لاہور(نمائندہ سپورٹس+سپورٹس رپورٹر )قومی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے ڈومیسٹک کرکٹ میں مستقل عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے فواد عالم کی قومی ٹیم میں شمولیت کی امید ظاہر کرتے ہوئے توقع کی کہ وہ قومی ٹیم میں شمولیت پر بھی عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کریں۔ تقریب میں گفتگو کرتے ہوئے سرفراز احمد نے کہا کہ سلیکٹرز اور کوچز نے فواد کو نیشنل کرکٹ اکیڈمی طلب کیا ہے، امید ہے فواد کو جلد قومی ٹیم میں شامل کیا جائیگا اور ڈومیسٹک کرکٹ کی طرح عالمی سطح پر بھی عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے۔ سلیکشن کمیٹی مجھے بھرپور سپورٹ کرتی ہے، کھلاڑیوں کے انتخاب میں میری رائے لی جاتی ہے اور سب کی مشاورت سے ٹیم کا انتخاب کیا جاتا ہے اور جس کھلاڑی کی بھی ضرورت ہو، سلیکٹرز کوشش کرتے ہیں کہ ٹیم کی ضرورت کے مطابق اسے منتخب کریں۔ سری لنکا کیخلاف ٹیسٹ سیریز میں چھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنا چاہیے تھا لیکن مصباح الحق اور یونس خان جیسے سینئرز کی کمی کی وجہ سے بیٹنگ میں مسائل کا سامنا کرنا پڑا اور ٹیسٹ میچز میں توقعات کے مطابق کارکردگی نہ دکھا سکے۔ مصباح اور یونس کی کمی پوری ہونے میں وقت لگے گا، ابھی دورہ انگلینڈ میں پانچ ماہ کا وقت ہے اور امید ہے کہ سلیکٹرز دومیسٹک سطح پر عمدہ کارکردگی دکھانے والے لڑکوں کی کارکردگی کا جائزہ لے کر ایک بہترین سکواڈ تشکیل دیں گے اور جلد ہی ہم ون ڈے اور ٹی20 کی طرح ٹیسٹ کی بھی مجبوط ٹیم تشکیل دینے میں کامیاب رہیں گے۔نیشنل ٹی20 میںبہترین کارکردگی دکھانے والے کراچی کے کھلاڑیوں کا انتخاب کیا گیا لیکن بدقسمتی سے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ نہ کر سکے، بیٹنگ کیلئے سازگار وکٹوں پر ہمارے کیخلاف بہت زیادہ رنز سکور ہو جاتے تھے جس کی وجہ سے مشکل پیش آتی رہی لیکن ٹیم کی ناکامی اور خراب کارکردگی کے ہم سب ذمے دار ہیں۔ انڈر19 ایشیا کپ میں قومی ٹیم کی کارکردگی تسلی بخش تھی، قومی ٹیم فائنل تک پہنچنے میں کامیاب رہی البتہ دو میچوں میں ٹیم کا 65 رنز پر آؤٹ ہونا تشویش ناک ہے لیکن امید ہے کہ انڈر19 ورلڈ کپ میں قومی ٹیم اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرے گی۔ کامران اکمل کی اچھی کارکردگی کی وجہ سے کوئی دباؤ نہیں، پہلے خدشات تھے نہ ہی اب کسی قسم کے خدشات ہیں کیونکہ یہ پاکستان کی ٹیم ہے اور جو بھی اچھا کھیلے گا، وہ قومی ٹیم میں جگہ پانے کا حقدار ہے۔ کامران اکمل کا پرفارم کرنا اچھی بات ہے، اگر ان کی جگہ بنے گی تو وہ ضرور پاکستان ٹیم میں کھیلیں گے اور جو بھی کھلاڑی کارکردگی دکھائے گا، اسے ضرور قومی ٹیم میں صلاحیتوں کے اظہار کا موقع فراہم کیا جائیگا۔ لاہور کی طرح کراچی میں کرکٹ کی واپسی خوش آئند ہے اور امید ظاہر کی کہ پی ایس ایل فائنل کی میزبانی کراچی کو دی جائیگی۔