چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ عدت میں نکاح کیس کا فیصلہ نہ سنانا پری پلان کا حصہ ہے .جج پر کیس نہ سننے کے لیے دباؤ ڈالا گیا۔شبلی فراز اور عمر ایوب کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ خاور مانیکا نے عدالت میں نامناسب الفاظ کا استعمال کیا۔
بیرسٹر گوہر نے کہا یہ وہ کیس ہے جو 2 دن میں مکمل ہو چکا تھا.ہمیں ثبوت پیش کرنے کی اجازت نہیں دی گئی.ہم عدلیہ سے امیدیں لگائے بیٹھے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ خاورمانیکا عدالت کو کہہ رہے تھے مجھے 10منٹ کا وقت چاہیے. عدالت نے خاورمانیکا کو 10منٹ سے زیادہ کا وقت دیا. بیرسٹر گوہر خاور مانیکا نے عدالت میں بہت غیر اخلاقی گفتگو کی ہے۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے شبلی فراز نے کہا کہ خاور مانیکا نے عدالت میں فحش باتیں کیں، انصاف کے منصب پر بیٹھ کر ججز کو انصاف کرنا چاہیے۔ عمر ایوب نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو قید میں رکھنے کا کیس مر چکا ہے. خاور مانیکا نے عدالت میں اشتعال انگیز گفتگو کی اس پر ہم نے تحمل کا مظاہرہ کیا۔شبلی فراز نے کہا کہ سیاسی طور پر بنائے گئے کیسز میں تاخیری حربے استعمال کیے جا رہے ہیں. جنہوں نے خواتین پر جھوٹے سیاسی کیس بنائے اس سے خواتین کی توہین ہوئی. عدالتوں پر یقین ہے ہمیں ضرور انصاف ملے گا۔شبلی فرازنے کہا کہ خاور مانیکا نے عدالت میں بہت بری زبان استعمال کی. خاور مانیکا نے بہت ہی فحش باتیں کی. عدالت کو خاور مانیکا کو روک دینا چاہیے تھا۔