لندن (بی بی سی ڈاٹ کام) کیا پاکستان میں جاری دہشتگردی کے خلاف جنگ ملک کے نئے آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی جنگ بن پائے گی؟ بارہ سال قبل یہی سوال جنرل مشرف کے سامنے تھا، لیکن اس کا ایک دو ٹوک اور واضح جواب تلاش کرنے کی بجائے انہوں نے فریب اور دوغلے پن کا سہارا لیا۔ جنرل راحیل یہ تو جانتے ہی ہوں گے کہ عوام ہوں یا خواص پاکستان میں جتنی توقعات آرمی چیف سے وابستہ کی جاتی ہیں اتنی سیاسی قیادت سے کبھی نہیں۔ اس کے علاوہ اورکوئی راستہ نہیں کہ وہ دہشت گردی کی اس جنگ کو اپنائیں جس کا اب تک نام لینے سے بھی پاکستان کی سیاسی اور عسکری قیادت کے پر جلتے رہے۔