خیبر پی کے: خواتین کو تحفظ، مسائل حل کرنے کیلئے محتسب کے تقرر کی منظوری

Nov 29, 2017

پشاور(آئی این پی) وزیراعلیٰ خیبر پی کے پرویز خٹک کی زیر صدارت منعقدہ صوبائی کابینہ کے اجلاس میں خواتین کو ہراساں کرنے سے متعلق ترمیمی بل2010 اور صوبے میں اہم ترقیاتی منصوبوں کیلئے 23 ارب روپے کی خطیر رقم مختص کرنے کی منظوری دی گئی۔ وزیراعلیٰ نے کابینہ کی مشاورت سے مشیر برائے ہائیر ایجوکیشن مشتاق احمد غنی اور مشیر برائے ماحولیات اشتیاق ارمڑ کو اُن کی بہترین کارکردگی پر باقاعدہ وزیر بنانے کی بھی منظوری دی۔ کابینہ نے محکمہ اطلاعات کو ہدایت کی وہ حکومت کے عوام دوست اقدامات اور بہتر نظم و نسق و طرز حکمرانی سے عوام کو آگاہ کرنے کیلئے ایک جامع تشہیری حکمت عملی وضع کرے۔ جو ابلاغ کے جدید تقاضوں سے ہم آہنگ ہو۔ کابینہ نے 16 نکاتی ایجنڈے پر تفصیلی بحث کی اور محکمہ تعلیم میں این ٹی ایس کے ذریعے بھرتی ہونے والے اساتذہ اور ملازمین کو مستقل کرنے سمیت گورننس کی بہتری کے بارے میں کئی فیصلے کئے۔ صوبائی کابینہ نے خواتین کو ہراساں کرنے کے ترمیمی بل کی منظوری دیتے ہوئے ایک محتسب کی تقرری کی منظوری دی تاکہ کام پر جانے والی خواتین کو تحفظ حاصل ہو اور انہیں درپیش مسائل مشکلات کا ازالہ بھی ممکن بنایا جا سکے۔ یہ ترمیمی بل باقاعدہ منظوری کیلئے صوبائی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے محکمہ ایکسائز و ٹیکسیشن کو فعال و موثر بنانے سے بھی اتفاق کیا اور کابینہ نے محکمے کو ریونیو کی وصولی کا اختیار تفویض کرنے کی بھی منظوری دی۔ اس کے ذریعے محکمہ آبیانہ اور دیگر ریونیو اکٹھا کرنے کیلئے بااختیار ہو جائے گا۔ واضح رہے اس سے قبل خیبر پی کے ریونیو اتھارٹی مذکورہ ریونیو اکھٹا کرتی تھی۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ بجلی کا 10 فیصد کوٹہ کسی صورت قابل قبول نہیں کیونکہ نیپرا فارمولے کے مطابق صوبے کا حصہ 13.5 فیصد بنتا ہے۔اس لئے انصاف کے تقاضوں کو پورا کیا جائے کیونکہ صوبے کے عوام ناروا لوڈ شیڈنگ سے بری طر ح متاثر ہو رہے ہیں۔ انہوںنے متعلقہ حکام کو ہدایت کی وہ بجلی منصوبوں کے بارے میں تمام تفصیلات اکھٹی کریں اور اسے منظوری اور عمل درآمد کیلئے مناسب فورم پر لایا جائے۔ وزیراعلیٰ نے آبیانہ اور دیگر ریونیو کی وصولی میں سرکاری ملازمین کی غفلت اور سست روی کا سخت نوٹس لیتے ہوئے کہا اس سلسلے میں جزا و سزا کا نظام ہونا چاہئے۔

مزیدخبریں