نئی دہلی+ رائے پور (آن لائن+ نیٹ نیوز+ آئی این پی) بھارتی حکومت اور انتہا پسندوں کا نفرت انگیز رویہ جاری ہے، عالمی تجارتی میلے کے آخری روز پاکستان اور بنگلہ دیش کے تاجروں کے 99 سٹالز لگانے پر پابندی عائد کرتے ہوئے مالکان کو 50,50 ہزار روپے جرمانہ عائد کر دیا اور سامان بھی ضبط کر لیا گیا۔ مالکان کو گیٹ پاس دینے سے انکار کر دیا اور ان پر 50,50 ہزار روپے جرمانہ عائد کر دیا، انتظامیہ کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ پاکستان اور بنگلہ دیش کے تاجروں نے مطلوبہ نمبر حاصل کئے بغیر سٹالز لگائے۔ انتظامیہ نے مالکان کو سامان اٹھانے سے روکتے ہوئے کہا کہ جرمانہ ادا ہونے کے بعد ہی سٹالز پر لگے سامان کو مالکان کے حوالے کیا جائیگا اور گیٹ پاس جاری کئے جائیں گے۔ پاکستانی اور بنگلہ دیشی تاجروں کا کہنا ہے کہ چونکہ وہ بھارتی شہری نہیں اسلئے انکے پاس ’پین کارڈ‘ موجود نہیں، جس کے ذریعے ہی آن لائن رجسٹریشن ممکن تھی اور اسی کو جواز بنا کر انہیں بین الاقوامی نمائش میں نشانہ بنایا جارہا ہے۔ دہلی حکومت کے مطابق یہ ذمہ داری بھارتی ٹریڈ آرگنائزیشن کی تھی کہ وہ ٹریڈرز کو پین کارڈ سے متعلق آگہی فراہم کرتی یا اسکا متبادل انتظام کرتی۔ سینئر بھارتی حکام کا کہنا ہے کہ جرمانے کی عدم آئیگی کی صورت میں کسی بھی ٹریڈر کو این او سی جاری نہیں کیا جائے گا۔ بھارت میں پاکستانی ٹریڈرز کی نمائندگی کرنے والے اسسٹنٹ سیکرٹری ایف پی سی سی فیصل جوزف کے مطابق ایسا 25 سالوں میں پہلی بار ہوا ہے۔ پاکستان تاجر وی اے ٹی ڈیوٹی کی مد میں ہمیشہ ٹیکس دیتے آئے ہیں لیکن اس بار بغیر پیشگی اطلاع کے نظام کو تبدیل کر دیا گیا اور اوپر سے جرمانہ بھی کر دیا گیا۔ علاوہ ازیں انتہا پسند جنونی بھارتیوں نے اپنی ہاکی ٹیم کی شکست پر مہمان ارجنٹائن ٹیم پر پتھراﺅ کر کے نئی روایت قائم کر دی۔ میڈیا کے مطابق انتہا پسندشہریوں نے بھارت اور ارجنٹائن کی ہاکی ٹیموں میں میچ کے بعد شدید نعرے بازی کی۔ اس دوران جب مہمان ٹیم بس میں سوار ہو کر ہوٹل جانے کیلئے سٹیڈیم سے نکلی تو ان کی بس پر شدید پتھراﺅ کیا گیا جس کے نتیجے میں گاڑی کے شیشے ٹوٹ گئے۔ پتھراﺅ سے غیر ملکی کھلاڑی خوف زدہ ہو گئے۔ پولیس نے دو انتہا پسندوں کو گرفتار کر لیا۔ ارجنٹائن ٹیم نے مزید کھیلنے سے انکار کردیا۔
تاجر جرمانہ/ ٹیم پر پتھراﺅ