پاکستانی عوام نے ہمیشہ کشمیر کی آزادی کی حمایت کی ہے اور کشمیریوں کی جدوجہدآزادی وکشمیر کے ساتھ کھڑے ہیں۔ مقبوضہ جموں وکشمیر کی آزادی اور کشمیری رہنماؤں کی رہائی کے لئے پاکستانی عوام نے اپنا بھرپور آواز اٹھائی ہے۔اسی بنا ء پر یاسین ملک کی غیرقانونی نظربندی اور ان کے خلاف جعلی مقدمات قائم کرکے قصوروار ٹھہرانا،سزادینا انتہائی افسوسناک اورقابل مذمت عمل ہے۔ ہندوستان یاسین ملک کو کشمیرکی آزادی کی تحریک کیلئے جدوجہد کرنے پر سزادے رہاہے۔یاسین ملک مجرم نہیں کشمیری قوم کے لیڈر ہیں۔ یاسین ملک کشمیری قوم کے مسلمہ لیڈر پوری کشمیری قوم ان کے ساتھ چٹان کی طرح کھڑی ہے ۔مودی کشمیریوں کی آزادی کا راستہ روکنے کے لیے عدالت کا سہارا لے رہا ہے۔ دنیا میں کسی بھی جگہ آزادی کی بات کرنے والوں کے ساتھ اس طرح کا سلوک روا نہیں رکھا جاتا، جس طرح ہندوستان اور اس کے زیر قبضہ مقبوضہ کشمیر میں روا رکھا جا رہا ہے۔کشمیریوں کے حوصلے بلند ہیں۔دنیا کی کوئی طاقت ان کے حوصلے پست نہیں کر سکتی ۔یا سین ملک کے خلاف بھارتی عدلیہ کا فیصلہ غیر منصفانہ اور ظالمانہ ہے۔ یاسین ملک کو عمر قید کی سزا سے بھارت میں انسانی حقوق اور انصاف کا خون ہوا ہے، بھارتی ریاستی اداروں نے بے بنیاد الزامات کی بنیاد پر جھوٹے مقدمات بنائے۔ بھارت یاسین ملک کو عمر قید کی سزا دے کر اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہو سکتا۔ بھارتی ریاستی دہشت گردی اور تشدد کشمیریوں کو اپنی منزل حاصل کرنے سے نہیں روک سکتا۔ بھارت ہمیشہ کی طرح انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی کر رہا ہے، آئے روز نہتے کشمیریوں کو شہید کیا جا رہا ہے۔ یاسین ملک کی اور دیگر حریت قائدین کی لازوال جدوجہد کے صدقے انشاء اللہ آزادی کی تحریک ضرور کامیاب ہو گی۔
بھارت ایسے اوچھے ہتھکنڈوں سے تحریک آزادی کو نہیں دبا سکتا ،بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی کر رہا ہے۔ بھارت کی جانب سے غیر منصفانہ فیصلہ کیا گیا ہے اور ناکردہ گنائوں میں سزا دی گئی ہے، اس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ بھارت کے اس اقدام سے تحریک آزادی کو دبایا نہیں جا سکتا ،بھارت کے اس گھنائونی حرکت سے تحریک آزادی میں مزید تیزی آئے گی، مقبوضہ کشمیر کے عوام کی آزادی کیلئے پیش کردہ قربانیاں کبھی رائیگاں نہیں جائیں گی۔ بھارت کشمیریوں کی آواز کو زیادہ دیر تک نہیں دباسکتا۔ بھارت نے کشمیریوں نے حق خود ارادیت کے حصول کی کشمیریوں کی
جدوجہدکو دبانے کیلئے مقبوضہ علاقے میں نو لاکھ فورسز اہلکار تعینات کر رکھے ہیں۔پانچ اگست 2019 کے بعد سے مقبوضہ علاقے کے ہر شہر ، قصبے اور دیہات میں بھارتی فوجی تعینات ہیں۔بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر میں مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کی کوشش کر رہا ہے اور مقصد کیلئے اس نے لاکھو ں غیر کشمیریوں کو مقبوضہ علاقے کے ڈومیسائل سرٹیفکیٹ جاری کر دیئے ہیں، کشمیری مسلمانوں کی اراضی پر قبضہ کیا اور انتخابی حلقوں کی ازسر نو تشکیل کی۔ جب تک جموں و کشمیر کا تنازع حل نہیں ہو جاتا، پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات بھی صحیح نہیں ہو سکتے۔پاکستان اقوام متحدہ کے سربراہ اور سلامتی کونسل پر زور دیتا رہاہے کہ وہ تنازعہ کشمیر کو نظر انداز نہ کریں اور اقوام متحدہ کے اصولوں کے مطابق اس کے حل کیلئے اقدامات کریں۔ محمد یاسین ملک کو بھارتی عدالت کی جانب سے عمر قید کی سزا بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ محمد یاسین ملک کو من گھڑت الزامات پر سزا دی گئی ہے، جس کا کوئی جواز نہیں تھا، یسین ملک ایک دلیر کشمیری لیڈر ہیں، جن کی ساری جدوجہد آزادی کشمیر سے عبارت ہے۔ دنیا بھر میں کشمیری عوام بھارت کی جانب سے یاسین ملک کو سنائی جانے والی سزا کے خلاف سراپا احتجاج ہیں کیونکہ بھارت نے تمام تر قوانین کو بالائے طاق رکھ کر یاسین ملک کو عمر قید کی سزا سنائی ہے۔دوسری جانب حریت رہنما یاسین ملک کی زوجہ مشعال ملک کا غم ساری پاکستانی کشمیری قوم کا ہے۔عالمی امن کی تنظیموں کو ایک معصوم بچی کی ہاتھ جوڑے اپیل پر نظر ثانی کرنی چاہیے۔یاسین ملک نے کون سا جرم کیا ہے ،بھارت کی عدالتیں بھی کٹھ پتلی ہیں۔آزادی کی تحریک چلانا کونسا جرم ہے، اگر آزادی کی بات کرنا جرم ہے تو بھارتی حکمرانوں کو پھر اپنے 15اگست کو یوم آزادی نہیں منانا چاہیے۔
کشمیری رہنما یاسین ملک نے اپنی ساری زندگی کشمیریوں کی آزادی کے لئے جدوجہد اور اپنی ہر سانس کشمیر کی آزادی کے لئے قربان کی ہے،بھارت نے کشمیریوں کی زندگی اجیرن کر دی ہے اور ان پرانسانیت سوز ظلم کیا جارہا ہے، عالمی برادری، اقوام متحدہ اور اسلامی تعاون کی تنظیمیں غیر قانونی طور پر نظر بند کشمیری حریت رہنما کی جان بچانے اور انہیں بھارتی جیل سے رہا کرانے کے لئے اپنا اپنا کردار ادا کریں، یاسین ملک نے جرا ت اور ہمت کی اعلیٰ مثال قائم کی ہے۔ لیکن وہ کشمیر پر قابض بھارتی سرکار کے سامنے کبھی نہیں جھکیں گے اور نہ ہی آزادی کے راستے کو کبھی چھوڑیں گے، وہ کشمیری بھارت کے ظلم و ستم کی آواز پوری دنیا میں اٹھائیں گے ۔ لہذا اقوام متحدہ اور عالمی عدالتیں یاسین ملک کو جھوٹے مقدمہ میں سزا دینے کا نوٹس لیتے ہوئے عالمی برادری یاسین ملک کی سزا کے خاتمے کے لیے عملی اقدامات کرے۔
٭٭٭٭٭