اصل مسائل لوڈشیڈنگ مہنگائی اور دہشت گردی ہیں‘ عوام نے احتجاج کرنیوالوں کو مسترد کر دیا : نوازشریف

اسلام آباد+ لاہور (ایجنسیاں+ خصوصی نامہ نگار) وزیراعظم محمد نواز شریف نے واضح کیا ہے کہ دنیا مسئلہ کشمیر کو متنازعہ سمجھتی ہے، پاکستان بھارت مذاکرات برائے مذاکرات نہیں ہونے چاہئیں، آئی ڈی پیز کی مکمل بحالی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جے یو آئی (ف) کے رہنما مولانا فضل الرحمن سے ملاقات کے دوران کیا۔ ملاقات میں ملکی سیاسی صورتحال، آئی ڈی پیز، شمالی وزیرستان آپریشن سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق ملاقات میں اسلامی نظریہ کونسل کی سفارشات اور سود کے خاتمے کےلئے کام تیز کرنے پر بھی گفتگو ہوئی۔ مولانا فضل الرحمن نے وزیراعظم کو آئی ڈی پیز کو شدید سردی کے باعث پیش مشکلات سے آگاہ کیا جس پر وزیراعظم نے کہا کہ آئی ڈی پیز ہمارے بھائی ہیں۔ وفاقی حکومت آئی ڈی پیز کی مکمل بحالی تک چین سے نہیں بیٹھے گی۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے مولانا فضل الرحمان کو اپنے دورہ نیپال اور سارک سربراہ کانفرنس میں شرکت کے حوالے سے آگاہ کیا۔ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے ملاقات کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ بھارت کے ساتھ دوبارہ مذاکرات کے خواہاں ہیں مگر مذاکرات برائے مذاکرات نہیں ہونے چاہئیں دنیا مسئلہ کشمیر کو متنازعہ سمجھتی ہے اور پاکستان کشمیریوں کی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔ دونوں رہنماو¿ں نے پاکستان تحریک انصاف کے 30 نومبر کے جلسے اور موجودہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیراعظم نے کہاکہ حکومت کے حوصلے کی داد دی جائے کہ دھرنے پر بیٹھے پندرہ بیس لوگوں کو بھی نہیں اٹھایا۔ ملاقات میں مولانا عبدالغفور حیدری بھی شریک تھے۔ ڈپٹی سیکرٹری جنرل جے یو آئی (ف) مولانا امجدذ خان کے مطابق وزیراعظم نے مولانا فضل الرحمان کو سارک کانفرنس کے بارے میں آگاہ کیا۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ حکومت اور کشمیر کمیٹی مل کر مسئلہ کشمیر کو اجاگر کریں گے۔ مولانا فضل الرحمان نے وزیراعظم کو قبائلی جرگے کے آئی ڈی پیز سے متعلق تحفظات سے آگاہ کیا۔ وزیر اعظم نواز شریف نے مولانا فضل الرحمن کو یقین دہانی کروائی کہ حکومت آئی ڈی پیز کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کے اقدامات کر رہی ہے۔ آئی ڈی پیز سے متعلق تحفظات سے وزیراعظم کو آگاہ کیا۔ دونوں رہنماﺅں میں شمالی وزیرستان میں جاری آپریشن ضرب عضب کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر اعظم نواز شریف نے مولانا فضل الرحمان کو 30نومبر کو اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے ہونے والے جلسے کے حوالے سے حکومتی پالیسی پر اعتماد میں لیا۔ وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ سارک سربراہو ں سے ملاقاتیں مثبت رہیں، مسئلہ کشمیر خطے کا اہم ترین مسئلہ ہے ، مسئلہ حل کئے بغیر پائیدار امن کا خواب شرمندہ¿ تعبیر نہیں ہوسکتا ، ملک ترقی کی جانب گامزن اب کسی کو روڑے نہیںاٹکانے دینگے۔ مولانافضل الرحمن نے کہا کہ وعدے پورے کئے جائیں، سود سے پاک بینکاری کی جائے، دھرنا سیاست ناکام ہو چکی ملکی مسائل سڑکوں پر نہیں پارلیمنٹ میں ہی حل ہو سکتے ہیں۔ ڈپٹی سیکرٹری جنرل مولانا محمد امجد خان کے مطابق مولانا فضل الرحمن سے ہونیوالی ملاقات میں وزیر مملکت پوسٹل سروسز و سیکرٹری جنرل جے یو آئی ف سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری بھی ملاقات میں موجود تھے۔ ذرائع کے مطابق متاثرین آپریشن ضرب عضب کے مسائل زیر بحث آئے اس موقع پر مولانافضل الرحمن نے وزیراعظم کو اسلام آباد میں ہونیوالے حالیہ جرگہ پر مفصل بریفنگ دی اور کہاکہ سخت سردی کے موسم میں متاثرین آپریشن کی مشکلات اور بڑھ گئی ہیں، حکومت اپنے فرض کو سمجھتے ہوئے متاثرین کی مشکلات کا ازالہ کرے۔ وزیراعظم نے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔ بعدازاں مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ جمعیت علمائے اسلام (ف) ملک میں اسلامی قوانین کے نفاذ کےلئے پرامن سیاسی جدوجہد کر رہی ہے۔ حکومت سے اتحادی بھی اسی وعدے پر بنے تھے کہ اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات کی روشنی میں اسلامی قانون سازی کی جانب قدم بڑھایا جائےگا۔ ڈیڑھ سال تک حکومت بحرانوں کا شکار رہی جس کے باعث ہم نے مطالبہ نہیں کیالیکن اب وقت آگیاہے کہ ہمارے وعدوں کو عملی جامہ پہنایا جائے۔ سود سے پاک بینکاری سے اس کا آغاز کیا جائے جس پر وزیراعظم میاں نوازشریف نے مولانا فضل الرحمن کو یقین دلایا کہ سود سے پاک بینکاری کےلئے ڈپٹی گورنر سٹیٹ بینک کی سربراہی میں کمیٹی بنائی جائےگی اور وہ جے یو آئی ف سے بھی تجاویز لے کر سفارشات مرتب کرےگی جس کی روشنی میں عملدرآمد کیا جائےگا۔ فضل الرحمن نے بھی وزیراعظم کو یقین دلایا کہ کشمیر کمیٹی اس سلسلے میں اپنا کر دار ادا کر ے گی اور مسئلہ کشمیر کو بین الاقوامی سطح پر بھی اجاگر کیا جائےگا۔ وزیراعظم نے کہاکہ عوام احتجاجیوں کو مسترد کرچکی ہے کیونکہ عوام کے اصل مسائل لوڈشیڈنگ ، مہنگائی کا خاتمہ، دہشت گردی سے نجات ہیں اور اس سلسلے میں حکومت اپنی تمام تر توانائیاں صرف کررہی ہے حال ہی میں پٹرولیم مصنوعات میں کمی کی گئی ہے دسمبر میں مزید کمی کی جائے گی جس کا براہ راست ریلیف عوام کو ملے گا ۔ مولانافضل الرحمن نے کہاکہ احتجاجیوں کے پاس الزام کی سیاست کے سوا ان کے دامن میں کچھ نہیں، اب عوام میں بھی شعور اجاگر ہوچکاہے کہ مسائل سڑکوں پر نہیں منتخب پارلیمنٹ میں حل ہوتے ہیں۔ اس سلسلے میں جب مولانا فضل الرحمن سے رابطہ کیا تو انہوںنے گفتگو کرتے ہوئے تصدیق کی کہ وزیراعظم میاں نواز شریف نے اسلامی قوانین رائج کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ مولانا امجد خان کے مطابق ملاقات ایک گھنٹے سے زائد جاری رہی۔ وزیراعظم نے یقین دلایا کہ حکومت جے یو آئی کے ساتھ ہونے والے معاہدے پر عملدرآمد کریگی اور اس حوالے سے جے یو آئی کی مشاورت کے ساتھ اقدامات کریگی۔
نواز شریف

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...