اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ عمران خان لانگ مارچ میں 20 لاکھ لوگ لانے کا دعوے کرتے تھے، 20ہزار ہی لے آتے۔ آپ الیکشن کی تاریخ مانگتے ہیں، میں آج آپ کو الیکشن کی تاریخ دیتی ہوں ،لکھ لیں اگست2023 میں الیکشن ہوں گے، عدالت کو فیصلہ کرنا ہوگا عمران خان کی دھمکی میں آکر کوئی ایسا فیصلہ نہ دیں۔ عمران خان صاحب آپ نے جھوٹ بول بول کر وقت ضائع کر دیا ہے،عمران خان صاحب اب ہم کہتے ہیں آپ کو این آر او نہیں ملے گا، اس ذہنی حالت میں آپ کو بالکل بھی ٹی وی پر آنے کی ضرورت نہیں،، دھمکی اور ڈکٹیشن پر ان کے ساتھ مذاکرات نہیں ہو سکتے،وفاقی وزیر اطلاعات نے ان خیالات کا اظہار پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ،انہوں نے کہا کہ آپ کہتے ہیں آپ نے ٹھیکا نہیں لیاہوا، آپ کو ٹھیکا دیا کس نے ہے ،پاکستان کے وزیراعظم میں تکبر، انا اور ضد نہیں ہے، وزیراعظم دن رات محنت کررہے ہیں تاکہ پاکستان عوام آرام اور سکون سے سو سکیں ۔ سوشل میڈیا پر پولیس کے خلاف کوئی بھی مہم چلائی گئی تو اس کے نتائج آپ کو بھگتنا پڑیں گے۔ جب سکون کی گولی کا اثر ختم ہوتا ہے تو عمران خان ٹی وی سکرین پر نمودار ہو جاتے ہیں، ہر روز آکر اپنی ناکامی کا ماتم کرنے سے کوئی فرق نہیں پڑتا،عوام پوچھتے ہیں جو باتیں آپ آج کر رہے ہیں وہ اپنے دور اقتدار میں کیوں نہیں کیں،آپ کی پنجاب میں چار سال حکومت رہی، ماڈل ٹاون واقعے کا فیصلہ کیوں نہیں کروایا۔انہوں نے کہاکہ آپ کہتے ہیں کہ آپ نے پرامن احتجاج کی کال دی تھی،اگر احتجاج پرامن کرنا تھا تو اسلحہ اور ڈنڈے کیوں اکٹھے کئے گئے تھے،آپ کی بات مان کر کس طرح عوام 2014 کی بات بھول جاتے،آپ کی سرکاری املاک کوآگ لگانے کی تیاری تھی جو آپ نے کیا بھی،آپ کی تیاری اتنی ناقص تھی کہ ایف نائن کے پارک میں آپ جلسی بھی نہ کر سکے،سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے پر آپ نے میٹرو سٹیشن کو آگ لگائی، درختوں کو آگ لگائی۔مریم اورنگزیب نے کہاکہ اسلحہ اور ڈنڈے جمع کرکے احتجاج کی کال دینا کوئی جمہوری حق نہیں،آپ سپریم کورٹ کو کہتے ہیں کہ پیسے لے کر ن لیگ کو بچاتی ہے، اگر آپ سرکاری املاک کو آگ لگانا چاہتے ہیں تو آپ کو اس کی کوئی اجازت نہیں دی جائے گی،آپ تیاری کرنے کی بات کرتے ہیں ، آپ کی تیاری سو سال بھی نہیں ہوگی،آپ جتنا مرضی بول لیں، پاکستان کی عوام اب آپ کے ساتھ نہیں ہے۔وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ عمران خان کو این آر او نہیں ملے گا، دھمکی اور ڈکٹیشن دیں گے تو ان کے ساتھ مذاکرات نہیں ہوں گے، عمران خان سو سال بھی تیاری کرلیں عوام انہیں مسترد کر چکے ہیں،موجودہ حکومت اپنی آئینی مدت پوری کرے گی، الیکشن اگست 2023ء میں ہوں گے، عمران خان اس وقت تک انتظار کریں، عمران خان کی کسی بلیک میلنگ میں نہیں آئیں گے، عمران خان کی ذہنی حالت تشویشناک ہے، وہ سکون کی گولی کھا کر بنی گالا میں آرام کریں، پاکستان کے عوام کو بھی سکون میں رہنے دیں اور ہمیں بھی سکون سے پاکستان کے عوام کی خدمت کرنے دیں۔