اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی+ نوائے وقت نیوز) وفاقی کابینہ نے انتخابی قوانین میں اصلاحات اور ”نیشنل کاﺅنٹر ٹیررزم“ اتھارٹی ترمیمی بل 2012ء کے مسودے کی منظوری دے دی ہے۔ بل کے تحت امیدوار صوبائی اسمبلی کے انتخابی اخراجات کی حد 10 لاکھ روپے سے بڑھاکر 30لاکھ اور قومی اسمبلی کیلئے حد 15 لاکھ روپے سے بڑھاکر 50لاکھ روپے کر دی گئی ہے۔ وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کی زیرصدارت ہوا۔ بل کے تحت ایم پی اے کے لئے کاغذات نامزدگی کی فیس 2 ہزار سے بڑھا کر 10 ہزار روپے کی جائے گی۔ ایم این اے کے لئے کاغذات نامزدگی کی فیس 4 ہزار سے بڑھا کر 20 ہزار کرنے کی بھی منظوری دے دی گئی۔ الیکشن کمشن کو مالی خودمختاری حاصل ہو گی۔ اپیل کا فیصلہ 120 دنوں میں کیا جائے گا۔ کابینہ نے نیشنل کاﺅنٹر ٹیررزم اتھارٹی بل 2012ء کے مسودے کی بھی منظوری دی۔ نیکٹا یہ ایک خودمختار ادارہ ہو گا جس کا الگ سے بورڈ آف گورنر ہو گا۔ وزیراعظم چیئرمین اور وزیر داخلہ وائس چیئرمین ہونگے۔ گلگت بلتستان سمیت چاروں صوبوں کے وزراء اعلیٰ ، چیف سیکرٹریز ، وزیر سیفران، وزیر اعظم آزاد کشمیر، ڈی جی آئی بی اور ڈی جی آئی ایس آئی ”نیکٹا“ کے رکن ہوں گے۔ ادارے کا سربراہ گریڈ 22 کا افسر ہوگا۔ اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا اللہ کا شکر ہے کہ 9 اور 10محرم الحرام امن و امان سے گزر گیا۔ بہت بڑا خطرہ تھا۔ کامیاب سکےورٹی انتظامات کرنے پر وزیر داخلہ کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ چاروں صوبوں، قانون نافذ کرنے والے اداروں نے قابل تحسین کام کیا۔ راولپنڈی اور ڈی آئی خان بم دھماکموں میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر پوری قوم رنجیدہ ہے۔ دونوں واقعات کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے، ملوث عناصر کو قرار واقعی سزا دیں گے۔ ڈی ایٹ سربراہی کانفرنس میں اتفاق کیا گیا کہ خطے میں ترقی کے لئے افغانستان میں امن ناگزیر ہے۔ اطلاعات کے مطابق نیکٹا انسداد دہشت گردی سے متعلق ریسرچ اور پالیسی تیار کرے گا۔ کابینہ کے پانچ ارکان نے نیکٹا بل پر تحفظات کا اظہار کیا ان میں حنا ربانی کھر، فاروق ستار، ڈاکٹر عاصم، قمر زمان کائرہ اور فردوس عاشق اعوان شامل ہیں۔ کابینہ میں ریلوے کے 75 نئے انجنوں کی خریداری کے معاملے پر دو وزراءنے سخت احتجاج کیا۔ اس کمپنی سے پہلے خریدے گئے 54 انجن ناکارہ کھڑے ہیں۔ وزراءنے موقف اختیار کیا کہ اس کمپنی سے نئے انجنوں کی خریداری کیوں کی جا رہی ہے۔ تحقیقات کی جائے کہ بدترین قسم کے انجن کی خریداری کیسے عمل میں آئی۔ وزیر اعظم نے نئے ریلوے انجنوں کی خریداری کی سمری ملتوی کر دی۔ اجلاس کے بعد وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات قمر زمان کائرہ نے بتایا کہ وفاقی کابےنہ نے پمز میں شہید ذوالفقار علی بھٹو کے نام سے میڈیکل یونیورسٹی کے قیام کی منظوری دی۔ وزیراعظم نے پمز کی ایمرجنسی کی توسیع کے لئے سمری منگوا لی ہے۔ کابینہ نے وزارت داخلہ کو پاکستان ا ور ایران کے سکیورٹی کے تعاون کو فروغ دینے کیلئے معاہدہ کی اجازت دے دی۔ ڈی ایٹ کانفرنس کے انعقاد کی تاریخوں پر ایرانی صدر سمیت تمام سربراہان مملکت نے اتفاق کیا تھا ‘سیاسی پوائنٹ سکورنگ کیلئے کانفرنس پر تنقید نہ کی جائے ‘ وفاقی کابینہ نے عاشورہ کے موقع پر راولپنڈی‘ ڈی آئی خان اور کراچی کے واقعات میں شہید ہونے والوں کیلئے دعا کی گئی، ڈی ایٹ کانفرنس سے متعلق کابینہ کو آگاہ کیا یہ تنظیم ترقی پذیر ملکوں کی ہے اور ان ممالک کا دنیا میں اہم کردار اور مقام ہے‘ کانفرنس میں مشترکہ بینک کے قیام اور دہشتگردی کے خاتمے کیلئے مشترکہ حکمت عملی اختیار کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ کانفرنس میں غزہ اور شام کی صورتحال پر بھی غور کیا گیا۔ وفاقی کابےنہ نے موسمیاتی تغیر کی وزارت کے ادارے گلوبل چینج امپیکٹ سٹڈی سنٹر کو خود مختار حیثیت دینے کی منظوری دے دی ہے۔ وزارت دفاع کو نیٹو کے ساتھ خطوط کے تبادلوں کے معاہدے پر دستخط کرنے کی بی اجازت دی گئی ‘پاکستان اور تنزانیہ کے درمیان اقتصادی تعاون کو فروغ دینے کیلئے مشترکہ وزارتی کمشن کے قیام کے حوالے سے معاہدے کیلئے بات چیت کی منظوری دی گئی ہے۔ سعودی عرب سے کھاد کی درآمدکیلئے اخراجات پر بات چیت کی اجازت دی گئی۔ نیکٹا کا بل کابینہ سے منظور کر لیا تاکہ اسے قانون سازی کیلئے پارلیمنٹ میں پیش کیا جاسکے ‘پاکستان اور خطہ دہشتگردی کا شکار ہے ‘پاکستان کو دہشتگردی کے حوالے سے خودمختار پالیسی کی ضرورت ہے ‘تمام ادارے اپنا کردار ادا کر رہے ہیں تاہم کوآرڈینیشن نہیں تھی۔ ریسرچ ‘نصاب میں تبدیلی سمیت مدارس میں جدید تعلیم کے فروغ کیلئے یہ ادارہ ضروری تھا۔ وزیر داخلہ کی کارکردگی کی کارکردگی کو سراہا۔ ڈی ایٹ کانفرنس کا انعقاد خطے کے مسائل کو حل کرنے کیلئے مثبت اقدام تھا۔ ذوالفقار علی بھٹو قومی ہیرو ہیں اس لئے ان کے نام سے یونیورسٹی کو منسوب کیا جا رہا ہے‘ اب ہمارے مخالفین بھی ذوالفقار علی بھٹو کو تسلیم کر رہے ہیں۔ راولپنڈی اور ملک کے دیگر علاقوں میں ڈی ایٹ کانفرنس کے موقع پر دہشتگردی کا مقصد کانفرنس کو ناکام بنانے کی سازش تھی ۔کانفرنس کی تاریخوں پر ایرانی صدر سمیت کسی کو اعتراض نہیں تھا لہذا یہ بات غلط ہے کہ تاریخوں کا درست تعین نہیں کیا گیا۔ پمز کو یونیورسٹی کا درجہ دینے سے پہلے وہاں موجود میڈیکل کالج کی حیثیت ختم نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ نیکٹا کے قیام سے قبل دنیا میں موجود اس طرح کے اداروں کی تنظیم کو دیکھا گیا ۔نیکٹا کی سربراہی وزیراعظم کریں گے اور اس میں پیشہ وارانہ افراد کو بھرتی کیا جائے گا۔ سی این جی کے بحران کو حل کرنے کیلئے اوگرا سی این جی ایسوسی ایشن سے مذاکرات کر رہی ہے۔