دبئی (نوائے وقت رپورٹ) سابق صدر پرویز مشرف نے کہا ہے کہ پاکستان میں مارشل لاء لگنے کا زمانہ گزر گیا، پہلے مارشل لاء کو عدالتیں نظریہ ضرورت کے تحت جائز قرار دے دیتی تھیں، کسی نے مارشل لاء کو آئینی تحفظ فراہم کیا تو اس پر بھی آرٹیکل 6 لاگو ہوگا۔ موجودہ عدالتیں مارشل لاء کو کبھی جائز قرار نہیں دیں گی۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سنا ہے دھرنے والوں کو مسلم لیگ ن کے لوگوں نے اسلحہ فراہم کیا۔ فوج نے دھرنے والوں کے خلاف ایکشن نہ لے کر ٹھیک فیصلہ کیا۔ لگتا ہے یہ دھرنا حکومت کی فوج کے خلاف سازش تھی۔ دھرنے والوں کی تجویز فوراً مان لینی چاہئے تھی۔ ختم نبوت قانون میں تبدیلی میں ایک نہیں بہت لوگ شامل ہوں گے۔ وزیر قانون غلط نہیں تھے تو بھی حالات کی وجہ سے استعفیٰ دے دینا چاہئے۔ حلف نامے میں تبدیلی تکنیکی غلطی ہرگز نہیں تھی، ٹائپنگ کی غلطی کہنا بے وقوفی ہے۔ اس کی تحقیقات ہونی چاہئے۔ دھرنے والوں کا پوری کابینہ کے استعفے کا مطالبہ جائز ہے۔ حکومت فیل ہورہی ہے عوام کو کچھ بھی نہیں مل رہا۔ زاہد حامد شریف آدمی ہیں انہیں اصولوں والا انسان سمجھتا تھا۔ زاہد حامد اپنے اصولوں کو توڑ کر مسلم لیگ ن میں چلے گئے۔ نااہل شخص کے پارٹی سربراہ کے معاملے پر افتخار الدین نے حق میں ووٹ دیا، سوچ رہا ہوں اے پی ایم ایل کے افتخار الدین کے خلاف ایکشن لوں یا نہیں۔
.مارشل لاء کا زمانہ گیا اب جو تحفظ دے گا اس پر بھی آرٹیکل 6 لگے گا: مشرف
Nov 29, 2017