اسلام آباد (آن لائن) ضلعی عدالت اسلام آباد میں وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف کے خلاف 30 ارب روپے ہرجانے کیس کی سماعت 9 دسمبر تک ملتوی کر دی ۔ تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل جہانگیر ترین کی طرف سے دائر 30 ارب روپے جرجانہ کیس کی سماعت ڈسٹرکٹ سیشن جج کامران بشارت مفتی نے کی ۔وزیر اعلی شہباز شریف کی طرف سے ان کے وکیل مصطفی رمدے کا جونیئر ظافر خان ایڈووکیٹ پیش ہوئے جنہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ سینئر وکیل مصروفیات کے باعث آج پیش نہیں ہو سکے ۔ جس پر عدالت نے آئندہ سماعت 9 دسمبر تک ملتوی کرتے ہوئے وکالت جمع کرانے کا حکم جاری کر دیا واضح رہے کہ جہانگیر ترین کے وکیل نے دعوی دائر کر رکھا ہے کہ وزیراعلی شہباز شریف نے بے بنیاد الزامات عائد کئے ہیں جن میں کروڑوں روپے کے قرضے معاف کرانے کا الزام ہے اور وزیراعلی پنجاب شہباز شریف جلسہ میں خطاب کے دوران جہانگیر ترین پر نت نئے الزامات عائد کر رہے ہیں ۔ جن سے میری شہرت کو خطرات لاحق ہیں ۔ جہانگیر ترین کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ وزیر اعلی پنجاب کو سیکشن 8 کے تحت نوٹسسز بھی بھیجے گئے مگر انہوں نے معافی نہیں مانگی اور جلسہ میں وزیراعلی خالی پیپر اٹھا کر کہتے ہیں کہ ان کے پاس ثبوت ہیں حالانکہ نیب اور تمام بنکس بھی یہ ثبوت فراہم کر چکے ہیں کہ جہانگیر ترین نے کوئی قرضے معاف نہیں کرائے۔مدعی کے وکیل نے عدالت سے درخواست کی وزیر اعلی شہباز شریف کو بے بنیاد الزامات کے پرچار سے روکا جائے۔ جس پر عدالت نے فریقین کے وکلاءکی جانب سے دلائل سننے کے بعد آئندہ سماعت 9 دسمبر تک ملتوی کر دی۔
ہرجانہ کیس