پاک فوج نےواضح کیاہےکہ مہمند ایجنسی میں نیٹوحملےکےذمہ دارایساف کمانڈرجان ایلن ہیں،ایساف کی تحقیقات پراعتماد نہیں.

جی ایچ کیو راولپنڈی میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے ڈی جی ایم او میجر جنرل اشفاق ندیم نے کہا کہ نیٹو حملے کا حکم کس نے دیا اور اس کے پیچھے کیا مقاصد ہیں ، اس بارے میں کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہو گا۔نیٹو حملہ بلا اشتعال کھلی جارحیت ہے جسے کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ حملہ غیرارادی نہیں تھا بلکہ پاکستانی چیک پوسٹوں کے بارے میں جانتے بوجھتے ہوئے باربار حملہ کیا گیا ۔رات ساڑھے بارہ کے قریب دو سے تین ہیلی کاپٹرز نے فائرنگ کی اور فائرنگ سے مواصلاتی رابطہ کٹ گیا۔انہوں نے کہا کہ حملے کے فوری بعد نیٹو فورسز سے رابطے کیا گیا ڈی جی ایم او میجر جنرل اشفاق ندیم مشترکہ تحقیقات پر بھروسہ نہیں کیوں کہ اس سے پہلے تین دفعہ تحقیقات ہو چکی ہیں جن کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔ دوسری جانب دو دسمبر کو آرمی چیف اشفاق پرویز کیانی نےکورکمانڈر کانفرنس بھی طلب کر لی ہے۔ کانفرنس میں نیٹو حملے کے بعد پیدا ہپونے والی صورتحال سمیت ملک کی مجموعی سیکیورٹی صورتحال اور فوج کے پیشہ ورانہ امور پرغورکیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں میمو گیٹ سکینڈل بھی زیر بحث آئے گا۔

ای پیپر دی نیشن