واشنگٹن /برسلز /دمشق (این این آئی)شام کے انتخابات میں صدر بشار الاسد کوایک مرتبہ پھر منتخب کر لیاگیا ہے،صدربشارالاسد کو پچانوے فیصد سے بھی زیادہ ووٹ ملے ہیں، حالانکہ یہ نتائج حسب توقع ہیں جبکہ امریکا اور عالمی برادری نے ان انتخابات کوجعلی اور شرمناک بتایا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق شام میں پارلیمنٹ کے اسپیکر حمود صباغ نے صدارتی انتخابات کے نتائج کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ صدر بشار الاسد چوتھی بار صدارتی امیدوار کے طور پر کامیاب ہو گئے ۔ انہیں پچانوے اعشاریہ ایک (95.1) فیصد ووٹ حاصل ہوئے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ان انتخابات میں 78 اعشاریہ 66 فیصد ووٹروں نے اپنی حق رائے دہی کا استعمال کیا۔شامی حکومت نے اس کا اعلان کرتے ہوئے اپنے ٹویٹر اکائونٹ پر کہاکہ شامی شہریوں اپنی بات کہہ دی ہے، شام کے اندر اور ملک کے باہر سے پچانوے اعشاریہ ایک فیصدووٹ حاصل کرنے کے بعد بشار الاسد نے شامی عرب جمہوریہ کے صدارتی انتخابات میں کامیابی حاصل کر لی ۔ادھرمغربی ممالک نے کہاکہ یہ انتخابات نہ تو آزادانہ ہیں اور نہ ہی منصفانہ۔ ان کے مطابق ان جعلی انتخابات کا اہتمام خود صدر بشار الاسد نے کیا تھا اور اس طرح ایک بار پھر سے انہیں کی جیت بھی یقینی تھی۔انتخابات میں صرف انہیں علاقوں میں ووٹنگ ممکن ہو پائی جہاں اسد حکومت کا کنٹرول ہے اور بہت سے پناہ گزین جو خانہ جنگی کی وجہ سے حالیہ برسوں میں ملک چھوڑنے پر مجبور ہوئے وہ بھی اس میں حصہ نہ لے سکے جبکہ بیشتر نے تو اس میں دلچسپی کا مظاہرہ بھی نہیں کیا۔