انہوںنے کہا کہ عمران خان کہتے ہیں کہ اگر ان کی دو تہائی اکثریت نہ ہوئی تو وہ دوبارہ الیکشن کروائیں گے، کیوں؟ آپ کو تو عوام مسترد کر چکی ہے، آپ عوام کو ایک کروڑ نوکریاں اور پچاس لاکھ گھر نہیں دے سکے، ملک سے کرپشن ختم نہیں کر سکے، نہ کوئی سڑک، ہسپتال یا یونیورسٹی بنائی، نہ ملک کو مدینہ کی ریاست بنایا، تو آپ کو دوبارہ اقتدار کیوں چاہئے،کیوں پاکستان کی عوام آپ پر ایک بار پھر اعتبار کرے؟انہوں نے کہا کہ عمران خان نے اپنے لوگوں کو سڑکوں پر جمع کیا اور خود ہیلی کاپٹر میں پرواز کرتے رہے۔ خیبر پختونخوا کے ایم این ایز اور ایم پی ایز کو 35، 35 لاکھ روپے دیئے لیکن وہ پینتیس ہزار لوگ اکٹھے نہیں کر سکے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ عمران خان کہتے ہیں کہ ان کی تیاری نہیں تھی، اگر ان کی تیاری نہیں تھی تو وہ کیا کرنے آئے تھے، ان کی تیاری اسلحہ جمع کرنا تھی۔انہوں نے کہا کہ عمران خان آج عدلیہ پر دبائو ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں، میڈیا ان کے خلاف بات کرے تو میڈیا کے خلاف ہو جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب آپ ریاست پر حملہ کرنے کی کوشش کریں گے اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچائیں گے تو اس کی اجازت نہیں دی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ عمران خان اب سو سال بھی تیار کرلیں، سو سال منتیں کرلیں، جھوٹ بولیں، پاکستان کے عوام ان کے ساتھ نہیں ہیں۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ عمران خان نے چار سال حکومت کی اور ناکام ہوئے، انہوں نے چار سال تک جھوٹ بولے، سیاسی مخالفین پر الزامات عائد کئے لیکن کوئی الزام ثابت نہیں کر سکے، اب وہ اپنی ناکامیوں پر ماتم کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ عمران خان بار بار الیکشن کی تاریخ مانگ رہے ہیں تو آج وہ اپنے دماغ میں الیکشن کی تاریخ پیوست کرلیں، الیکشن اگست 2023ء میں ہوں گے، الیکشن کا اعلان حکومت کی آئینی مدت پوری ہونے پر کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے اگر الیکشن کی تاریخ پر مذاکرات کرنے ہیں تو وہ گھر بیٹھیں، انہیں باہر نکلنے کی ضرورت نہیں، عوام کو مزید تقسیم نہ کریں، مزید انتشار اور فساد نہ کریں، اگست 2023ئ تک انتظار کریں۔ انہوں نے کہا کہ کرپٹ، نااہل، چوروں اور کارٹلز مافیا کو ایک مرتبہ موقع مل چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو چلانے کا ٹھیکہ انہیں دیا جاتا ہے جن کے پاس تجربہ ہو، نیت ہو، اپنی کارکردگی دکھانے کے لئے منصوبے ہوں جو مسلم لیگ (ن) کے پاس ہیںانہوں نے کہا کہ آج یوم تکبیر ہے، آج کے دن نواز شریف نے ملک کی سلامتی کو ناقابل تسخیر بنایا، نواز شریف نے کسی دبائو میں آئے بغیر بھارت کے ایٹمی دھماکوں کے جواب میں ایٹمی دھماکے کئے اور دنیا کو بتایا کہ ملکی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔
روزانہ ماتم سے فرق نہیں پڑے گا، الیکشن اگست 2023ء میں ہو نگے: مریم اورنگزیب
May 29, 2022