اسلام آباد: سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ اگر حکومت کا مینڈیٹ مشکوک ہو تو ملک نہیں چلتے، جس سیاست کا انتخاب ن لیگ نے کیا ہے، اس سے اتفاق نہیں کرتا۔
تفصیلات کے مطابق میڈیا سے گفتگو کے دوران سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ہمیں بنیادی معاملات درست کرنے پڑیں گے۔ حکومت مشکوک مینڈیٹ کے ساتھ آئے تو ملک نہیں چلا کرتے۔ نواز شریف سے میرا تعلق 35 برسوں پر محیط ہے۔گفتگو کے دوران شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ میرا ذاتی تعلق نواز شریف کے ساتھ ہے اور رہے گا۔ نواز شریف نے بات کی، شکریہ ادا کرتا ہوں، ان کی بڑائی ہے۔ نواز شریف وضع دار انسان ہیں۔ میں اس سیاست سے متفق نہیں جو ن لیگ منتخب کرچکی ہے۔سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ میں عوامی رائے کے حق میں ہوں، جتنے دن لانے والے چاہیں. حکومت اتنے ہی دنوں تک چلے گی۔ میں خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کو نہیں جانتا، نہ ہی اس کا مقصد سمجھ میں آتا ہے۔جب مسلم لیگ (ن) کی حکومت اقتدار میں آئی اور پیپلز پارٹی سمیت دیگر جماعتیں حکمرانی کیلئے عہدوں کی تقسیم شروع کرنے لگیں. اس سے قبل ہی تحریکِ انصاف کو اپنے انتخابی نشان سے محرومی سمیت دیگر پابندیوں کا سامنا کرنا پڑا۔پاکستانی اور عالمی میڈیا نے انتخابات کی شفافیت پر سوالات اٹھائے. تاہم یہ مشکوک مینڈیٹ سامنے آنے کے باوجود بھی ن لیگ اور پیپلز پارٹی سمیت دیگر جماعتیں جمہوری جماعت ہونے کا دعویٰ کرنے کے باوجود حکومت سے دستبردار نہیں ہوئیں۔