ننکانہ صاحب ( نمائندہ نوائے وقت + نامہ نگار) سکھ مذہب کے بانی بابا گورونانک کی 544ویں جنم دن کی تقریبات ختم ہو گئیں۔ گورودوارہ جنم استھان سے گورودوارہ تنبو صاحب تک نگر کیرتن کا جلوس نکالا گیا، دنیا بھر سے آئے 15 ہزار سے زائد سکھ یاتریوں نے مذہبی جلوس نگر کیرتن میں بھرپور شرکت کی اور 4 سال بعد جلوس کی اجازت ملنے پر یاتریوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی اور وہ پر جوش انداز میں مذہبی نعرے لگاتے رہے، اس موقع پر پولیس کی بھاری نفری نے شہر کے تمام داخلی اور خارجی راستوں کو بند کر کے ہر آنے جانے والے شخص کی کڑی نگرانی کی جبکہ راستہ میں تمام دکانوں کو بند کرا دیا گیا۔ پاکستان سکھ گورودوارہ پربندھک کمیٹی کے چیئرمین سردار شام سنگھ نے نگر کیرتن کو گورودوارہ سے باہر لیجانے اور بہتر ین انتظامات کرنے پر ضلعی انتظامیہ کا شکریہ ادا کیا۔ جلوس کے آگے پانچ پیارے پیلے جھنڈے اٹھائے ہوئے جبکہ ان کے پیچھے پانچ سکھ ےاتری ننگی تلواریں لےکر آہستہ آہستہ چل رہے تھے۔ جلوس میں خواتین کی بھاری تعداد بھی ننگے پاﺅں شامل تھیں۔ علاوہ ازیں بابا گورونانک دیوجی کے جنم دن کی خوشی میں ایک تقریب گورودوارہ جنم استھان ننکانہ صاحب کی بارہ دری میں منعقد کی گئی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بھارتی سکھ ےاتریوں کے پارٹی لیڈر سردار جنگ بہادر سنگھ نے کہا کہ پاکستان کی حکومت اور متروکہ وقف املاک کے حکام نے جس شاندار طریقہ سے ہماری آﺅ بھگت کی ہے وہ ناقابل فراموش ہے، دونوں حکومتوں کو ویزہ پالیسی میں مزید نرمی کرنی چاہئے۔ سکھ مسلم فیڈریشن ےو کے کے پردھان سردار منموہن سنگھ نے کہا کہ سکھ قوم 1947ءمیں ہندو بنیئے کی مکارانہ سازش کا شکار ہو گئی تھی جس کا خمیازہ آج پوری سکھ قوم بھگت رہی ہے۔ جلوس کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ڈی سی او ڈاکٹر عثمان علی خان نے کہا کہ پنجاب حکومت کی مشاورت سے ضلعی حکومت نے نگرکیرتن کی اجازت دی جس پر عمل کرتے ہوئے سکھ ےاتریوں نے گورودوارہ جنم استھان سے لےکر گورودوارہ تنبو صاحب تک جلوس نکالا۔ ڈی پی او ننکانہ صاحب غلام مبشر میکن نے کہا کہ ےہ ہمارے لئے خوش آئند ہے کہ ہزاروں سکھ ےاتریوں نے گورودوارہ کے باہر جلوس نکالا ہم امن کمیٹی کے ممبران کے بھی تہہ سے مشکور ہیں۔