کراچی (نیوز رپورٹر)15 سالہ لڑکے کو جھوٹے مقدمے میں نامزد کرنا پولیس کا مہنگا پڑ گیاعدالت نے ایس ایچ او عزیز بھٹی اور ہیڈ کانسٹیبل غلام حسین کے خلاف انکوائری اور محکمہ جاتی کارروائی کا حکم دے دیا۔ عدالت کی جانب سے ڈی آئی جی ایسٹ کو احکامات کا خط لکھ دیا گیا جس میں ڈی آئی جی ایسٹ کو اہلکاروں کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کرتے ہوئے دس دن کے اندر رپورٹ عدالت میں جمع کروانے کا حکم دیا گیاہے۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ علاقے کا ایس ایچ او ایک اہم عہدہ رکھتا ہے لیکن اسکا مطلب یہ نہیں کہ کسی شہری کو جھوٹے مقدمے میں نامزد کرے،چند روز قبل ہیڈ کانسٹیبل غلام حسین کی جانب سے 15 سالہ لڑکے رضوان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھارضوان کے خلاف مسروقہ چیزیں برآمد ہونے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ مقدمے میں سرکاری وکیل نے الزامات کی حمایت نہیں کی۔ ملزم رضوان کے خلاف کوئی بھی ثبوت نہیں دئیے جاسکے جس کے بعد عدالت نے ملزم کی ضمانت کی درخواست منظور کرتے ہوئے کہا کہ ملزم کے خلاف انسانی حقوق کی کھلم کھلا خلاف ورزی ثابت ہوتی ہے ،کیس کو سننے والے مجسٹریٹ پر بھی انصاف کی فراہمی کی ذمہ داری ہوتی ہے،عدالت اس ذمہ داری کو مد نظر رکھتے ہوئے ملزم کی ضمانت منظور کرتی ہے،عدالت نے مقدمے کے تفتیشی افسر،مدعی اور ایس ایچ او کو شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے حکم دیا کہ متعلقہ اہلکار 30 مئی تک جواب عدالت میں جمع کروائیں،عدالت نے ریمارکس دیئے کہ کیس میں پولیس کی جانب سے قانون کا غلط استعمال کرنا ظاہر ہے، واضح رہے کہ ملزم رضوان کے خلاف مقدمہ عزیز بھٹی تھانے میں ہیڈ کانسٹیبل غلام حسین کی مدعیت میں درج کیا گیا۔
کراچی‘15 سالہ لڑکے پر جھوٹا مقدمہ پولیس کو مہنگا پڑگیا
May 29, 2022