” ڈبل روٹی کھانے وا لے لوگ“

مجھے ایک شادی میں شرکت کے لئے گجرات جانا پڑا۔تقریب میں مختلف شُعبہ ہائے زندگی کے لوگ موجود تھے ۔ ایک ریٹائرڈ ایس ایس پی چودھری غلام حیدر اقبال کہہ رہے تھے کہ ”خرابی کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ ڈبل روٹی کھانے والے، اسلام آباد میں بیٹھ کر ناقص زرعی پالیسیاں بناتے ہیں“۔ میں نے عرض کیا کہ۔ آپ کی شکایت کے دو نُکتے ہیں۔ ایک تو یہ کہ، اسلام آباد میں ناقص زرعی پالیسیاں، اِس لئے بنتی ہیں کہ اُن کے بنانے والے عام روٹی کے بجائے ڈبل روٹی کھاتے ہیںاوردوسرا یہ ہے کہ، ڈبل روٹی کھانے والے زرعی پالیسیاں چونکہ اسلام آباد میں بیٹھ کر بناتے ہیںاِس لئے وہ ناقص ہوتی ہیں۔ اگر وہ اسلام آباد میں بیٹھنے کے بجائے، مُلک کے کھیتوں اور کھلیانوں میں جا کر زمینداروں اور کاشتکاروں سے مشورہ کر کے، زرعی پالیسیاں بنائیں تو وہ ناقص نہیں ہوں گی“۔ چودھری صاحب مُسکرا دیئے، پھِر باتوں کا رُخ بدل گیا۔
بر صغیر میں انگریزوں کی آمد سے پہلے روٹی، چپاتی، نان، کُلچہ اورنان پاﺅ کھانے کا رواج تھا۔ انگریز، اپنی روٹی کو "Bread" کہتے تھے۔ ہندوستانیوں نے اُسے ”ڈبل روٹی“ کا نام دیا۔ "Double" انگریزی لفظ ہے اور ”روٹی“ ہندی اور اردو کا۔ گویا ”ڈبل روٹی“ کا مطلب ہُوا، دُگنی یا دُہری روٹی۔ ڈبل روٹی ،عام روٹی سے مہنگی تھی۔ اُسے انگریز کھاتے تھے یا پھر ہندوستان کا متّمول یا متوسط طبقہ۔ دیکھا دیکھی عام لوگ بھی، ڈبل روٹی کھانے لگے۔ تبھی تو اکبر الہ آبادی نے ہندوستان کے پڑھے لکھے اور نچلے درجے کے ملازموں کو مشورہ دیا تھا۔
” کر کلر کی، کھا ڈبل روٹی، خُوشی سے پھُول جا“
اردو کا ایک محاورہ ہے۔ ”روٹی پر روٹی رکھ کر کھانا“۔ جِس کا مفہوم ہے کہ، اطمینان سے زندگی بسر کرنا یا فارغ اُلبال ہونا۔ روٹی پر روٹی رکھی ہو تو بھی اُسے ”ڈبل روٹی“ کہا جا سکتا ہے۔ اِس سے ثابت ہوا کہ، جو لوگ کسی طرح کی بھی ڈبل روٹی کھاتے ہیں، ان کا تعلق فارغ اُلبال یا مُطمئن طبقے سے ہوتا ہے۔ بعض خوش قِسمت لوگوں کے بارے میں کہا گیا ہے کہ انہیں ” چُپڑی اور دو دو “ مِلتی ہیں۔ بابا فرید شکر گنج ؒاپنے ایک دوہے میں کہتے ہیں۔۔
روٹی میری کاٹھ کی ، لاون میری بھُکّھ
جِنہاں کھا دی چوپڑی، گھنے سہن گے دُکھّ
یعنی میری روٹی کاٹھ ( لکڑی ) کی ہے اور بھُوک ہی میرا سالن ہے۔ جو لوگ چُپڑی روٹی کھاتے ہیں۔ انہیں ( آخرت میں) بہت دُکھ سہنے پڑیں گے۔ ہمارے یہاں بھی چُپڑی روٹی یا ڈبل روٹی کھانے والوں کو کبھی کبھی دُکھ برداشت کرنا پڑتے ہیں۔ اُنہیں جیل جانا پڑتا ہے۔ اُن کی جائیدادیں ضبط ہو جاتی ہیں اور وہ عوامی اداروں کی رکنیت کے لئے نااہل بھی قرار پا جاتے ہیں، لیکن ایسا کبھی کبھی ہوتا ہے۔ ورنہ چُپڑی روٹی یا ڈبل روٹی کھانے والوں میں مکّمل یکجہتی اور اتحاد ہوتا ہے۔ وہ ایک دوسرے کا خیال رکھتے ہیں۔ اور آڑے وقت میں کام بھی آتے ہیں۔ اسی لئے عام روٹی کھانے والے۔ رُوکھی سُوکھی روٹی کھانے والے اور لکڑی کی روٹی اور بھوک کے سالن پر گزر اوقات کرنے والے، ان کا کچھ بھی نہیں بگاڑ سکتے۔ مُغلیہ خاندان کے بانی بادشاہ ظہیر الدین بابر کی آمد سے پہلے ہندوستان میں دال روٹی کا نظام قائم تھا۔ ” تُزک ِ بابری“ میں، ہندوستانیوں کے بارے میں، بابر بادشاہ لکھتے ہیں۔ ”غلّہ را غلّہ می خُورند گوئند دال روٹی“ یعنی ہندوستانی لوگ، اناج کے ساتھ اناج کھاتے ہیں اور اُسے دال روٹی کہتے ہیں، مغل بادشاہوں کے دور میں سرکاری لنگر سے ہر روز ہزاروں لوگوں کو مُفت دال روٹی مِلتی تھی۔ پاکستان کے کسی بھی حُکمران نے اس طرح کا کبھی انتظام نہیں کیا۔ دال روٹی کو غریبوں کی خوراک کہا جاتا ہے۔ غریب لوگ دال روٹی کھا کر بھی خُوش رہتے ہیں۔ ایک ضرب اُلمِثل ہے کہ ”دال روٹی کھاتے ٹوٹا پڑے تو بھاڑ میں جائے“۔ یعنی اگر دال روٹی بھی نصیب نہ ہو تو مر جانا بہتر ہے، لیکن بقول غالب۔۔
”مر کے بھی، چَین نہ پایا، تو کِدھر جائیں گے “
جو لوگ خُود کش حملہ آوروں، قدرتی آفات، مہنگائی اور بیماری کے ہاتھوں نہ مریں تو، انہیں دوسرے لوگ مار دیتے ہیں۔ عبدالحمید عدم کہتے ہیں۔۔
”آپ تو خُود کوئی نہیں مرتا
دوسرے لوگ مار دیتے ہیں“
انگریزی میں ”Bread And Butter ّّ “ سے دال روٹی ہی مُراد لی جاتی ہے۔ یعنی کم سے کم خوراک۔ اس قدر خوراک جو، زندگی قائم رکھنے کے لئے کافی ہو ۔ امریکہ، یورپ اور دُنیا کے تمام ترقی یافتہ ممالک میں حکومت کی طرف سے، ہر شہری کی کم سے کم خوراک، دال روٹی یعنی مکھن تو س کا، اِس طرح بندوبست ہے کہ ہر شخص کی قوّتِ خرید اور دال روٹی کی قیمتوں میں تناسب قائم رکھا جاتا ہے۔کوئی شخص بھُوک سے نہیں مرتا۔ حضرت عمر فاروق ؓ نے بھی اپنے دور خِلافت میں اِس طرح کا نظام قائم کر رکھا تھا کہ دریائے فرات پر کوئی کتّا بھی بھُوک سے نہیں مرسکتا تھا۔ ہمارے یہاں اس طرح کا نظام قائم نہیں ہو سکا۔ 65سالوں میںباری باری آنے والے حکمران غیر نصابی سرگرمیوں میںہی مصروف رہے۔
1917ءمیں روس کا انقلاب، روٹی، کپڑا اور مکان کے نعرے کی بُنیاد پر آیا تھا۔ پھر سوویت یونین کا قیام ہوا۔ ایٹمی ٹیکنالوجی اور جدید ترین اسلحہ کے باوجود، ایک دَور ایسا آیا کہ ہر بیکری کے باہر ”Hungry Lines“ یعنی بھوکوں کی قطاریں لگ گئیں اور دیکھتے ہی دیکھتے ایک سُپر پاور بہت کم درجے پر آگئی۔ دراصل وہاں بھی پالیسیاں بنانے والوں کا عام آدمی سے رابطہ کٹ گیا تھا۔ وہ روٹی، کپڑا اور مکان کا پروگرام نظر انداز کر کے، بین الاقوامی مسائل حل کرنے اور ”انقلاب“ ایکسپورٹ کرنے میں مصروف ہو گئے تھے۔ جب ڈبل روٹی اور عام روٹی کھانے والوں میں فاصلے، بہت زیادہ بڑھ جاتے ہیں تو، پھرکچھ نہیں کہا جا سکتا کہ کل کیا ہو گا؟



