فوج نے معاہدہ کرا کے عوام اور ملک کو بری مصیبت سے نکالا، کردار ادا نہ کرتی تو جانے کتنی نعشیں گرتیں: لاہور ہائیکورٹ

لاہور (وقائع نگار خصوصی+ خصوصی نامہ نگار) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس قاضی محمد امین نے ریمارکس میں کہا ہے کہ حکومتی سطح پر عدلیہ کے خلاف باتیں ہو رہی ہیں، پاکستان آرمی بہترین کام کر رہی ہے، فوج نے ملک کو بڑی مصیبت سے نکالا ہے، فوج کردار ادا نہ کرتی تو جانے کتنی نعشیں گرتیں، فوج نے دھرنے سے متعلق امن معاہدہ کرا کر عوام کو بہت بڑی مصیبت سے نکالا۔ یہ فوج کا بہت احسن اقدام تھا۔ میجر اسحاق کی تابوت میں بند نعش فوج کی عظیم قربانیوں کا منہ بولتا ثبوت ہے جسے دیکھ کر میں بھی ساری رات نہیں سو سکا۔ عدالت نے مجلس وحدت المسلمین کے رہنما ناصر عباس شیرازی کی بازیابی کے لیے دائر درخواست پر دوران سماعت ناصر عباس شیرازی کو بازیاب نہ کرانے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دئیے کہ ایک شخص کو بازیاب کرانا ناممکن نہیں۔ عدالت نے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو مخاطب کرتے ہوئے ریمارکس دئیے کہ افسوس کی بات ہے کہ ایسا وقت بھی آنا تھا جب عدلیہ کے خلاف تلخ جملے استعمال ہونے تھے عدالت نے کہا کہ اپنے وزیروں کو کہہ دیں کہ عدلیہ کی عزت کرنا شروع کردیں عدالت نے پنجاب پولیس اور خفیہ ایجینسیوں کو ناصر عباس شیرازی کی بازیابی کا حکم دیتے ہوئے سماعت 4 دسمبر تک ملتوی کر دی۔ ملٹری انٹیلی جنس کے کرنل عدالت میں پیش ہوئے اور آگاہ کیا کہ ناصر شیرازی سے متعلق کوئی معلومات نہیں جس پر عدالت نے ریمارکس دئیے کہ بندے کی بازیابی کے لیے پاکستان کے اداروں کو ہی حکم دینا ہے بھارتی ایجنسی ’را‘ کو نہیں۔ پاکستان کے شہری کو بازیاب کرانا اب عدالت کا مسئلہ ہے۔ ناصر عباس شیرازی کے بھائی علی عباس نے عدالت کو بتایا کہ ایلیٹ فورس کی گاڑی میں چار مسلح نوجوان بھائی ناصر عباس شیرازی کو اٹھا کر لے گئے۔ علاوہ ازیں مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ مبارک موسوی نے پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا ہے کہ ناصر شیرازی کی گمشدگی کیخلاف 10 دسمبر کو وزیراعلیٰ ہائوس کے باہر دھرنا دیا جائے گا جو ان کی بازیابی تک جاری رہے گا۔ عدالت میں ہر مرتبہ حکومتی نمائندے عدالت کو بھی گمراہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن