لاہور (سید شعیب الدین سے) نئے بلدیاتی نظام کے تحت آئندہ ماہ وجود میں آنیوالے بلدیاتی اداروں کی موجودہ بلدیاتی اداروں کے ملازمین کی منتقلی کو ”شفاف“ رکھنے کیلئے بلدیاتی اداروں کے ملازمین کی فہرستوں کے ساتھ ساتھ انکی تصاویر، ملازمت کا عرصہ، کس نے ملازمت دی اور دیگر تمام دستاویزات اکٹھی کرنے کا عمل مکمل کرلیا گیا، سب سے زیادہ چیکنگ گریڈ ایک سے 5 کے 30 ہزار سے زائد ملازمین کی گئی۔ بلدیاتی اداروں میں سینٹری ورکرز، ماشکی، ڈرائیور، چوکیدار، سیور مین، ٹیوب ویل آپریٹرز کا ریکارڈ حاصل کیا گیا ہے۔ ملازمین میں جن کی مدت ملازمت 16 سال سے زیادہ ہے، انکا سابقہ بلدیاتی نظام سے جنرل پرویز مشرف کے نظام میں منتقلی کا تمام ریکارڈ دیکھا گیا۔ یہ چھان بین کی گئی ہے کہ ملازم ڈیلی ویجز، ورک چارج، کنٹریکٹ تھے، کس کے احکامات سے یہ منتقل ہوئے، ملازمین کی منتقلی کے وقت اہلیت نہ رکھتے ہوئے بھی چونگی اور ضلع ٹیکس کی پوسٹوں پر ٹیکس اکٹھا کرنیوالے ملازمین کے یونین کونسلوں میں جگہ حاصل کرنے میں کامیاب ہونیوالوں کا ریکارڈ الگ کر لیا گیا ہے۔ سابقہ ضلع کونسلوں کے یہ تمام ملازمین اپنی اپنی ضلع کونسل میں واپس بھیجے جائیں گے البتہ ضلع کونسل لاہور کے ملازم اس سے مستثنیٰ ہیں۔
بلدیاتی ادارے/ ملازمین