مظفرآباد(این این آئی) آل جموں وکشمیرمسلم کانفرنس کے صدر وسابق وزیراعظم سردار عتیق احمدخان نے کہا ہے کہ ہندوستان تحریک آزادی کو دبانے کیلئے حریت رہنمائوں کا عدالتی قتل کرناچاہتی ہے۔ حریت رہنما یاسین ملک کے خلاف بے بنیاد مقدمات کے تحت انہیں سز دلوائی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی ہندو توا ہندوستانی حکومت نے فوجیوں کو مقبوضہ جموںوکشمیر میں بے گناہ لوگوں کو قتل ، گرفتار ، تشدد کا نشانہ بنانے اور معذور کرنے کی کھلی چھٹی دے رکھی ہے۔ان خیالات کااظہارانہوں نے سٹیٹ گیسٹ ہائوس میں مسلم کانفرنس رہنمائوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ حریت رہنماؤں کو حق خود ارادیت کے حصول کی حق پر مبنی جدوجہد سے دستبردار اکرانے کیلئے بڑے پیمانے پر سیاسی انتقام کا نشانہ بنا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی تحقیقاتی ایجنسی’’نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی‘‘(این آئی اے ) نے نئی دلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں بند جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کو سزائے موت دلانے کیلئے نئی ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا ہے جبکہ ایجنسی کی ایک عدالت نے انہیں گزشتہ برس 25مئی کو ایک جھوٹے مقدمے میں عمر قید کی سزا سنائی تھی۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان بدترین جبر کے باوجود نظر بند رہنمائوںاور کارکنوں کے حوصلے توڑنے میں ناکام رہا ہے اور وہ حق پر مبنی اپنے موقف پر چٹان کی طرح ڈٹے ہوئے ہیں۔صدرمسلم کانفرنس سردار عتیق احمدخان نے اقوام متحدہ پر زور دیا گیا کہ وہ مقبوضہ علاقے میں بھارتی چیرہ دستیوں کا نوٹس لے اور کشمیریوں کو اپنی پاس کردہ قراردادوں کے مطابق ان کا حق خودارادیت دلانے کیلئے اپنا کردار ادا کرے۔انہوں نے اقوام متحدہ کے کمیشن برائے انسانی حقوق، یورپی یونین کے صدر، یورپی پارلیمنٹ کے صدر، یورپی پارلیمنٹ کی خارجہ امور کمیٹی کے چیئرمین پر بھی زور دیا کہ وہ حریت رہنمائوں اور کارکنوں سمیت بھارتی جیلوں اور عقوبت خانوںمیں غیر قانونی طور پر نظر بند تمام کشمیریوں کی رہائی کیلئے بھارت پر دبائوڈالیں۔