لاہور+ اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار+ نوائے وقت رپورٹ) جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق سے سابق وزیر داخلہ اور پیپلزپارٹی کے رہنما رحمان ملک نے ملاقات کی۔ ملاقات میں ملک کی سیاسی صورتحال، پی ٹی آئی کے دھرنے اور جلسے سے پیدا شدہ حالات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ تحریک انصاف اور حکومت کے درمیان مذاکرات میں ڈیڈ لاک پیدا ہو گیا ہے۔ پی ٹی آئی نے اب تک مذاکرات سے انکار نہیں کیا، حکومت نے دروازے خود بند کئے۔ وہ اپنے لئے مشکلات پیدا کر رہی ہے، قوم چاہتی ہے دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہو جائے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن ایک ہی گاڑی کے 2پہئے ہیں، آخری لمحے تک اصلاح کی کوشش کریں گے۔ اس موقع پر رحمان ملک نے کہا کہ پی ٹی آئی دھاندلی کے ثبوت جوڈیشل کمشن کو پیش کر دے۔ چودھری نثار تحریک انصاف کو آج کے جلسے کے حوالے سے اور سہولت دیں۔ انہوں نے کہا دونوں فریقین کی طرف سے تعاون نظر آ رہا ہے، جرگے نے پہلے دن سے اپنی کوششیں جاری رکھیں، ہم پی ٹی آئی اور حکومت سے رابطے میں رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی جرگے کا مطالبہ ہے جوڈیشل کمشن بننا چاہئے۔ جہانگیر ترین سے بات ہوئی، جوڈیشل کمشن کی تجویز جرگے نے دی تھی۔ قبل ازیں المرکز اسلامی پشاور میں وفود سے گفتگو کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہاکہ حکومت اور تحریک انصاف انتشار اور ٹکراﺅ سے بچیں، دونوں کا فائدہ عدم انتشار میں ہے، حکومت نے ابھی تک دھاندلی کی تحقیقات کیلئے کمشن کی تشکیل کا وعدہ پورا نہیں کیا۔ اگر حکومت نے مذاکرات میں طے پانے والے معاملات پر عمل درآمد نہ کیا اور الیکشن کمشن کی تشکیل نو، دھاندلی کے الزامات کی تحقیقات کیلئے سپریم کورٹ کی نگرانی میں کمشن کے قیام اور انتخابی نظام کو شفاف بنانے کیلئے اصلاحات کے وعدوں پر عمل نہ کیا تو آئندہ انتخابی نتائج کو بھی عوام تسلیم نہیںکریں گے اور ملک میں جمہوری نظام کو شدید دھچکا لگے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پی ٹی آئی کے پُرامن جلسے کی راہ میں رکاوٹیں ڈالنے سے گریز کرے ،کارکنوں کی پکڑ دھکڑ اور انہیں جیلوں میں بند کرنے سے معاملات سدھرنے کی بجائے مزید خرابی کی طرف جائیں گے۔
سراج الحق