سابق وزراء کے ڈپلومیٹک پاسپورٹ منسوخ

وفاقی وزارتِ داخلہ کے حکم پر ڈی جی پاسپورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کی سابقہ حکومت کے 10 سابق وزراء کے ڈپلومیٹک پاسپورٹ منسوخ کردیے ہیں۔ جن سابق وزراء کے پاسپورٹ منسوخ کیے گئے ہیں ان میں شیخ رشید احمد، شاہ محمود قریشی، اسد عمر، پرویز خٹک، اعظم سواتی، علی امین گنڈا پور، فرخ حبیب، عون عباس پبی، زرتاج گل اور علی محمد خان شامل ہیں۔ قواعد کے مطابق سابق وزراء کو ایک سال کے اندرڈپلومیٹک پاسپورٹ واپس جمع کرانے ہوتے ہیں لیکن ان سابق وزراء نے ایسا نہ کیا جس پر منسوخی کااقدام کیا گیا ہے۔ وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ سابق کابینہ کے ارکان نے ایک سال گزرنے کے باوجود پاسپورٹ واپس جمع نہیں کروائے۔ قانون کے مطابق سفارتی پاسپورٹ عہدے سے ہٹنے کے بعد واپس کرنے ہوتے ہیں۔ مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے مزید کہا ہے کہ متعدد مرتبہ خطوط کے ذریعے پاسپورٹ واپس کرنے کا کہا گیا، ایک سال گزرنے کے باوجود سابق کابینہ نے پاسپورٹ واپس جمع کرانے کے قانون پر عمل نہیں کیا۔یہ انتہائی غلط روایت چلی آرہی ہے کہ حکومتی عہدے سے فارغ ہونے کے باوجود وزراء ازخود سرکاری گاڑیاں اور ڈپلومیٹک پاسپورٹ جیسی دستاویزات وغیرہ واپس کرنا اپنی توہین سمجھتے ہیں۔ قانون کے مطابق سرکاری عہدوں سے فارغ ہونے کے بعد سرکاری مراعات استعمال کرنا سراسر غیرقانونی اقدام ہے۔ بالخصوص ایسی دستاویزات جو صرف سرکاری عہدوں پر رہتے ہوئے ہی استعمال کی جا سکتی ہیں۔ جب تک حکومت تقاضا نہیں کرتی، حکومتی عہدوں سے فارغ ہونے والے سرکاری مراعات چھوڑنے پر آمادہ نہیں ہوتے۔ اگر حکومت جبراً مراعات واپس لے تو اسے انتقامی کارروائی کے کھاتے میں ڈال کر اس پر سیاست شروع کر دی جاتی ہے۔ بہتر ہے کہ سرکاری عہدوں سے سبکدوش ہونے کے بعد وزراء خود سرکاری مراعات واپس کرنے کی اچھی روایت ڈالیں تاکہ حکومتی کارروائی کی نوبت ہی نہ آئے۔ 

ای پیپر دی نیشن