لاہور (نیوز رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ) مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے یوم تکبیر کی سلور جوبلی کی تقریب سے آڈیو خطاب کرتے کہا ہے کہ آج سلور جوبلی ہے، 25 سامل ہو گئے ہیں۔ ہمیں تاریخ کی بہت بڑی آزمائش کا سامنا تھا۔ ایک طرف ملک کا دفاع اور دوسری طرف اربوں ڈالر کی پیشکش تھی۔ عالمی دبا¶ کے باوجود ایٹمی پروگرام مکمل کیا۔ ایک طرف بڑی طاقتوں کی دھمکیاں تھیں۔ کئی بار تو ناقابل برداشت تھیں۔ میں یوم تکیبر پر آپ سب کو مبارک باد دیتا ہوں۔ 28 مئی 1998ءکو قوم کا امتحان تھا۔ امتحان کی گھڑی میں اﷲ تعالیٰ نے ہاتھ پکڑا اور درست فیصلے کی توفیق دی۔ کسی بھی اندیشے کے بغیر متعلقہ افراد کو ایٹمی دھماکوں کی تیاری کی ہدایت کی۔ بھارتی ایٹمی دھماکوں کا پتہ چلتے ہی جوابی دھماکوں کی ہدایت کر دی تھی۔ آج کے دن پاکستان دنیا کی ساتویں ایٹمی طاقت بن کر ابھرا۔ ہم پر دبا¶ ڈالے گئے‘ پرکشش پیشکش کی گئیں لیکن ہم نے ایٹمی دھماکے کئے۔ یہ ہے ایبسلوٹلی ناٹ۔ ہم کسی کے خلاف جارحانہ عزائم نہیں رکھتے لیکن کسی کو میلی آنکھ سے دیکھنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ خواہش تھی دنیا کی ساتویں معاشی طاقت بھی بنیں۔ افسوس سے کہنا پڑتا ہے کچھ لوگوں نے میری ٹانگیں کھینچنا شروع کر دیں، نہ جانے ان لوگوں کو ملک سے کیا بیر ہے۔ ہنستے بستے ملک کو خراب کر دینا چاہتے ہیں۔ 28 مئی کو جو ہم نے کیا تھا وہ تھا ”ایبسلوٹلی ناٹ“۔ مجھے افسوس ہے تینوں بار مجھے اس مقدس مشن سے روک دیا گیا۔ اﷲ نے جب بھی موقع دیا خلوص کے ساتھ آپ کی خدمت کی۔ کراچی سے بدامنی کس نے ختم کی۔ ملک میں موٹر ویز کا جال کس نے بچھایا‘ اپنے دور میں لوڈشیڈنگ اور دہشت گردی کا خاتمہ کیا۔ 2017ءمیں ڈالر 104 روپے کا آج 300 روپے کا ہے۔ ملک کو کئی سال پچھیے دھکیلنے والے آج بے نقاب ہو گئے ہیں۔ اﷲ نے یہ ملک ہمیں 9 مئی جیسے واقعات کیلئے عطا نہیں کیا۔ 9 مئی اور 28 مئی دو الگ الگ علامتیں ہیں جو ہمیشہ رہیں گی۔ پاکستان کا بچہ بچہ 9 مئی سے نفرت اور 28 مئی سے محبت کرتا رہے گا۔ سابق وزیراعظم نواز شریف نے مزید کہا ہے کہ اﷲ نے یہ وطن 9 مئی جیسے یوم سیاہ کیلئے نہیں بلکہ 28 مئی جیسے روشن دن کیلئے عطا کیا ہے۔ مسلم لیگ (ن) کی چیف آرگنائزر مریم نواز نے لبرٹی چوک میں یوم تکبیر کی سلور جوبلی تقریب سے خطاب کرتے کہا ہے کہ 25 واں یوم تکبیر بہت بہت مبارک ہو۔ ایٹمی اثاثوں کی حفاظت کرنے والی پاک فوج کو سلام‘ نواز شریف نے ایٹمی پروگرام کو پایہ تکمیل تک پہنچایا۔ ایٹمی پروگرام کے معماروں نواز شریف اور بھٹو شہید کو سلام پیش کرتے ہیں۔ پاکستان کے سائنسدانوں اور انجیئنرز کو سلام۔ بھارت نے ایٹمی دھماکے کئے تو نواز شریف باکو کے دورے پر تھے۔ نواز شریف کو بھارت کے ایٹمی دھماکوں کا بتایا گیا تو انہوں نے فوراً پاکستان فون کیا اور پوچھا پاکستان کو ایٹمی جواب دینے کیلئے کتنے دن درکار ہیں۔ نواز شریف کو جواب دیا گیا ایٹمی دھماکوں کا جواب دینے کیلئے 17 دن درکار ہیں۔ تاریخ گواہ ہے 17 دن بعد نواز شریف نے چاغی میں ایٹمی دھماکے کئے۔ پوری دنیا نے نواز شریف کو کہا کہ ایٹمی دھماکے نہ کرنا۔ نواز شریف نے پوری دنیا کا دبا¶ برداشت کیا‘ بل کلنٹن نے نواز شریف سے کہا ایٹمی دھماکے نہ کرو، پاکستان کو کہا گیا کہ پابندیاں لگ جائیں گی۔ نواز شریف نے ان پابندیوں کا مقابلہ کیا۔ پاکستان کا پرچم جھکنے نہیں دیا۔ اس کو کہتے ہیں لیڈر شپ‘ اس کو کہتے ہیں دھرتی کا بیٹا۔ نواز شریف کے ترقیاتی منصوبے نکال دو تو صرف کھنڈرات بچتے ہیں۔ نواز شریف کو کوئی مدت پوری نہیں کرنے دی گئی۔ مشرق سے مغرب جہاں دیکھو نواز شریف کے منصوبے نظر آئیں گے۔ گوادر سے کراچی‘ مشرق سے مغرب نواز شریف کے منصوبے نظر آئیں گے۔ ملک چلانے والے کو دنیا یاد رکھتی ہے جلانے والے کو نہیں۔ پاکستان کے دفاع سے ترقی تک ایک نام نواز شریف نظر آتا ہے۔ اب پتا چلا اتنے انتقام کا سامنا کرنے کے باوجود نواز شریف کی جماعت کیوں نہیں ٹوٹی۔ قوموں پر مشکل وقت آتا ہے تو لیڈر ڈھال بن کر کھڑا ہوتا ہے۔ نواز شریف نے پاکستان کو ایٹمی قوت بنا کر دفاع ناقابل تسخیر بنایا۔ مریم نواز نے کہا کہ 28 مئی 1998ءکو کوئی بزدل پاکستان کی قیادت کر رہا ہوتا تو منہ پر بالٹی ڈال کر چھپ جاتا۔ گیدڑ کو دیکھو خود پر مشکل وقت آیا تو امریکہ کے پا¶ں پکڑ لئے۔ لوگوں کو کہہ رہا تھا امریکی سازش ہو گئی، ہم غلامی نہیں حقیقی آزادی چاہتے ہیں۔ بہادر قوموں کی قیادت بہادر لیڈر کرتے ہیں۔ نواز شریف نے کہا کہ اپنے 5 ارب ڈالر پاس رکھو میں اپنی قوم سے وفا کروں گا، اس کو کہتے ہیں ایبسلوٹلی ناٹ۔ 9 مئی کو ہر پاکستانی کا سر شرم سے جھک گیا۔ قیادت کا فرق دیکھنا ہے تو 28 مئی 1998ءکو دیکھو، پھر 9 مئی 2023ءکو دیکھو۔ دہشت گردی کرو گے تو دہشت گردی کے مقدمات تو بنیں گے، پھول تو نہیں پہنائیں گے۔ اب کہتا ہے ہم پر دہشت گردی کے مقدمے کیوں بن رہے ہیں۔ امریکہ میں کیپٹل ہل حملے کے دوران تصویر بنانے پر 18 سال سزا سنائی گئی۔ یہاں سب کچھ جلا دیا گیا اور پوچھتے ہو دہشت گردی کے مقدمات کیوں بنا رہے ہو۔ 28 مئی یوم تکبیر پر اس فتنے کا نام لینا بھی پاکستان کی توہین ہے۔
نواز شریف