پی پی 48:سیاسی خاندانوں ‘ انقلابی جماعتوں کا معرکہ آج،اسلام آباد میں کل ہو گا

لاہور(فرخ سعید خواجہ) کل اسلام آباد میں ایک معرکہ ہونے جا رہا ہے جبکہ آج ضلع بھکر میں صوبائی اسمبلی کی نشست پی پی 48پر مسلم لیگ ن کے حامیوں انعام اللہ خان نیازی اور احمد نوانی کا پاکستان عوامی تحریک کے امیدوار نذر عباس کہاوڑ کے درمیان انتخابی معرکہ ہو گا۔ پاکستان عوامی تحریک کے امید وار نذر عباس کہاوڑ کو تحریک انصاف کی پوری حمایت حاصل ہے۔ کہا جا سکتا ہے کہ وہ ان دونوں جماعتوں کے مشترکہ امیدوار ہیں تا ہم ضلع بھکر کی سیاست سے واقف لوگ جانتے ہیں کہ یہ حلقہ انتخاب اس علاقے کے روایتی سیاستدان خاندانوں، نوانی، ڈھانڈلہ، مستی خیل کا ہمیشہ سے گڑھ رہا ہے۔ صوبائی اسمبلی کی نشست حلقہ پی پی 48پر 2008میں وزیر اعظم پنجاب محمد شہباز شریف بلا مقابلہ ممبر پنجاب اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔ انہیں سعید اکبر خان، رشید اکبر خان اور امیر اکبر خان نے اس حلقہ انتخاب سے الیکشن لڑوایا تھا۔ الیکشن 2013ءاس حلقے سے نوانی خاندان کا کوئی امیدوار سامنے نہیں آ یا تھا۔آزاد امیدوار کی حیثیت سے نجیب اللہ خان نیازی نے 33ہزار473ووٹ حاصل کر کے کامیابی حاصل کی تھی جبکہ ان کے قریب ترین حریف عبدالرﺅف قریشی نے 31ہزار 377ووٹ لئے تھے۔ یونین کونسل کہاوڑ سے ملک اظہر علی کہاوڑ بھی یہاں سے امیدوار تھے اور انہوں نے 7ہزار748ووٹ حاصل کئے تھے۔ نجیب اللہ خان کی وفات پر خالی ہونے والی نشست پی پی 48بھکر سے عوامی تحریک نے نہ صرف اپنا امید وار نذر عباس کہاوڑ کو اتارا بلکہ ڈاکٹر طاہر القادری ان کے لئے جلسہ عام کرنے اور انتخابی مہم چلانے کے لئے بھکر جا پہنچے۔ انہوں نے وہاں تین روز قیام کیا اور یوں نذر عباس کہاوڑ پاکستان عوامی تحریک اور پاکستان تحریک انصاف کے مشترکہ امیدوار کی حیثیت حاصل کر چکے ہیں۔ ان کا مقابلہ سکہ بند سیاستدانوں انعام اللہ خان نیازی اور احمد نواز نوانی کے ساتھ ہے۔ انعام اللہ خان ملک کی معروف سیاسی شخصیت میں ، عمران کے سگے چچا ذاد بھائی ہیں اور ان کی محبت میں مسلم لیگ ن چھوڑ کر تحریک انصاف میں گئے اور خوار ہو گئے۔ اب ان کی قربت دوبارہ مسلم لیگ ن کے ساتھ ہو چکی ہے نوانی خاندان بھی مسلم لیگ ن کے ساتھ ہے۔ لہٰذا انہوں نے نوجوان احمد نوانی کو میدان میں اتارا ہے جو کہ امیر اکبر نوانی کا صاحبزادہ ہے۔ انعام اللہ خان اور احمد نواز نوانی دونوں مسلم لیگ ن کی ٹکٹ کے خواہاں تھے سو میاں حمزہ شہباز شریف نے سر براہ پبلک افیئر ز پنجاب کی حیثیت سے انہیں لاہور اجلاس میں بلایا جس میں پبلک افیئرز کے دیگر ممبران سعود مجید اور مہر اشتیاق ایم این اے، افضل خان ڈھانڈلہ ایم این اے، عبدالمجید خان ایم این اے سمیت دیگر سر براہوںسربرآوردہ اشخاص شریک ہوئے۔ اس اجلاس میں طے پایا کہ دونوں ہی مسلم لیگ ن کے تگڑے حامی ہیں سو اس حلقہ کو اوپن چھوڑا جاتا ہے اور جو جیتے گا ہمارا ہی ہو گا۔ ان دنوں تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک کا بہت چرچا ہے آج ہفتہ29نومبر فیصلے کا دن ہے کہ مسلم لیگ ن اور علاقائی انقلاب مارچ کوئی انقلاب لے آتا ہے۔
پی پی 48معرکہ

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...