اسلام آباد: حکومت کی جانب سے آئی ایم ایف کے مطالبے پر کتابیں اور پین مہنگے ہونے کا خدشہ ہے۔ عالمی مالیاتی فنڈ نے ٹیکس لگانے کا مطالبہ کردیا۔
نجی ٹی وی کا اپنی رپورٹ میں کہنا ہے کہ بجٹ 25-2024 میں آئی ایم ایف نے کتابوں پر بھی ٹیکس لگانے کا مطالبہ کیا ہے اور تجویز دی ہے کہ بجٹ میں کتابوں، کاپیوں، اسٹکی نوٹ پیپرز، فوٹو پیپر اور فینسی گتے پر بھی ٹیکس عائد کیا جائے۔عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے مختلف طرح کے طباعتی کاغذ اور رائٹنگ ڈائری پر ٹیکس کے علاوہ مشق کی کتابوں، پنسل اور پین پر بھی ٹیکس سبسڈی نہ دینے کی تجویز دی۔ نجی ٹی وی کا ذرائع کے حوالے سے دعویٰ ہے کہ ایف بی آر کل وزیراعظم کو بریفنگ دے گا۔حال ہی میں آئی ایم ایف نے پاکستان کی جانب سے ٹیکس آمدن میں اضافے کی سنجیدہ کوششوں کا اعتراف کرتے ہوئے کہا تھا کہ ملک میں مراعات یافتہ طبقے سے ٹیکس منصفانہ طور پر وصول کیا جانا چاہئے جبکہ پاکستان آئی ایم ایف سے نئے قرض کی درخواست کرچکا ہے۔
آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ قرض کے حصول کی باضابطہ درخواست سامنے آنے کے بعد وفد نے پاکستان کا دورہ کیا .جس کے دوران پاکستانی معیشت کی بہتری کیلئے 13 سے 23مئی تک طویل مذاکرات ہوئے تھے۔ شرائط پوری ہونے کی صورت میں قرض کے حصول کی امید کی جارہی ہے۔