اسلام آباد(آئی این پی) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ نے ملک میں پانی کی قلت اور بھارت کو پسندیدہ ترین ملک قرار دینے پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت ملک میں پانی ذخیرہ کرنے کے وسائل پر توجہ دے‘ اگر پانی ذخیرہ کرنے کے وسائل میں اضافہ نہ کیا گیا تو آئندہ جنگ پاکستان اور بھارت کے درمیان نہیں بلکہ صوبے بھی آپس میں دست و گریباں ہوں گے‘ حکومت فوری طور پر بھارت کو پسندیدہ ترین ملک قرار دینے کی پالیسی پر نظرثانی کرے کیونکہ بھارت کو یہ درجہ دینے سے ملکی زراعت تباہ ہو جائے گی‘ گندم کی امدادی قیمت کا بروقت اعلان نہ کرنے اور کپاس کی کم قیمت پر چاروں صوبائی وزارت خوراک کے سیکرٹریز‘ سیکرٹری ٹیکسٹائل اور چیئرمین اپٹما کو کو آئندہ اجلاس میں طلب کر لیا جبکہ وفاقی وزیر سکندر حیات بوسن نے کہا کہ بھارت میں دیوالی کے تہوار کی وجہ سے ٹماٹر کے بحران کا سامنا کرنا پڑا جبکہ آئندہ پندرہ روز میں آلو کی فصل مارکیٹ میں آجائے گی جس سے آلو کی قیمت میں 50 فیصد سے زائد کمی واقع ہو گی۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ کا اجلاس چیئرمین کمیٹی شاکر بشیر اعوان کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا۔