لاہور(سپورٹس رپورٹر)پاکستان کی ٹیسٹ ٹیم کے کوچ جیسن گلیسپی نے کہا ہے کہ سب انگلینڈ کی ’بیز بال‘ کرکٹ کی بات کرتے ہیں لیکن میں چاہتا ہوں کہ ہم ٹیسٹ کرکٹ میں ایسی کھیلیں کہ لوگ پاکستان کرکٹ کو فالو کریں اور ہماری کامیابی یہی ہوگی کہ ہم اپنی برانڈ آف کرکٹ لیکر آئیں۔پاکستان ٹیم میں بہت ٹیلنٹ موجود ہے اور ٹیسٹ ٹیم کیساتھ کام کرنے کیلئے انتہائی پرجوش ہوں۔ کارکردگی میں اتار چڑھاؤ آتا رہتا ہے، جب ہم کھیلتے تھے تب بھی پاکستان ٹیم کی صورتحال کچھ ایسی ہی تھی، ایک دن پاکستان اچھا کھیلتا تھا اور ایک دن کارکردگی کا گراف نیچے آجاتا تھا۔ میری کوشش ہو گی کہ پاکستان ٹیم کی کارکردگی میں بہتری لاؤں اور گرین شرٹس اپنی بہتر کارکردگی کے تسلسل کو برقرار رکھ سکے۔ میں نے اب تک جو جائزہ لیا ہے تو اس کے لحاظ سے پاکستان ٹیسٹ ٹیم کافی حد تک متوازن ہے، ٹیم کا بیٹنگ اور باؤلنگ ڈپارٹمنٹ اچھا ہے لیکن سپن ڈپارٹمنٹ پر کام کرنے کی ضرورت ہے تو بطور ہیڈکوچ میری کوشش ہوگی کہ یہ شعبہ بھی بہتر ہوجائے، میں پاکستان کے نوجوان فاسٹ بائولرز کیساتھ کام کرنے کیلئے کافی پرجوش ہوں۔ آئی سی سی ٹیسٹ چیمپئن شپ میں پاکستان ٹیم کو اوپر لانا میرا ہدف ہے اور میری کوشش ہو گی کہ پاکستان کو ٹیسٹ کی تین بہترین ٹیموں میں لاؤں اور آئی سی سی ٹیسٹ چیمپئن میں پاکستان ٹیم نمایاں پوزیشن حاصل کرے۔ ٹی20 ورلڈکپ میں پاکستان سے اچھی کارکردگی کی امید ہے کیونکہ پاکستان کے پاس اچھا ٹیلنٹ موجود ہے، مجھے امید ہے کہ پاکستان ٹیم جب ورلڈکپ سفر کا آغاز کریگی تو توقعات پر پورا اتریگی۔ گیری کرسٹن وائٹ بال ٹیم کے ہیڈ کوچ ہیں لیکن ان کیساتھ رابطہ قائم رہے گا، گیری کرسٹن اور میرے درمیان رابطہ انتہائی اہم ہے اور ہم ساتھ مل کر کام کریں گے۔ آسٹریلیا کرکٹ میں چیزیں اچھی ہیں لیکن میری خواہش ہے کہ پاکستان ٹیم کو بھی ایسا ہی برانڈ بنایا جائے جس کو دنیا فالو کرے۔ سب لوگ آسٹریلین کھلاڑیوں اور انگلینڈ کی ’بیز بال‘ کرکٹ کی بات کرتے ہیں۔ لیکن میں چاہتا ہوں کہ ہم ٹیسٹ کرکٹ میں ایسا کھیلیں کہ لوگ پاکستان کرکٹ کو دیکھیں اور پاکستان ٹیم جیسا کھیلنا چاہیں، جسے دنیا دیکھے اور پسند کرے اور یہی ہماری کامیابی ہوگی کہ ہم اپنی برانڈ آف کرکٹ لے کر آئیں۔