عملے کی ملی بھگت‘ کوٹ لکھپت جیل میں قیدی سرعام موبائل استعمال کرنے لگے
لاہور (نامہ نگار) کوٹ لکھپت جیل مےںعملے کی ملی بھگت سے قےدی سرعام موبائل فون استعمال کر رہے ہےں۔ سپرنٹنڈنٹ جیل محسن رفیق نے بیرکوں میں سرچ آپریشن کر کے 5 موبائل فون اور ہزاروں روپے کی نقدی برآمد کر لی ہے۔ تفصیلات کے مطابق کوٹ لکھپت جیل مےںعملے کی ملی بھگت سے قےدی سرعام موبائل فون استعمال کر رہے ہےں۔ اعلیٰ حکام کی طرف سے کارروائی کے احکامات پر گزشتہ روز سپرنٹنڈنٹ کوٹ لکھپت جیل محسن رفیق نے بھاری نفری کے ہمراہ تمام بیرکوں میں سرچ آپریشن کر کے پانچ موبائل فون اور ہزاروں روپے کی نقدی برآمد کر لی۔

آتشگیر مادہ رکھنے میں ملوث ملزم عبدالوہاب نے دہشتگری ایکٹ
کے تحت کارروائی چیلنج کر دی
لاہور (وقائع نگار) آتش گیر مادہ رکھنے کے مقدمہ میں ملوث ملزم عبدالوہاب کے وکیل رانا محمد عارف نے انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں درخواست دائر کرتے ہوئے م¶قف اختیار کیا ہے کہ ملزم کے خلاف انسداد دہشت گردی کے قانون کی دفعہ 23 اے کے تحت فاضل عدالت کارروائی نہیں کر سکتی لہٰذا کیس سیشن عدالت میں بھیج دیا جائے۔ عبدالوہاب کے وکیل نے گزشتہ روز خبر دی دلائل مزید سماعت 11 دسمبر تک کے لئے ملتوی کر دی گئی۔ سرکاری وکیل کے دلائل سکول کئے چا چکے ہیں۔ عبدالوہاب کے خلاف سماعت جیل میں ہو رہی ہے۔ اس کے خلاف 2010ءمیں تھانہ نصیر آباد میں مقدمہ درج کیا گیا۔ کیس کی سماعت انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج عبدالرحمان خان نیازی کر رہے ہیں۔
کارروائی چیلنج


