اسلام آباد (وقائع نگار) حکومت نے بجلی، پٹرول کی قیمتوں میں اضافے کے بعد ادویات کی قیمتوں میں 2 سے 15 فیصد اضافے کی منظوری دے کر عوام پر ایک اور بم گرا دیا ہے۔ وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز نے قیمتوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔ ذرائع کے مطابق وزارت نیشنل ہیلتھ نے فارماسیوٹیکل فرموں کے دبائو کے باعث ادویات کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دے دی ہے اور اس ضمن میں وزارت نے گزشتہ روز حکم نامہ جاری کر دیا ہے۔ ڈائریکٹر پرائسنگ امان اللہ کے مطابق قیمتوں میں معمولی اضافہ کیا گیا ہے یہ اضافہ ان ادویات پر کیاگیا ہے جن کی قیمتوں میں دو ہزار ایک سے اضافہ نہیں ہوا تھا۔ کینسر، ہیپاٹائٹس، ڈائیلاسز، گردوں کے امراض میں استعمال ہونے والی ادویات کی قیمتوں میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا ہے اس کے علاوہ مہنگی ادویات جس میں انٹی بائیوٹیک، بلڈ پریشر، شوگر، السر کی ادویات شامل ہیں ان کی قیمتوں میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا ہے ایسی ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا ہے جو بننا بند ہوتی جا رہی تھیں اور مارکیٹ سے غائب ہو رہی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ روپے کی قدر میں کمی، بجلی اور مجموعی طور پر مہنگائی کی وجہ سے یہ اضافہ کیا گیا ہے اس سے عام آدمی بالکل متاثر نہیں ہو گا۔ پیناڈول، اسپرین جیسی ادویات کی قیمتوں میں معمولی اضافہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ فارماسیوٹیکل کمپنیوں پر واضح کر دیا ہے حکومت اس سے زیادہ اضافہ نہیں کر سکتی ہے۔ لوکل اور ملٹی نیشنل کمپنیوں پر مساوی قیمتوں میں اضافے کا اطلاق ہو گا۔ حکام کے مطابق وزارت کے پاس گزشتہ دس سال سے 30 ہزار میڈیکل پراڈکٹ جن میں ہزاروں کی تعداد میں ادویات شامل ہیں کی قیمتوں میں اضافے کے کیس زیر التوا تھے۔ ذرائع کے مطابق وزارت نیشنل ہیلتھ نے مختلف نوعیت کی پراڈکٹ میں اضافے کی منظوری دی ہے۔