کامونکے (نامہ نگار) سوا سال قبل مبےنہ طور پر تارےخی مقبرہ سے قےمتی نوادرات چوری کرنے والے گروہ کا مقامی پولےس تاحال سراغ نہ لگا سکی ہے اور پولےس کی رواےتی غفلت کے باعث دےگر نوادرات کی تلاش مےں جرائم پےشہ افراد مختلف اوقات مےں مقبرہ کے اندر قبروں کی کھدائی جےسے مذموم ہتھکنڈوں مےں مصروف ہےں۔ تھانہ واہنڈو کے نواحی گاﺅں کوٹلی مقبرہ مےں 41کنال مےںواقع مغل شہنشاہ جلال الدےن محمد اکبر کے قاضی القضاة شےخ عبدالنبی کے مقبرہ سے تقرےباً سوا سال قبل لاہور سے ٹھےکیدار کے روپ مےں آئے نوسربازوں نے مقبرہ پر رےت اور سےمنٹ کی ٹرالےاں لاکر ازسرنو تعمےر کے بہانے مبےنہ طور پرسونے اور چاندی کے بےش بہا قےمتی نوادرات اتار لئے تھے۔ اہل دےہہ نے مقدمہ درج کرنے کےلئے تھانہ واہنڈو درخواست دی جس کی شنوائی نہ ہوسکی، قبروں کو آٹھ سے دس فٹ تک کھدائی کر کے مبےنہ طور پر قےمتی نواردات چرالئے گئے، لوگوں نے شدےد احتجاج کرتے حکومت سے مطالبہ کےا ہے مقبرے کی عظےم الشان عمارت کو چوروں کی لوٹ کھسوٹ سے محفوظ رکھنے کےلئے محکمہ اوقاف کے حوالے کےا جائے۔