انسپکٹر سے ڈی ایس پی کے عہدے
 پر ترقی کیلئے پروموشن بورڈ کا اجلاس
 دسمبر کے پہلے ہفتے ہونے کا امکان
لاہور (نامہ نگار) انسپکٹر سے ڈی ایس پی کے عہدے پر ترقی کے لئے محکمانہ پرموشن بورڈ کا اجلاس آئندہ ماہ دسمبر کے پہلے ہفتے ہونے کا امکان ہے۔ انسپکٹرز کی جانب سے جمع کرائے جانے والے اعتراضات کی جانچ پڑتال شروع کر دی گئی ہے جبکہ رینکرز اور پی سی ایس انسپکٹرز کے گروپس ایڈیشنل آئی جی پنجاب ملک خدا بخش اعوان سے سیٹوں کے لئے فارمولا طے کرنے کے لئے ملاقاتےں کر رہے ہیں۔ تفصےلات کے مطابق انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب حاجی حبیب الرحمن نے رینکرز اور پی سی ایس انسپکٹرز کے درمیان گزشتہ تین سال سے سنیارٹی کے تنازع کو ترجیحی بنیادوں پر حل کر کے میرٹ پر انسپکٹرز کو ترقیاں دینے کا فیصلہ کیا تھا۔

لین دین کے تنازعے پر فائرنگ کر کے دکاندار کو قتل کر دیا
لاہور (نامہ نگار) نولکھا کے علاقہ میں لین دین کے تنازعہ پر تین افراد نے فائرنگ کر کے 30سالہ دکاندار کو قتل کر دیا اور فرار ہو گئے۔ بتایا جاتا ہے کہ گجر پورہ کا رہائشی سرفراز لنڈا بازار میں پرانے کپڑے فروخت کرنے کا کاروبار کرتا تھا۔ سرفراز کا عمران پٹھان نامی شخص سے رقم کے لین دین کا جھگڑا چل رہا تھا۔ سرفراز نے عمران سے ایک لاکھ روپے رقم لینے تھی۔ عمران رقم دینے کی بجائے ٹال مٹول سے کام لےتا تھا۔ چند روز قبل اسی بات پر دونوں میں جھگڑا ہو تو دکانداروںنے معاملہ رفع دفع کرا دیا۔ مگرعمران پٹھان نے دل میںرنجش رکھی۔ وہ گزشتہ روز اپنے دو ساتھیوں کے ہمراہ سرفراز کی دکان میںآیا اور سرفراز پر اندھا دھند فائرنگ کر دی اور موقع سے فرار ہو گیا۔

پراپرٹی ٹیکس نادہندگان کے خلاف کریک ڈا¶ن‘ 358 جائیدادیں سیل
لاہور (نامہ نگار) محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن لاہور نے پراپرٹی ٹیکس نادہندگان کے خلاف کریک ڈاﺅن کرتے ہوئے گزشتہ روز شہر کے مختلف علاقوں مےں 358 نادہندگان کے گھر، دکانےں اور دےگر جائیدادیں سےل کر دی ہیں۔ ڈائریکٹر اکرم اشرف گوندل کے احکامات پر اے ای ٹی او ملک محمد اسلم کی سربراہی مےں انسپکٹر فخر واہگہ وغےرہ پر مشتمل ٹےم نے گزشتہ روز ڈےوس روڈ، برانڈرتھ روڈ، رےلوے سٹےشن اور دےگر علاقوں مےں اےک بنک سمےت 135 نادہندگان کی جائیدادیں سےل کر دیں جبکہ ڈائریکٹر عاشق حسےن شاہ کے احکامات پر انسپکٹر کرامت کی سربراہی مےں گزشتہ روز گارڈن ٹاو¿ن، مسلم ٹاو¿ن مےں 78 نادہندگان کی جائیدادیں سےل کر دیںجبکہ ان ٹےموں نے کروڑوںر وپے کی رےکوری بھی کی ہے۔

سری لنکن کرکٹ ٹیم پر حملے کے ملزم نے عدالتی دائرہ اختیار کو چیلنج کر دیا
لاہور (اپنے نامہ نگار سے) سری لنکن کرکٹ ٹیم پر حملہ کے ملزم نے عدالت کے دائرہ اختیار کو چیلنج کر دیا ہے۔ انسداد دہشت گردی کورٹ نے سماعت ملتوی کر دی ہے۔ ملزم عبدالواحد کو نصیر آباد پولیس نے گرفتار کر کے چالان عدالت میں پیش کیا تھا۔ پراسیکیوٹر نے اپنے دلائل مکمل کر لئے ہیں مگر ملزم عبدالواحد نے عدالت کے دائرہ کار کو چیلنج کرتے ہوئے درخواست دائر کر دی ہے۔ فاضل عدالت نے ملزم کی درخواست پر سماعت ملتوی کر دی ہے۔


لاہور‘ فیروزوالا سے 2 لڑکیاں اغوا‘ خاتون بازیاب
لاہور + فیروز والا (اپنے نمائندے سے + نامہ نگار) تھانہ شادباغ کے علاقے سے جواں سالہ لڑکی کو اغوا کر لیا گیا ہے۔ شادباغ پولیس نے مغویہ کے بھائی کی درخواست پر نامعلوم افراد کے خلاف اغوا کا مقدمہ درج کر کے تلاش شروع کر دی۔ نواحی بستی رچنا ٹا¶ن میں نامعلوم افراد نے بازار سودا خریدنے جانے والی جواں سال لڑکی (ق) کو اغوا کر لیا۔ فیکٹری ایریا پولیس نے چند روز قبل اغوا ہونے والی خاتون (ر) کو برآمد کر لیا۔ اسے علاقہ مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا گیا۔

