا۔ اس کے علاوہ کئی سو ملین ڈالرز رشوت کی بھی پیشکش کی گئی۔ ان مشکل حالات میں میاں نواز شریف مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد سے ایٹمی دھماکے کرنے یا نہ کرنے کے بارے میں مشورے کر رہے تھے۔ اسی تناظر میں ایڈیٹرز کی میٹنگ بھی ہوئی اور ان سے اس بارے میں رائے مانگی گئی لیکن افسوسناک بات ہے کہ بے شمار ایڈیٹرز نے ایٹمی دھماکے کرنے کی مخالفت کی اور کہا کہ اس سے پاکستان مشکلات میں پھنس جائے گا۔ اس موقع پر میں نے غصے سے کہا کہ میاں صاحب‘ دھماکہ کر دیں ورنہ قوم آپ کا دھماکہ کر دے گی‘ میں آپ کا دھماکہ کر دوں گا۔ جب پاکستان نے ایٹمی دھماکے کر دئیے تو میاں نواز شریف نے مجھے ٹیلی فون کیا اور کہا کہ’’ نظامی صاحب‘ مبارک ہو میں نے دھماکہ کر دیا ہے‘ اب آپ کو میرا دھماکہ نہیں کرنا پڑے گا۔‘‘ ایٹمی دھماکوں نے پاکستان کے دفاع کو ناقابل تسخیر بنا دیا ۔ اگرچہ امریکہ ہماری ایٹمی صلاحیت کے پیچھے پڑا ہوا ہے تا ہم امریکہ کا باپ بھی ہم سے ایٹمی صلاحیت نہیں چھین سکتا۔ بھارت کشمیر کے دریائوں پر 60سے زائد ڈیم تعمیر کر کے پاکستان کو ریگستان میں تبدیل کرنا چاہتا ہے۔ ان ڈیموں کو میزائل مار کر اڑا دیں اور میں آج پھر یہ پیشکش کر تا ہوں کہ مجھے بھی ایک میزائل کے ساتھ باندھ کر بھارت کے اوپر گرا دیں تا کہ پاکستان کو قائم اور بھارتی عزائم کو ناکام بنا دیا جائے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...