اسلام اباد؍ لاہور (نمائندہ خصوصی+ کامرس رپورٹر) وفاقی وزیر تجارت جام کمال کی صدارت میں نیشنل ای کامرس کونسل کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں ای کامرس اور ڈیجیٹل تجارت کی اہمیت پر زور دیا گیا۔ اجلاس میں سرکاری اور پرائیویٹ سیکٹر کے سٹیک ہولڈرز نے شرکت کی اور ای کامرس کی ترقی اور اس میں درپیش چیلنجز پر بات چیت کی گئی۔ وزیر تجارت نے کہا کہ متنوع سیکٹورل پالیسی کی ضرورت ہے، جس میں پانچ سال کا روڈ میپ تیار کیا جائے اور ایکشن پلان بنایا جائے، اس کو وزیراعظم پاکستان اور وزیر خارجہ کو بجٹ سیشن سے پہلے پیش کیا جائے گا۔ انہوں نے دو یا تین ورکنگ گروپ بنانے کی ہدایت کی جس میں ٹی او آرز طے کیے جائیں۔ اجلاس میں سٹیٹ بینک آف پاکستان کی طرف سے ڈیجیٹل پیمنٹ سسٹم کے بارے میں بتایا گیا۔ وفاقی وزیر کامرس جام کمال نے اپٹما عہدیداروں سے ملاقات کے موقع پر کہا کہ صنعت و تجارت کی مشکلات سے بخوبی آگاہ ہیں۔ انڈسٹری کے لئے بجلی نرخوں میں کمی اور شرح سود کو نیچے لانے کے لئے مختلف تجاویز پر غور ہو رہا ہے، جلد اس حوالے سے اچھی خبریں ملیں گی۔ انڈسٹری چلے گی تو روز گار ملے گا اور مہنگائی کم ہو گی۔ صنعتوں کی مشکلات سے آگاہ ہیں۔ حکومت مہنگی بجلی اور 22 فی صد شرح سود کو کم کرنے پر کام کر رہی ہے، بجٹ میں اچھی خبریں ملیں گی۔ سربراہ اپٹما گوہر اعجاز اور دیگر رہنمائوں نے ٹیکسٹائل سیکٹر مشکلات سے آگاہ کیا جس میں بجلی 16 سے کم کر کے 9 سینٹ اور شرح سود کو سنگل ڈیجیٹ پر لانے کا مطالبہ کیا۔ گوہر اعجاز کا کہنا تھا کہ پوری قوم کو سود پر لگا دیا گیا ہے، جلد ایمرجنسی مانیٹری پالیسی اجلاس بلا کر مارک اپ کم کیا جائے۔