قانونی تقاضے پورے کئے بغیر پرچہ خارج کرنے پر ایس ایچ او تھانہ برکی اور تفتیشی افسر کو توہین عدالت کے نوٹس
لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائی کورٹ کے مسٹر جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی نے عدالتی احکامات کے باوجود ضابطہ فوجداری کے سیکشن 154 کے تحت قانونی تقاضے پورے کئے بغیر پرچہ خارج کرنے پر تھانہ برکی کے ایس ایچ او اور تفتیشی افسر کے خلاف توہین عدالت کے نوٹس جاری کر دیئے۔ فاضل جج نے پولیس اہلکاروں کی سخت سرزنش کرتے ہوئے قرار دیا کہ قانون کے مطابق کارروائی کرنا ان کے فرائض میں شامل ہے۔ درخواست گزار نے توہین عدالت کی درخواست میں موقف اختیار کیا کہ تفتیشی افسر نے سرسری بیان کے بعد درخواست خارج کر دی جبکہ گواہوں کو بلا کے تفتیش کا عمل بھی مکمل نہیں کیا گیا۔ لہٰذا ان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔

ایس پی اکرم عثمان صدر ڈویژن میں آپریشن کی خالی اسامی پر تعینات
لاہور (اپنے نمائندے سے) آئی جی پنجاب نے تقرری کے منتظر ایس پی محمد اکرم عثمان گوندل کو صدر ڈویژن میں آپریشن کی خالی اسامی پر تعینات کر دیا ہے۔

عدالتی خبریں
لاہور (وقائع نگار خصوصی + اپنے نامہ نگار سے) لاہور ہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس کاظم رضا شمسی نے سانحہ کھاڑک فیکٹری کے مالکان کی اینٹی کرپشن مقدمے میں ضمانت منظور کر لی ہے۔٭ سیشن کورٹ اور انسداد منشیات کی عدالتوں سے 3 ملزموں کو جرم ثابت ہونے پر سزائیں سنا دی گئی ہیں۔ سپیشل جج انٹی نارکوٹکس نے مجرم شعیب کو سزائے موت کا حکم دیا ہے۔٭حکم عدولی کرنے پر اینٹی کرپشن عدالت نے ڈی ایس پی سرگودھا کو طلب کر لیا ہے۔ عدالت نے ریلوے فراڈ کیس میں ملوث سالک سلمان ملک کے جسمانی ریمانڈ میں 6 دسمبر تک توسیع کر دی ہے۔ب ریفرنس کی سماعت 29 نومبر تک ملتوی۔حمد کے خلاف دائر ناجائز اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت 30 نومبر تک ملتوی۔٭ سابق سینئر وفاقی وزیر مشتاق اعوان کے خلاف دائر ناجائز اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت 6 دسمبر تک ملتوی۔٭ شہری مقصود نے نجی ٹریول کے خلاف صارف عدالت میں ڈھائی لاکھ روپے ہرجانے کا دعویٰ دائر کر دیا ہے۔٭ باغبانپورہ پولیس نے جعلی مہریں بنانے والے ملزم کو گذشتہ روز کینٹ کچہری میں جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کی اور جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔


راجویندر گل کے حوالے سے کینیڈین حکام کو آگاہ کر دیا ہے: رائے طاہر
لاہور (اپنے نمائندے سے) بھارتی پنجاب کے نائب وزیراعلیٰ کی عزیزہ راجویندر گل جو کہ لاہور ائرپورٹ سے لاپتہ ہو گئی تھیں کے حوالے سے ڈی آئی جی آپریشن لاہور محمد رائے طاہر نے گذشتہ روز نوائے وقت سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ راجویندر گل کے حوالے سے کینیڈین حکام کو آگاہ کر دیا گیا ہے کہ ان کی بہن کے مطابق آخری مرتبہ جو ٹیلیفونک رابطہ ہوا اس میں راجویندر گل نے بتایا کہ وہ آج کراچی جا رہی ہے جس کے بعد ابھی تک اس کا سراغ نہیں ملا۔ لاہور میں بھی سی سی پی او سمیت دیگر پولیس افسروں کی نگرانی میں بنائی گئی تفتیشی ٹیم نے بتایا کہ وہ لاہور میں نہیں ہیں انہیں موبائل کے ذریعے بھی ٹریس کرنے کی کوشش کی گئی ہے تاحال ابھی تک کوئی پیشرفت نہیں ہو سکی۔

حادثات سے بچا¶ کیلئے اوور لوڈ گاڑیوں کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے: سہیل چودھری
لاہور (نامہ نگار) چیف ٹریفک آفیسر لاہور کیپٹن (ر) سہیل چوہدری نے کہا ہے کہ شہریوں کے محفوظ سفر اور حادثات کی روک تھام کے پیش نظر بس کی چھت پر سواریاں بٹھانے اور پبلک سروس وہیکلز میں اوورلوڈ نگ کرنے والی گاڑیوںکے خلاف سخت کارروائی کی جا رہی ہے۔ سٹی ٹریفک پولیس نے ماہ نومبر کے دوران کارروائی کرتے ہوئے 1468 گاڑیوں کو چالان ٹکٹ اور 6 کے خلاف مقدمات درج کرائے گئے ہیںجبکہ خطرناک انداز میں ڈرائیونگ کرنے پر 320 گاڑیوں کے چالان بھی کئے گئے۔

سنگین وارداتوں میں ملوث دو گروہوں کے آٹھ ملزم گرفتار‘ مسروقہ سامان‘ اسلحہ برآمد
لاہور (نامہ نگار) سی آئی اے صدر پولےس نے ڈکیتی کی وارداتوں میں ملوث 5 ملزموں کو گرفتار کر لیا ہے۔ تفصےلات کے مطابق سی سی پی او لاہور محمد اسلم ترےن کے احکامات پر سی آئی اے صدر پولےس ٹیم نے بلوچ ڈکیت گینگ کے پانچ ملزموں لیاقت، حافظ محمد اسماعیل، رنگ علی، حیدر بلوچ اور صابر علی کو گرفتار کر لیا۔ ڈی آئی جی انویسٹی گیشن چوہدری شفیق احمد نے ملزمان کی گرفتاری پر پولیس ٹیم کے لیے نقد انعامات اور تعریفی اسناد کا اعلان کیا ہے۔ دریں اثناءباغبانپورہ پولیس نے ڈکےتی و موٹر سائیکل چھیننے کی وارداتوں میں ملوث جپھا ڈکیت گینگ کے سرغنہ کو دو ساتھیوں سمیت گرفتار کر کے لوٹا ہوا مال اور ناجائز اسلحہ برآمد کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ڈی آئی جی آپریشنز محمد طاہر رائے کے احکامات پر ایس ایچ او باغبانپورہ مظہر اقبال اور دیگر اہلکاروں پر مشتمل پولیس ٹیم نے جپھا ڈکیت گینگ کے سرغنہ ذوالفقار عرف جپھاکو اس کے ساتھیوں صادق اور الیاس عرف لالی کے ہمراہ گرفتارکیا ہے۔

