پیانگ یانگ+ماسکو+ٹوکیو (اے پی پی+آن لائن) شمالی کوریا نے کہا ہے کہ اس نے اپنے میزائل امریکہ کی سمت چلانے کے لیے نصب کیے ہیں لہٰذا دیگر ملکوں کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں۔ عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق شمالی کوریا کی سپریم پیپلز کونسل کے نائب سربراہ ری جونگ ہائک نے کہا ہے کہ ہمارے ایٹمی ہتھیاروں اور میزائلوں کا رخ امریکہ کی جانب ہے۔شمالی کوریا نے اپنے ہتھیاروں کے ذریعے ایشیا اور بحرالکاہل کے علاقے پر امریکی بالادستی کا خواب چکنا چور کر دیا۔دوسری طرف جاپان نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے شمالی کوریا کے خفیہ ریڈیو سگنلز کا سراغ لگایا ہے جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ کہ شمالی کوریا آئندہ چند روز میں ایک اور میزائل تجربہ کرنے کی تیاریوں میں مصروف ہے۔ جاپان کی حکومت مستعدی سے صورتحال کا جائزہ لے رہی ہے جبکہ یہ بھی توقع کی جارہی ہے کہ یہ میزائل تجربہ شمالی کوریا کی سرمائی فوجی مشقوں کا حصہ ہو گا۔ دوسری جانب امریکی محکمہ دفاع (پنٹاگون) کے ترجمان کرنل روبرٹ میننگ کا کہنا ہے کہ امریکہ شمالی کوریا پر گہری نگاہ رکھے ہوئے ہے۔ سرِدست امریکہ کی جانب سے شمالی کوریا کا تنازعہ سلجھانے کیلئے سفارتی کوششیں جاری ہیں البتہ ان میں فوجی کارروائی کے امکانات بھی شامل ہیں جبکہ امریکہ اور جنوبی کوریا کا اتحاد شمالی کوریا کے کسی بھی اشتعال انگیز حملے کا مؤثر جواب دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ادھر روس نے جزیرہ نمائے کوریا میں کشیدہ اقدامات پر امریکہ کو سخت خبردار کیا ہے۔روسی نائب وزیر خارجہ ایگور موگولوف نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ایسی حالت میں کہ شمالی کوریا نے گزشتہ دو ماہ کے دوران میزائل و جوہری تجربہ نہیں کیا، روس جزیرہ نمائے کوریا میں امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی مشترکہ فوجی مشقوں اور فوجی نقل و حرکت کو صحیح نہیں سمجھتا۔ شمالی کوریا کی جانب سے دو ماہ کے دوران کوئی اقدام نہ کئے جانے کے باوجود ایسا نہیں لگتا کہ امریکہ نے کشیدگی کم کرنے کوشش کی بلکہ وہ فوجی مشقیں انجام دے کر صورتحال کو مسلسل کشیدہ بنائے ہوئے ہے۔ نائب وزیر خارجہ نے کہا کہ ان کا ملک شمالی کوریا کو مسلسل اس بات پر رضامند رکھنے کی کوشش کر رہا ہے کہ وہ کوئی نیا میزائل یا جوہری تجربہ نہ کرے۔