سرینگر/ اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ آن لائن+ صباح نیوز) بھارت مقبوضہ کشمیر میں کیمیائی ہتھیار استعمال کرنے لگا۔ بھارتی فوج نے پلوامہ میں 4 گھروں کو کیمیائی ہتھیاروں سے اُڑا دیا۔ 3 کشمیری شہید ہو گئے۔ مودی کے دورہ اسرائیل کے بعد نہتے کشمیریوں پر فاسفورس بم استعمال کیا گیا۔ اسرائیل غزہ اور لبنان میں فاسفورس بم استعمال کرتا رہا ہے۔ ترجمان دفترِ خارجہ ڈاکٹر فیصل نے کہا ہے کہ کشمیریوں کی نسل کشی حق خود ارادیت پر اثر انداز نہیں ہو سکتی۔ بدترین انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر عالمی ضمیر کو جاگنا چاہئے۔ نجی ٹی وی سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر پاکستان کے لئے کور ایشو تھا اور ہے، خاموشی اختیار نہیں کرینگے کیونکہ اس کے حل تک جنوبی ایشیا میں امن واستحکام یقینی نہیں بن سکتا۔ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین کارروائیوں کی دنیا میں مثال نہیں ملتی۔ کشمیر جنوبی ایشیا کا فلیش پوائنٹ ہے۔ بھارت طاقت اور قوت کے ذریعے کشمیروں کی آواز کو دبا نہیں سکتا۔ آج کشمیریوں کی تیسری نسل میدانِ عمل میں موجود ہے۔ پیلٹ گنز کے استعمال کے ذریعے نوجوانوں کو اندھا کیا جا رہا ہے۔ مقبوضہ کشمیر کی تہاڑ جیل میں قید سید صلاح الدین کے بیٹے سمیت 18بے گناہ قیدیوں کو بھارتی خصوصی پولیس ٹیم نے بری طرح زودوکوب کیا جس کے نتیجے میں تمام قیدی بری طرح زخمی ہوگئے۔ سر اور کندھے پر چوٹیں آئیں۔ اہلخانہ نے بتایا انہیں کینسر ہے۔ دریں اثناء دہلی ہائیکورٹ نے بھی جیل حکام کو ہدایت کی ہے کہ شاہد یوسف سمیت تمام متاثرہ قیدیوں کو طبی معائنے کے لئے ہسپتال منتقل کیا جائے۔ ادھر بھارتی جیلوں میں کشمیری اسیران کے ساتھ ناروا سلوک اور سول ہلاکتوں کیخلاف احتجاج اور ہڑتال کا سلسلہ دوسرے روز بھی جاری رہا۔ بانڈی پورہ میں جھڑپوں کے بیچ ہی خواتین کی ایک بڑی تعداد جلوس کی صورت میں سڑکوں پر نکل آئی اور انہوں نے آزادی اور جنگجوئوں کے حق میں نعرے بازی کی۔جھڑپوں کے دوران ایک خاتون کی دونوں ٹانگوں میں متعدد پیلٹ چھرے لگے اور اسے کمیونٹی ہیلتھ سینٹر حاجن منتقل کیا گیا۔ ادھر بانڈی پورہ تلخ کلامی پر بی ایس ایف اہلکار نے ساتھی اہلکار چنادرہان کو سرکاری رائفل سے قتل کر دیا۔ کولگام میں بھارتی فوج نے 3نوجوانوںکو گرفتار کیا ہے جن پر مجاہدین سے تعلق کا الزام عائد کیا ہے۔ بھارتی سینٹرل ریزروپولیس فورس کی گشتی پارٹی پر صفاکدل میں پٹرول بم حملے میں ایک اہلکار زخمی ہو گیا۔ سید علی گیلانی نے بھارتی وزیراعظم مودی کے بیان کہ ’’ہمیں مل کر دہشت گردی کا مقابلہ کرنا چاہیے‘‘ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کو ختم کریں گے کی رٹ لگانے سے دہشت گردی کا خاتمہ نہیں کیا جاسکتا، پہلے یہ جاننا ضروری ہے کہ دہشت گردی کیا ہے اور کون اسے بڑھاوا دے رہا ہے۔ قیدیوں سے تشدد کی مذمت کی۔ ادھر مذاکرات کار دینشور شرما دوسرے مرحلے پر پلوامہ پہنچ گئے جہاں انہوں نے چودہ وفود کے ساتھ ملاقاتیں کیں۔