ریسکیو 1122 کی خصوصی مہم ”ہیلمٹ فار آل“ آج سے شروع ہو گی
لاہور (نامہ نگار) پنجاب ایمرجنسی سروس )ریسکیو (1122 نے روڈ ٹریفک حادثات کی روک تھام کے لیے خصوصی مہم ”ہیلمٹ فارآل“ کا آغاز کیا جا رہا ہے۔ جس کا مقصد لوگوں میں ہیلمٹ کے فوائدکو اجاگر کرنا ہے۔ اس حوالے سے آج جمعرات وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف ایک خصوصی تقریب مےں اس مہم کا افتتاح کریں گے اور موٹرسائیکل سواروں میں مفت ہیلمٹ تقسیم کریں گے۔ اس موقع پر مسلم ممبر برٹش پارلیمنٹ چوہدری سرور اور ڈائریکٹر جنرل پنجاب ایمرجنسی سروس ریسکیو 1122 ڈاکٹر رضوان نصیر بھی شرکاءسے خطاب کریں گے۔ پنجاب ایمرجنسی سروس ریسکیو 1122 روزانہ کی بنیاد پر 450 روڈ ٹریفک حادثات جیسی ایمرجنسیز کو ریسکیو کر رہی ہے جسی کی سب سے بڑی وجہ ہیلمٹ کا استعمال نہ کرنا ہے۔

فیروز والا میں 6 وارداتیں‘ شہری نقدی موبائل‘ موٹرسائیکلوں‘ گاڑی سے محروم
فیروز والا (نامہ نگار) ڈکیتی‘ چوری کی مختلف وارداتوں میں شہری قیمتی سامان سے محروم ہو گئے۔ بتایا گیا ہے کہ لاہور روڈ پر منڈیالی کے قریب ڈاکو کار سواروں سے رقم‘ موبائل چھین کر فرار ہو گئے۔ کالا شاہ کاکو میں چوروں نے خالد اسلم کی ٹیوٹا ویگن چوری‘ مومن پور میں چھ افراد نے مسلح ہو کر زمیندار رقم الدین کے ملازموں کو باندھ کر مونجی کاٹ لی۔ شاہدرہ میں اکرم اور جاوید کی گھروں کے باہر سے موٹرسائیکلیں چوری‘ نامعلوم افراد نے بجلی کی تاریں اور ٹرانسفارمر چوری کر لیا۔ دریائے راوی کے کنارے واقع آبادی پرانی بھینی کے قریب ڈاکو¶ں نے گن پوائنٹ پر مقصود احمد سے موٹرسائیکل اور بارہ ہزار روپے‘ موبائل چھین لیا۔


سکیورٹی وجوہات‘ پولیس کالج چوہنگ میں آج ہونے والے امتحانات ملتوی
لاہور (نامہ نگار) پولیس کالج چوہنگ لاہور میں آج ہونے والے امتحانات سکیورٹی وجوہات کی وجہ سے تاحکم ثانی ملتوی کر دیئے گئے۔ ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق پولیس کالج چوہنگ میں جونیئر کلرکوں کی بھرتی کیلئے تحریری امتحانات ہونا تھے۔

ایک شیشہ کیفے سربمہر‘ 15 حقے
قبضے میں لے لئے گئے
لاہور (خبر نگار) شہر میں شیشہ کیفیز کیخلاف جاری کریک ڈاﺅن کے دوران گزشتہ روز مانیٹرنگ ٹےموں نے کارروائی کر کے 15 حقے قبضہ میں لے لےے اور ایک شیشہ کیفے کا دفتر سربمہر کر دےا۔ وائٹ لاﺅنج کیفے ایم ایم عالم روڈ، چسکا کیفے گلبرگ اور پیشن شیشہ کیفے گلبرگ پر چھاپے مارے گئے اور وائٹ لاﺅنج سے 11 اور چسکا کےفے سے 4 حقے ضبط کئے گئے جبکہ پیشن کیفے کا دفتر سربمہر کر دیا۔


جیولر کی دکان اور گھر میں آتشزدگی
‘ لاکھوں کا سامان جل کر تباہ
لاہور (نامہ نگار) شہر مےں دو مختلف مقامات پر آگ لگنے سے لاکھوں روپے مالیت کا سامان جل کر تباہ ہو گیا۔ بتایا جاتا ہے کہ پرانی انارکلی کے علاقہ دھوبی منڈی میں عمران کی جیولری کی دکان میں جبکہ گلبرگ کے علاقہ میں ایک گھر میں گھر میں آگ لگنے سے لاکھوں روپے مالیت کا سامان جل کر تباہ ہو گیا۔ اطلاع ملنے پر امدادی ٹیموں نے موقع پر پہنچ کر آگ پر قابو پا لےا ہے۔
3 منشیات فروش‘ 7 جواری گرفتار
لاہور (نامہ نگار) گلبرگ پولیس نے منشیات فروش نائےجےرےن باشندے کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کر لیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ پولیس کو اطلاع ملی کہ سیون اپ پھاٹک کے قریب نائےجےرےن باشندہ سٹیفن منشیات فروخت کر رہا ہے۔ جس پر پولےس نے چھاپہ مار کر سٹیفن کو گرفتار کر کے اس قبضہ سے ایک کلو ہیروئن اور ایک کلو چرس برآمد کر کے مقدمہ درج کر لیا ہے۔ کوٹ لکھپت پولیس نے 7 جواریوں اصغر، منظور، اشرف، ذوالفقار وغیرہ کو گرفتار کر کے داﺅ پر لگی ہزاروں روپے کی رقم، موبائل فون اور ایک کلو چرس برآمد کر کے مقدمہ درج کر لیا ہے۔
گھریلو ناچاقی پر 3 بچوں کی
 ماں پھندے سے جھول گئی
کاہنہ (نامہ نگار) کاہنہ میں 3 بچوں کی ماں نے خودکشی کر لی۔ تفصیلات کے مطابق کاہنہ کے علاقہ گجومتہ سوہا کے رہائشی شہزاد علی کی بیوی صدف بی بی نے گھریلو ناچاقی پر اپنے آپ کو گھر میں لگے چھت کے پنکھے سے لٹکا کر جان دے دی۔

لاہور ہائیکورٹ بار انتخابات: صدارتی امیدواروں کے درمیان مباحثہ کل ہو گا
لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے ہونے والے انتخابات 2013-14 میں صدر کے عہدے کیلئے امیدواروں کے درمیان کل 30 نومبر کو مباحثہ ہو گا۔ پروفیشنل حامد خان گروپ کے امیدوار سید محمد شاہ، عاصمہ جہانگیر گروپ کے متفقہ امیدوار عابد ساقی اور آزاد امیدوار شفقت محمود چوہان ایڈووکیٹ کے مابین ’ٹاکرا‘ کے نام سے مباحثہ ہو گا۔ اس مباحثے کا مقصد الیکشن لڑنے کے اغراض و مقاصد، وکلاءفلاح و بہبود کے کام اور وکلاءبرادری اور ملک میں آئین اور قانون کی حکمرانی کے لئے ان کا لائحہ عمل سننا ہے۔
ڈیوٹی سے غیر حاضری پر 28 ٹریفک وارڈنز کو شوکاز نوٹس جاری
لاہور (نامہ نگار) چیف ٹریفک آفیسر لاہور کیپٹن (ر) سہیل چوہدری نے ڈیوٹی پوائنٹ سے غیر حاضر ہونے والے 28 ٹریفک وارڈنز کو شوکاز نوٹس اور 7 یوم ڈرل کی سزا جبکہ، انسپکٹر لاری اڈا، ڈیوٹی آفیسر راوی روڈ، لفٹر ڈرائیور اور بریک ڈاﺅن ڈرائیور کو تبدیل کر دےا ہے۔ تفصےلات کے مطابق چیف ٹریفک آفیسر لاہور کیپٹن (ر) سہیل چوہدری نے ٹریفک کی روانی کا جائزہ لینے کےلئے ٹریفک سیکٹر شادمان، مزنگ، وحدت روڈ، مال 2، سیکٹر راوی روڈ، ریلوے سٹیشن، لاری اڈا اور ٹریفک سیکٹر راوی روڈ کا خفیہ وزٹ کیا۔ ٹریفک سیکٹر لاری اڈا کی چیکنگ کے دوران غیر حاضری پر انسپکٹر نثار انجم کو تبدیل اور 6 وارڈنز کو شوکاز نوٹسز اور 7 یوم ڈرل سزر دینے کے احکامات صادر کئے۔

پولیس مقابلے میں نوجوان کی ہلاکت
 کی جوڈیشل انکوائری شروع
فیروز والا (نامہ نگار) جوڈیشل مجسٹریٹ فیروز والا علی اشتر نقوی نے شرقپور روڈ پر واقع گا¶ں موراں والا میں پولیس مقابلے میں ناظم عرف کاکو کی ہلاکت کے سلسلے میں جوڈیشل انکوائری شروع کر دی ہے۔ 29 نومبر بروز جمعرات کو بمقام فیروز والا کچہری عدالت میں سماعت ہو گی۔
 قتل کے 6 ملزموں کو عمر قید جرمانہ
 2 عدم ثبوت پر بری
تحصیل فیروز والا کے ایڈیشنل سیشن جج زاہد غزنوی نے تھانہ فیروز والا مقدمہ قتل کا فیصلہ سناتے ہوئے چھ ملزموں کو عمر قید اور جرمانے کی سزا کا حکم سنایا جبکہ دو ملزموں کو بری کر دیا گیا۔ استغاثہ کے مطابق آٹھ اگست 2008ءمیں گا¶ں دندیاں میں ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر ملزموں نے فائرنگ کر کے اکبر علی کو ہلاک اور عشرت علی کو زخمی کر دیا تھا۔ عدالت نے مقدمہ کی سماعت مکمل کرنے پر فیصلہ سناتے ہوئے قتل کے مقدمہ میں چھ ملزموں اختر‘ انور‘ یاسر‘ حنیف‘ شکیل اور شبیر کو عمر قید اور ایک ایک لاکھ روپے ہرجانہ جبکہ ڈکیتی اور اقدام قتل کے مقدمہ میں سات سات سال قید 30‘ 30 ہزار روپے جرمانہ کی سزا کا حکم سنایا ہے۔

فیروز والا: پولیس نے 7 منشیات فروش دھر لئے
فیروز والا (نامہ نگار) سرکل فیروزوالا پولیس نے مختلف علاقوں میں چھاپے مار کر سات افراد کو گرفتار کر کے ان کے قبضہ سے بھاری مقدار میں منشیات‘ اسلحہ اور مسروقہ مال برآمد کر لیا۔ اے ایس پی سرکل فیروز والا زاہد نواز مروت خان کی نگرانی میں پولیس نے جرائم پیشہ عناصر کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے سات افراد عبدالرحمن‘ شعیب‘ لیاقت‘ ساجد وغیرہ کو گرفتار کر کے ان کے قبضہ لے کلاشنکوف‘ اسلحہ اور دیسی شراب برآمد کر لی۔


