تھل یونیورسٹی کی طالبہ اغوا، اجتماعی زیادتی، 2 طالبعلم گرفتار 

بھکر (نمائندہ نوائے وقت+ نیٹ نوز) بھکر میں تھل یونیورسٹی کی طالبہ کے ساتھ آٹھ اوباش لڑکے دو سال تک فون کرکے بلاتے اور باری باری زیادتی کا نشانہ بناتے اور ساتھ ہی دھمکی دیتے کہ اگر کسی کو بتایا تو تمہاری ویڈیو سوشل میڈیا پر ڈال دیں گے اور تمہارے خاندان کو بھی جان سے مار دیں گے۔  مدعیہ (م) کی درخواست پر تھانہ سٹی بھکر میں آٹھ اوباش درندہ صفت  لڑکوں  کے خلاف  مقدمہ درج کرلیا گیا۔ سائلہ نے مزید  بتایا ہے کہ گذشتہ روز نعمان یسین اور ملک عنصر نے فون پر مجھے تھل یونیورسٹی کے باہر بلایا اور  اغوا کرکے  موٹر سائیکل پر بٹھایا اور  بوائز ہاسٹل نذیر ٹاؤن بھکر میں لے گئے  اور بعد میں مجھے ایک سفید گاڑی میں بٹھا کر چک نمبر 27 ٹی ڈی اے لے گئے۔ اسی دوران میرے دو بھائی میری تلاش میں وہاں پہنچ گئے جنہیں ملزم دیکھ کر مجھے جنگل میں چھوڑ کر بھاگ گئے۔ ذرائع کے مطابق درندہ صفت اوباش لڑکوں کے ورثاء نے سیاسی اثر و رسوخ کا سہارا لینے کیلئے سیاسی  وڈیروں کی سفارشیں کروانا شروع کر دی ہیں۔ ڈی پی او بھکر عبداللہ لک نے نوٹس لیکر ملزموں کی گرفتاری کیلئے ٹیمیں تشکیل دیدی ہیں۔ دو ملزم پکڑ لئے۔ یونیورسٹی کے پی آر او نے مؤقف اپنایا طالبہ پیپر دینے کے بعد چلی گئی۔ واقعہ پرائیویٹ ہاسٹل میں پیش آیا۔ پولیس کے مطابق متاثرہ نے بتایا یونیورسٹی کے آٹھ طلبہ نے گینگ بنا رکھا ہے، وہ طالبات کو بلیک میل کرکے زیادتی کا نشانہ بناتے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...