پشاور (نوائے وقت رپورٹ) الیکشن ایکٹ ترمیمی آرڈیننس جاری کرنے کے خلاف خیبر پی کے اسمبلی میں قرارداد منظور کر لی گئی۔ خیبر پختونخوا اسمبلی میں رکن اسمبلی عبدالسلام آفریدی نے قرارداد پیش کی، قرارداد کثرت رائے سے منظور کر لی گئی، قرارداد کے متن میں کہا گیا پی ٹی آئی اداروں بالخصوص عدلیہ کی آزادی پر یقین رکھتی ہے لیکن فارم 47 کے ذریعے جعلی مینڈیٹ کے حکمرانوں نے آرڈیننس جاری کیا ہے۔ قرارداد کے متن میں مزید کہا گیا انتخابی ٹریبونل کے لئے اب ریٹائرڈ جج تعینات ہوں گے، حکومت کے اس اقدام کا مقصد فارم 47 والوں کو تحفظ فراہم کرنا ہے، صوبائی اسمبلی اس آرڈیننس کی مذمت اور اس کو مسترد کرتی ہے۔ اس کا اجراء جمہوریت اور انصاف کا قتل ہے۔ ایم کیو ایم پاکستان کی مرکزی کمیٹی نے نیب قوانین میں کی جانے والی چند ترامیم کو نامناسب قرار دے دیا۔ ایم کیو ایم پاکستان کے مطابق نیب کے کسی بھی ملزم کو 14 روز تک تحویل میں رکھنے کے استحقاق کو 40 روز کرنا کسی صورت سودمند ثابت نہیں ہوگا۔ بددیانتی سے کسی فرد کے خلاف مقدمہ بنانے والے اہلکار کی سزا 5 برس سے کم کرکے 2 برس کرنا بھی ناقابل فہم ہے۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے نیب ترمیمی آرڈیننس کی مخالفت کردی۔ اپنے بیان میں خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ 14 روز کا جسمانی ریمانڈ 40 روز کرنے کا قانون افسوسناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کالے قانون کی حمایت نہیں کی جاسکتی، آرڈیننس واپس لیا جائے۔ خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ نیب قانون ایک آمر نے بنایا جسے شرمناک سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا گیا۔
متحدہ ، سعدرفیق کی نیب آ رڈ یننس کی مخالفت ، خیبر پی کے اسمبلی میں الیکشن ایک ترمیم کیخلاف قراردار
May 29, 2024