ٹریفک حادثات میں 3 افراد جاں بحق‘ دو روز قبل زخمی ہونے والا شخص چل بسا
لاہور + فیروز والا (نامہ نگاران) ٹریفک حادثات میں 3 افراد جاں بحق‘ 3 طالبات سمیت 11 شدید زخمی ہو گئے۔ 2 روز قبل ٹریفک حادثے میں زخمی ہونے والا 45 سالہ شخص ہسپتال میں چل بسا۔ تفصیلات کے مطابق ٹاﺅن شپ کے علاقہ میں 35 سالہ نوجوان اعجاز سڑک عبور کر رہا تھا کہ تیز رفتار کارنے اسے ٹکر مار کر زخمی کر دےا۔ اسے طبی امدادکے لئے ہسپتال لے جایا گیا مگر وہ جانبر نہ ہو سکا اور اس نے دم توڑ دےا۔ فےروز پور روڈ پر دو روز قبل ٹریفک حادثہ مےں زخمی ہونے والا 45سالہ خالد گزشتہ روززخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جنرل ہسپتال میں دم توڑ گےا۔ پولیس نے ضروری کارروائی کے بعد لاشےں ورثاءکے حوالے کر دی ہےں۔ علاوہ ازےں مانگا منڈی بائی پاس کے قریب اےک فیکٹری کی بس اور کار مےں تصادم ہو گیا۔ جس کے نتیجہ میں ڈرائیور پرویز، الیاس، شکیل اور رفیق سمیت آٹھ افراد شدید زخمی ہو گئے۔ ہنجروال کے علاقہ میں ملتان چونگی کے قریب بس اور سکول وین کے درمیان تصادم کے نتےجہ مےں وین میں سوار تین طالبات زخمی ہو گئیں۔ لاہور روڈ پر قلعہ کے قریب چلتی بس سے پا¶ں پھسل جانے سے نوجوان عثمان نامی گر کر ہلاک ہو گیا۔ ٹبی سٹی کے علاقہ میں لیڈی ولنگٹن ہسپتال کے قریب 65 سالہ محمد موسیٰ سڑک عبور کر رہا تھا کہ پیچھے سے آنے والے تیز رفتار رکشے نے بے قابو ہو کر اس کو ٹکر مار دی۔ جس کے باعث وہ شدید زخمی ہو گیا جبکہ رکشہ ڈرائیور موقع سے فرار ہو گیا۔ زخمی شخص کو ہسپتال لے جاےا گےا۔ جہاں وہ دم توڑ گےا۔




















” ڈبل روٹی کھانے وا لے لوگ“
مجھے ایک شادی میں شرکت کے لئے گجرات جانا پڑا۔تقریب میں مختلف شُعبہ ہائے زندگی کے لوگ موجود تھے ۔ ایک ریٹائرڈ ایس ایس پی چودھری غلام حیدر اقبال کہہ رہے تھے کہ ”خرابی کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ ڈبل روٹی کھانے والے، اسلام آباد میں بیٹھ کر ناقص زرعی پالیسیاں بناتے ہیں“۔ میں نے عرض کیا کہ۔ آپ کی شکایت کے دو نُکتے ہیں۔ ایک تو یہ کہ، اسلام آباد میں ناقص زرعی پالیسیاں، اِس لئے بنتی ہیں کہ اُن کے بنانے والے عام روٹی کے بجائے ڈبل روٹی کھاتے ہیںاوردوسرا یہ ہے کہ، ڈبل روٹی کھانے والے زرعی پالیسیاں چونکہ اسلام آباد میں بیٹھ کر بناتے ہیںاِس لئے وہ ناقص ہوتی ہیں۔ اگر وہ اسلام آباد میں بیٹھنے کے بجائے، مُلک کے کھیتوں اور کھلیانوں میں جا کر زمینداروں اور کاشتکاروں سے مشورہ کر کے، زرعی پالیسیاں بنائیں تو وہ ناقص نہیں ہوں گی“۔ چودھری صاحب مُسکرا دیئے، پھِر باتوں کا رُخ بدل گیا۔
بر صغیر میں انگریزوں کی آمد سے پہلے روٹی، چپاتی، نان، کُلچہ اورنان پاﺅ کھانے کا رواج تھا۔ انگریز، اپنی روٹی کو "Bread" کہتے تھے۔ ہندوستانیوں نے اُسے ”ڈبل روٹی“ کا نام دیا۔ "Double" انگریزی لفظ ہے اور ”روٹی“ ہندی اور اردو کا۔ گویا ”ڈبل روٹی“ کا مطلب ہُوا، دُگنی یا دُہری روٹی۔ ڈبل روٹی ،عام روٹی سے مہنگی تھی۔ اُسے انگریز کھاتے تھے یا پھر ہندوستان کا متّمول یا متوسط طبقہ۔ دیکھا دیکھی عام لوگ بھی، ڈبل روٹی کھانے لگے۔ تبھی تو اکبر الہ آبادی نے ہندوستان کے پڑھے لکھے اور نچلے درجے کے ملازموں کو مشورہ دیا تھا۔
” کر کلر کی، کھا ڈبل روٹی، خُوشی سے پھُول جا“
اردو کا ایک محاورہ ہے۔ ”روٹی پر روٹی رکھ کر کھانا“۔ جِس کا مفہوم ہے کہ، اطمینان سے زندگی بسر کرنا یا فارغ اُلبال ہونا۔ روٹی پر روٹی رکھی ہو تو بھی اُسے ”ڈبل روٹی“ کہا جا سکتا ہے۔ اِس سے ثابت ہوا کہ، جو لوگ کسی طرح کی بھی ڈبل روٹی کھاتے ہیں، ان کا تعلق فارغ اُلبال یا مُطمئن طبقے سے ہوتا ہے۔ بعض خوش قِسمت لوگوں کے بارے میں کہا گیا ہے کہ انہیں ” چُپڑی اور دو دو “ مِلتی ہیں۔ بابا فرید شکر گنج ؒاپنے ایک دوہے میں کہتے ہیں۔۔
روٹی میری کاٹھ کی ، لاون میری بھُکّھ
جِنہاں کھا دی چوپڑی، گھنے سہن گے دُکھّ
یعنی میری روٹی کاٹھ ( لکڑی ) کی ہے اور بھُوک ہی میرا سالن ہے۔ جو لوگ چُپڑی روٹی کھاتے ہیں۔ انہیں ( آخرت میں) بہت دُکھ سہنے پڑیں گے۔ ہمارے یہاں بھی چُپڑی روٹی یا ڈبل روٹی کھانے والوں کو کبھی کبھی دُکھ برداشت کرنا پڑتے ہیں۔ اُنہیں جیل جانا پڑتا ہے۔ اُن کی جائیدادیں ضبط ہو جاتی ہیں اور وہ عوامی اداروں کی رکنیت کے لئے نااہل بھی قرار پا جاتے ہیں، لیکن ایسا کبھی کبھی ہوتا ہے۔ ورنہ چُپڑی روٹی یا ڈبل روٹی کھانے والوں میں مکّمل یکجہتی اور اتحاد ہوتا ہے۔ وہ ایک دوسرے کا خیال رکھتے ہیں۔ اور آڑے وقت میں کام بھی آتے ہیں۔ اسی لئے عام روٹی کھانے والے۔ رُوکھی سُوکھی روٹی کھانے والے اور لکڑی کی روٹی اور بھوک کے سالن پر گزر اوقات کرنے والے، ان کا کچھ بھی نہیں بگاڑ سکتے۔ مُغلیہ خاندان کے بانی بادشاہ ظہیر الدین بابر کی آمد سے پہلے ہندوستان میں دال روٹی کا نظام قائم تھا۔ ” تُزک ِ بابری“ میں، ہندوستانیوں کے بارے میں، بابر بادشاہ لکھتے ہیں۔ ”غلّہ را غلّہ می خُورند گوئند دال روٹی“ یعنی ہندوستانی لوگ، اناج کے ساتھ اناج کھاتے ہیں اور اُسے دال روٹی کہتے ہیں، مغل بادشاہوں کے دور میں سرکاری لنگر سے ہر روز ہزاروں لوگوں کو مُفت دال روٹی مِلتی تھی۔ پاکستان کے کسی بھی حُکمران نے اس طرح کا کبھی انتظام نہیں کیا۔ دال روٹی کو غریبوں کی خوراک کہا جاتا ہے۔ غریب لوگ دال روٹی کھا کر بھی خُوش رہتے ہیں۔ ایک ضرب اُلمِثل ہے کہ ”دال روٹی کھاتے ٹوٹا پڑے تو بھاڑ میں جائے“۔ یعنی اگر دال روٹی بھی نصیب نہ ہو تو مر جانا بہتر ہے، لیکن بقول غالب۔۔
”مر کے بھی، چَین نہ پایا، تو کِدھر جائیں گے “
جو لوگ خُود کش حملہ آوروں، قدرتی آفات، مہنگائی اور بیماری کے ہاتھوں نہ مریں تو، انہیں دوسرے لوگ مار دیتے ہیں۔ عبدالحمید عدم کہتے ہیں۔۔
”آپ تو خُود کوئی نہیں مرتا
دوسرے لوگ مار دیتے ہیں“
انگریزی میں ”Bread And Butter ّّ “ سے دال روٹی ہی مُراد لی جاتی ہے۔ یعنی کم سے کم خوراک۔ اس قدر خوراک جو، زندگی قائم رکھنے کے لئے کافی ہو ۔ امریکہ، یورپ اور دُنیا کے تمام ترقی یافتہ ممالک میں حکومت کی طرف سے، ہر شہری کی کم سے کم خوراک، دال روٹی یعنی مکھن تو س کا، اِس طرح بندوبست ہے کہ ہر شخص کی قوّتِ خرید اور دال روٹی کی قیمتوں میں تناسب قائم رکھا جاتا ہے۔کوئی شخص بھُوک سے نہیں مرتا۔ حضرت عمر فاروق ؓ نے بھی اپنے دور خِلافت میں اِس طرح کا نظام قائم کر رکھا تھا کہ دریائے فرات پر کوئی کتّا بھی بھُوک سے نہیں مرسکتا تھا۔ ہمارے یہاں اس طرح کا نظام قائم نہیں ہو سکا۔ 65سالوں میںباری باری آنے والے حکمران غیر نصابی سرگرمیوں میںہی مصروف رہے۔
1917ءمیں روس کا انقلاب، روٹی، کپڑا اور مکان کے نعرے کی بُنیاد پر آیا تھا۔ پھر سوویت یونین کا قیام ہوا۔ ایٹمی ٹیکنالوجی اور جدید ترین اسلحہ کے باوجود، ایک دَور ایسا آیا کہ ہر بیکری کے باہر ”Hungry Lines“ یعنی بھوکوں کی قطاریں لگ گئیں اور دیکھتے ہی دیکھتے ایک سُپر پاور بہت کم درجے پر آگئی۔ دراصل وہاں بھی پالیسیاں بنانے والوں کا عام آدمی سے رابطہ کٹ گیا تھا۔ وہ روٹی، کپڑا اور مکان کا پروگرام نظر انداز کر کے، بین الاقوامی مسائل حل کرنے اور ”انقلاب“ ایکسپورٹ کرنے میں مصروف ہو گئے تھے۔ جب ڈبل روٹی اور عام روٹی کھانے والوں میں فاصلے، بہت زیادہ بڑھ جاتے ہیں تو، پھرکچھ نہیں کہا جا سکتا کہ کل کیا ہو گا؟

ای پیپر دی نیشن