معصوم فلسطینیوں کا قتل کسی صورت بھی قابلِ قبول نہیں: کینیڈین وزیرِ خارجہ

کینیڈین وزیرِ خارجہ میلانی جولی نے رفح میں جاری اسرائیلی وحشیانہ حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ معصوم فلسطینیوں کا قتل کسی صورت بھی قابلِ قبول نہیں۔

میلانی جولی نے27 مئی کو پارلیمنٹ میں اپنے خطاب کے دوران غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔

اُنہوں نے کہا کہ جنگ کے وقت بھی انسانیت کے کچھ اصولوں کی پابندی کی جاتی ہے لیکن رفح میں جو مناظر ہمیں دیکھنے کو ملے وہ دل دہلا دینے والے ہیں۔

کینیڈین وزیرِ خارجہ نے کہا کہ رفح آپریشن پر ہمارا مؤقف بہت واضح ہے جو ہم پچھلے کئی ہفتوں سے بتا بھی رہے ہیں۔

اُنہوں نے مزید کہا کہ فلسطینیوں کے پاس اب کوئی محفوظ جگہ باقی نہیں ہے۔

میلانی جولی نے کہا کہ معصوم فلسطینیوں کا قتل کسی صورت بھی قابلِ قبول نہیں اور اس حوالے سے عالمی عدالت نے جو فیصلے کیے ہیں ہم ان کے پابند ہیں۔

اُنہوں نے کہا کہ اس وقت فلسطین کی حالت تباہ کن ہے اور اسی لیے ہم فوری طور پر جنگ بندی چاہتے ہیں۔

کینیڈین وزیرِ خارجہ نے سوشل میڈیا ویب سائٹ ایکس پر اپنی ایک پوسٹ میں بھی غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کی مذمت کی ہے۔

اُنہوں نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ ہم رفح میں فلسطینی شہریوں کی ہلاکتوں سے خوفزدہ ہیں۔میلانی جولی نے مزید لکھا کہ کینیڈا رفح میں اسرائیلی فوج کے اس آپریشن کی بالکل حمایت نہیں کرتا۔

واضح رہے کہ غزہ میں اسرائیلی فوج کے حملے جاری ہیں، وحشیانہ اسرائیلی بمباری سے اب تک 46 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔

فلسطینی وزارت صحت کے مطابق 7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی حملوں میں فلسطینی شہدا کی تعداد 36 ہزار 96 ہوگئی۔

فلسطینی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی حملوں میں اب تک 81 ہزار 136 فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن