لاہور (سپپورٹس رپورٹر + نمائندہ سپورٹس) بھارتی ہٹ دھرمی کا پاکستان کے قومی کھیل ہاکی پر ایک اور وار، جونیئر ورلڈکپ کے لیے مقررہ وقت پر ویزے جاری نہ کئے جس پر انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن نے پاکستان کو ورلڈکپ سے نکال کر اس کی جگہ ملائیشیا کو 16 ویں ٹیم کے طور پر شامل کر کے میگا ایونٹ کا شیڈول جاری کر دیا ہے۔ پاکستان ہاکی فیڈریشن کا کہنا ہے کہ ابھی تاحال ایف آئی ایچ کی جانب سے انہیں آفیشل اطلاع نہیں ملی ہے تاہم فیڈریشن نے اس بات کی تصدیق کی کہ ایف آئی ایچ نے پاکستان کی جگہ ملائیشیا کو جونیئر ورلڈ کپ کی ٹیموں میں شامل کر کے شیڈول جاری کر دیا ہے۔ فیڈریشن کے انڈین صدر نریندر بترا نے سفارتخانے کو پاکستان ٹیم کو ویزے جاری کرنے کی درخواست کی تھی۔ انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن نے پاکستان ہاکی فیڈریشن کو ٹورنامنٹ میں شرکت کے لئے آخری ڈیڈ لائن 28 نومبر دی تھی تاہم گذشتہ روز بھی پاکستانی ٹیم کو ویزے نہ ملنے کی بنا پر ایف آئی ایچ نے پاکستان کو میگا ایونٹ سے باضابطہ نکال کر اس کی جگہ ملائیشیا کو شامل کر لیا ہے۔ یاد رہے پاکستان نے ہاکی ورلڈکپ میں شرکت کی حامی بھری تھی۔ پاکستان نے انتخابات میں بھارتی امیدوار نریندرا بترا کو ووٹ دیا تھا۔ سیکرٹری پاکستان ہاکی فیڈریشن نے کہا ہے کہ ہمیں ابھی فیصلے سے متعلق آگاہ نہیں کیا گیا ایونٹ سے نکالنا مایوسی تھا اور زیادتی ہے جونیئر ہاکی ورلڈکپ 8 دسمبر سے بھارتی شہر لکھنؤ میں شیڈول ہے۔ ایف آئی ایچ کا کہنا ہے کہ کئی دفعہ رابطہ کرنے کے باوجود پاکستان نے اترپردیش میں ہونے والے جونیئرہاکی ورلڈ کپ کے لیے ویزے کی درخواست مقررہ تاریخ کے بعد دی اور مقررہ تاریخ تک دیگر معاملات بھی طے نہیں کرپائے۔ایف آئی ایچ نے پاکستان ٹیم کے جونیئر ہاکی ورلڈ کپ سے باہر ہونے پر افسوس کا اظہار کیا ان کا کہنا ہے پاکستان نے تاخیر سے ویزوں کی درخواست کی۔ حالانکہ پاکستان ٹیم نے باقاعدہ طورپر ایونٹ کے لیے کوالیفائی کرلیا تھا۔دوسری جانب پاکستان ہاکی فیڈریشن (پی ایچ ایف) کے سیکرٹری شہباز سینئر نے ایف آئی ایچ کے موقف کو رد کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے 24 اکتوبر کو کھلاڑیوں کے ویزوں کے لیے درخواست دے دی تھی لیکن ہندوستان کی جانب سے ویزوں کے اجرا میں تاخیر ہوئی۔ان کا کہنا تھا کہ ایسا نظر آرہا ہے کہ یہ پہلے سے طے شدہ فیصلہ تھا اور پاکستان کو ایونٹ سے باہر کرنے کی سازش کی بو آرہی ہے۔